بھارت، تمہارے جنگی جنون کا بخار اتر چکا، اب امن کی بات کرو، اس کیلئے ہم تیار ہیں، شہباز شریف
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمارے شاہینوں نے دشمن کے غرور کو خاک میں ملا دیا، ہماری مسلح افواج نے جان ہتھیلی پر رکھ کر یہ جنگ لڑی، اور اللہ تعالیٰ نے عظیم کامیابی عطا فرمائی، بھارت کا جنگی جنون اتر چکا، اب امن کی بات کرے، ہم اس کے لیے تیار ہیں۔
ڈان نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے کامرہ ایئربیس کا دورہ کیا اور اکیسویں صدی کی سب سے طویل فضائی جھڑپوں میں سے ایک میں دشمن کی برتری کی خوش فہمی کو خاک میں ملانے والے پاک فضائیہ کے شاہینوں سے ملاقات کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ میں اپنی اور پاکستان کے 24 کروڑ عوام کی جانب سے عظیم اور شان دار فتح پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں، ہمارے شاہینوں نے دشمن کے غرور کو خاک میں ملا دیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جوابی کارروائی پر دشمن کے چودہ طبق روشن ہوگئے، پاکستان کی تاریخ میں اس سے شاندار فتح پہلے ہمیں کبھی نصیب نہیں ہوئی، آپ نے اس شاندار فتح سے نہ صرف دنیا کی سوچ کو تبدیل کیا بلکہ پوری دنیا اور خطے میں طاقت کا توازن تبدیل کردیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ افواج پاکستان کی اس شاندار کارکردگی پر پاکستانیوں کے سر تو فخر سے بلند ہیں، مگر دشمن کو آپ نے یہ پیغام دے دیا کہ اگر اس نے کبھی دوبارہ میلی آنکھ سے ہماری دیکھا تو آپ اسے پاؤں تلے روند دیں گے۔
’دشمن کے 6 جہاز گرائے‘
شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ شاہینوں نے دشمن کے پانچ نہیں چھ جہاز گرائے اور ڈرون بھی مارے، دشمن کئی گنا بڑا ہے اور حالیہ عرصے میں اس نے سیکڑوں ڈالر خرچ کرکے جدید ترین اسلحہ خریدا، اور دنیا کو بتایا کہ وہ تھانیدار ہے، مگر ہمارے شاہینوں نے 10 مئی کی شام کو اس تھانیدار کا بت پاش پاش کردیا ، کوئی اب رہتی دنیا تک اس طرح کے غرور اور گھمنڈ میں مبتلا نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے شاہینوں نے چند ہی گھنٹوں میں وہ تاریخ رقم کی ہے جسے قیامت تک دوست اور دشمن پڑھتے رہیں گے، جنگ میں دشمن کے تین رافیل گرائے اور یہ معرکہ ہمارے شاہینوں نے سر کیا، رافیل کو ہمارے شاہینوں نے جو نشانہ بنایا اسے مودی قیامت تک یاد رکھے گا اور دنیا یاد رکھے گی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وطن کی جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کے لیے ہماری مسلح افواج نے جان ہتھیلی پر رکھ کر یہ جنگ لڑی، اور اللہ تعالیٰ نے یہ عظیم کامیابی عطا فرمائی۔
انہوں نے کہا کہ اس جنگ میں ہمارے اور دشمن کے درمیان فرق یہ تھا کہ ہم نے تحمل اور برداشت کا دامن نہیں چھوڑا، اور یہ فیصلہ کیا کہ دشمن نے ہماری امن کی پیشکش کو جس گھمنڈ میں ٹھکرایا، اس کا دشمن کو سوچ سمجھ کر جواب دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ دشمن نے ہمارے ننھے منے بچوں کو شہید کیا مگر ہماری افواج نے دشمن کی عسکری تنصیبات کو نشانہ بنایا اور اس کے اوسان خطا کر دیے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم امن چاہتے ہیں، مگر دشمن اسے ہماری کمزوری نہ سمجھے، میں دشمن کو کہنا چاہتا ہوں کہ تمہارا جنگی جنون کا بخار اتر چکا ہے، اب امن کی بات کرو اس کے لیے ہم تیار ہیں، اور اس امن کے لیے جو لازمی شرائط ہیں وہ تمہیں اچھی طرح پتا ہیں کہ کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ان کا حق خود ارادیت دینا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر میں تحریک اس وقت تک جاری رہے گی، جب تک کشمیریوں کو ان کا حق نہیں مل جاتا، آئیں اس کے لیے بیٹھ کر بات کریں تاکہ یہ ایشو ، جو کبھی بھی جنگ کی آگ کو بھڑکا سکتا ہے اسے حل کریں۔
کامرہ ائیربیس دورے کے موقع پر نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ محمد اسحٰق ڈار، وزیرِ دفاع خواجہ آصف، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیرِ اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور اعلی سول و عسکری قیادت بھی وزیر اعظم کے ہمراہ تھی۔
یاد رہے کہ 22 اپریل 2025 کو پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے پاکستان پر الزام تراشی کا آغاز کیا تھا جس کے بعد دونوں میں ملکوں میں سرد مہری کا شکار تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔
بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے پاکستانی سفارتی عملے کو محدود کردیا تھا جبکہ بھارت میں موجود پاکستانی کے ویزے منسوخ کرتے ہوئے علاج کی غرض سے جانے والے بچوں سمیت تمام پاکستانیوں کو وطن واپس بھیج دیا تھا۔
جواب میں پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کی غیرقانونی معطلی کو اعلان جنگ قرار دیتے ہوئے بھارتی سفارتی عملے کو محدود کرنے کے ساتھ سکھ یاتریوں کے علاوہ تمام بھارتیوں کے ویزے منسوخ کردیے تھے، جبکہ بھارت کے ساتھ ہر قسم کی تجارت منسوخ کرتے ہوئے بھارتی پروازوں کے لیے فضائی حدود بند کردی تھی۔
بعد ازاں بھارت نے 6 اور 7 فروری کی درمیانی شب کوٹلی، بہاولپور، مریدکے، باغ اور مظفر آباد سمیت 6 مقامات پر میزائل حملے کیے جس کے نتیجے میں 26 شہری شہید اور 46 زخمی ہوئے تھے، جس کے جواب میں پاکستان فوری دفاعی کارروائی کرتے ہوئے 3 رافیل طیاروں سمیت 6 بھارتی جنگی طیارے مار گرائے تھے۔
بھارت نے 10 فروری کی رات پاکستان کی 3 ایئربیسز کو میزائل اور ڈرون حملوں سے نشانہ بنانے کی کوشش کی، جس کے بعد علی الصبح پاکستان نے بھارتی جارحیت کے جواب میں’آپریشن بنیان مرصوص’ (آہنی دیوار) کا آغاز کیا تھا اور بھارت میں ادھم پور، پٹھان کوٹ، آدم پور ایئربیسز اور کئی ایئرفیلڈز سمیت براہموس اسٹوریج سائٹ اور میزائل دفاعی نظام ایس 400 کے علاوہ متعدد اہداف کو تباہ کردیا تھا۔
سیکیورٹی ذرائع نے بتایا تھا کہ پاکستان کے عوام اور مساجد کو جن ایئربیسز سے ٹارگٹ کیا گیا تھا، ان اہداف کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق فجر کے وقت دشمن کے خلاف آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کا آغاز کیا گیا اور بھارت پر فتح ون میزائل فائر کیے گئے تھے۔
اسی طرح پاکستانی میزائلوں سے بیاس کے علاقے میں براہموس اسٹوریج سائٹ تباہ کردی گئی تھی، جبکہ پاک فوج نے پٹھان کوٹ میں ایئرفیلڈ کو بھی تباہ کردیا، راجوڑی اور نوشہرہ میں پاکستان میں دہشت گردی کروانے والے بھارتی ملٹری انٹیلی جنس کے تربیتی مراکز بھی تباہ کر دیے گئے تھے۔