پاکستان

ٹیکس چوری کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، خواجہ آصف

ٹیکس چوری کو لوگ بے ایمانی نہیں سمجھتے، لوگوں نے کرپشن کو بھی بری چیز سمجھنا چھوڑ دیا ہے، وفاقی وزیر دفاع

وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ٹیکس چوری کی روک تھام کےلیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس چوری کو لوگ بے ایمانی نہیں سمجھتے، لوگوں نے کرپشن کو بھی بری چیز سمجھنا چھوڑ دیا ہے۔

وزیر نے بتایا کہ ایمانداری سے ٹیکس جمع ہو تو آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں پڑے گی، جب بے ایمانی کے ساتھ عزت کا لفظ ڈال دیں گے تو اس کی اہمیت بڑھ جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہاں صرف ایمانداری کی ضرورت ہے، ٹیکس چوری کرپشن کی طرح ہی برا ہے، لوگ ٹیکس چوری کو عقل کا کام سمجھتے ہیں، ٹیکس چوری کو ویسے پیش نہیں کیا جاتا جیسے اور چیزوں کو کیا جاتا ہے، اس کو وائٹ کالر تو کیا کوئی کرائم ہی نہیں سمجھا جاتا ہے، میں نے اسمبلی میں ٹیکس چوری کا معاملہ اٹھایا تھا ڈیڑھ دو سال پہلے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اگر مکمل ٹیکس چوری کا حجم دیکھا جائے تو اس وقت فیدرل بورڈ آف ریونیو ؔ(ایف بی آر) جو ٹیکس اکٹھا کرتا ہے وہ اس سے تین گناہ زیادہ ہے۔

وفاقی کابینہ کا بھی فیض آباد دھرنا کمیشن رپورٹ پر عدم اعتماد کا اظہار

سر باز علی خان نے ماؤنٹ ایوریسٹ کو بغیر آکسیجن کے سر کر لیا

توہین عدالت قانون اور دہری شہریت والے شخص کی بطور جج تعیناتی کیخلاف بل جمع