پاکستان

شراب اور اسلحہ برآمدگی کیس: علی امین گنڈاپور کے ناقابل وارنٹ گرفتاری جاری

علی امین گنڈا پور جان بوجھ کر 342 کا بیان ریکارڈ نہیں کرا رہے، پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ اس عدالت کو ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے سے نہیں روکتا، تحریری حکم نامہ
|

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے شراب اور اسلحہ برآمدگی کیس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے ناقابل وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے اور انہیں گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن نے دو صفحات کا تحریری آرڈر جاری کیا، عدالت نے علی امین گنڈا پور کی حاضری سے استنی کی درخواست مسترد کی اور وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔

واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کے خلاف تھانہ بہارہ کہو میں اسلحہ و شراب برآمدگی کا مقدمہ درج ہے۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو عدالت پیش ہونے کا آخری موقع دے دیا۔

جج نے علی امین گنڈاپور کے پیش ہو کر 342 بیان ریکارڈ نہ کرانے پر فیصلہ سنانے کا عندیہ بھی دے دیا، انہوں نے ریمارکس دیے کہ اگر 21 جولائی کو 342 کا بیان نہ دیا تو مزید موقع نہیں دیا جائے گا۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ عدالت آئندہ سماعت پر 342 کا بیان ریکارڈ نہ کرانے پر عدالت فیصلہ بھی سنا سکتی ہے، مزید کہا گیا کہ 8 سال سے کیس زیر التوا ہے مئی 2024 سے پراسیکوشن گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرا چکی۔

اس میں بتایا گیا کہ علی امین گنڈا پور جان بوجھ کر 342 کا بیان ریکارڈ نہیں کرا رہے، پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ اس عدالت کو علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے سے نہیں روکتا۔

حکم نامے کے مطابق پشاور ہائی کورٹ سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے ضمانت کے آرڈر میں اس عدالت کے کیس کا ذکر نہیں، علی امین گنڈا پور کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے جاتے ہیں۔

عدالت نے علی امین گنڈا پور کی شورٹی کو بھی نوٹس جاری کر دیا اور اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) کو عمل درآمد کا حکم دے دیا۔

عدالت نے کیس کی سماعت 21 جولائی تک ملتوی کر دی۔

قبل ازیں، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے وکیل نے پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ سیشن کورٹ میں پیش کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ یہ عدالت علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری جاری نہیں کر سکتی۔

جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن چشتی کی عدالت میں علی امین گنڈاپور کے وکیل نے دلائل دیے کہ علی امین گنڈاپور 23 ستمبر تک ہر طرح کے کیسز پر ضمانت پر ہیں۔

وکیل نے کہا کہ گزارش ہے کہ ستمبر کی کوئی تاریخ دے دیں۔

فاضل جج نے کہا کہ آپ آرڈر کا انتظار کریں، عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کر دی، علی امین گنڈاور کے خلاف تھانہ بارہ کہو میں مقدمہ درج ہے۔

واضح رہے کہ اکتوبر 2016 میں اسلام آباد پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے بنی گالا کے باہر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما کی گاڑی سے 5 کلاشنکوف اسالٹ رائفلز، ایک پستول، 6 میگزین، ایک بلٹ پروف جیکٹ، شراب اور آنسو گیس کے تین گولے برآمد کیے۔

پی ٹی آئی رہنما نے پولیس کے ان دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ دو لائسنس یافتہ کلاشنکوف رائفلوں کے ساتھ سفر کر رہے تھے، اور گاڑی میں اسلحہ کا لائسنس موجود تھا۔

انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ وہ شراب کی بوتل میں شہد لے کر جا رہے تھے جسے پولیس اہلکاروں نے ضبط کر لیا۔