پاکستان

بنوں: تھانہ میریان کی حدود میں جبری چندہ جمع کرنے پر دہشتگردوں اور پولیس میں جھڑپ

دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاع پر پولیس نے علاقے کو گھیرلیا، دہشتگرد عوام کو ڈھال بنانا چاہتے ہیں، ہم حکمت عملی سے کام لے رہے ہیں، ڈی پی او سلیم عباس کلاچی

بنوں کے تھانہ میریان کی حدود میں دہشت گردوں کی بڑی تعداد میں موجودگی کی اطلاع پر پولیس پہنچ گئی، اس دوران فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا، پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے رکھا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) بنوں سلیم عباس کلاچی کے مطابق گزشتہ رات دہشت گرد مقامی آبادی سے زبردستی چندہ اکٹھا کر رہے تھے، دہشت گرد بڑے نقصان کی کوشش کررہے ہیں، لیکن پولیس حکمت عملی سے کام کررہی ہے، دہشت گرد عوام کو ڈھال بنانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ دہشت گردوں اور سیکیورٹی اداروں کے تصادم میں عام شہریوں کا نقصان ہو، دہشت گرد عام شہریوں کو نشانہ بناتے ہیں اور پروپیگنڈا پولیس کیخلاف کرتے ہیں۔

ڈی پی او نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ دہشت گردوں سے دور رہیں، پولیس ہر شہری کے تخفظ کی ضامن ہے۔

یاد رہے کہ خیبرپختونخوا کا ضلع بنوں شدت پسندوں کے حملوں کا نشانہ بنتا رہتا ہے، جہاں دہشتگرد تھانوں پر حملے کرنے کے لیے جدید کواڈ کاپٹر بھی استعمال کرچکے ہیں۔

دو روز قبل دہشتگردوں نے ضلع بنوں کے علاقے تختی خیل میں فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کی چیک پوسٹ پر حملہ کیا تھا، جسے فورسز نے ناکام بناتے ہوئے دہشتگردوں کو فرار ہونے پر مجبور کردیا تھا، حملے میں ایف سی کے 6 اہلکار زخمی ہو گئے۔

بنوں پولیس کے ترجمان عامر خان نے بتایا تھا کہ دہشت گردوں نے تختی خیل کے سرحدی علاقے میں ایف سی کی چیک پوسٹ پر حملہ کیا تھا۔