پاکستان

پنجاب اسمبلی میں پھر ہنگامہ، اپوزیشن اور حکومت کے رکن نے ایک دوسرے کو تھپڑ مار دیے

ہنگامہ آرائی اور ہاتھا پائی پر اپوزیشن کے ارکان خالد زبیر نثار اور شیخ امتیاز کی 15 نشستوں کیلئے اسمبلی رکنیت معطل کر دی گئی۔
|

پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں پھر ہنگامہ آرائی ہوگئی، جہاں اپوزیشن اور حکومت کے رکن نے ایک دوسرے کو تھپڑ رسید کر دیا۔

ڈان نیوز کے مطابق اپوزیشن رکن خالد نثار ڈوگر نے حکومتی رکن حسان ریاض پر تھپڑ رسید کر دیا۔

قائم مقام اسپیکر نے اپوزیشن رکن خالد اسحٰق ڈوگر اور حکومتی رکن حسان ریاض کو اپنے چیمبر میں بلالیا۔

قائم مقام اسپیکر نے اجلاس 5 منٹ کے لیے ملتوی کر دیا، تاہم کافی دیر بعد پنجاب اسمبلی کا اجلاس دوبارہ شروع ہوا۔

دریں اثنا، پنجاب اسمبلی اجلاس میں ہنگامہ آرائی، گالی گلوچ اور ہاتھا پائی کے معاملے پر 2 اپوزیشن ارکان کی رکنیت معطل کر دی گئی۔

اپوزیشن کے ارکان خالد زبیر نثار اور شیخ امتیاز کی 15 نشستوں کے لیے اسمبلی رکنیت معطل کی گئی۔

پنجاب اسمبلی سیکریٹریٹ نے دونوں اراکن اسمبلی کی معطلی کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا۔

نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ رکن پنجاب اسمبلی خالد زبیر نثار نے حسان ریاض پر حملہ کیا تھا، جبکہ شیخ امتیاز نے قائم مقام سپیکر کی اتھارٹی کو چیلنج کیا تھا۔

مزید کہا گیا کہ دونوں اراکان کی رکنیت رولز 210 کے تحت 15 نشستوں کے لیے معطل کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ جون میں ایوان میں اپوزیشن ارکان کو وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی تقریر کے دوران احتجاج کرنا پر اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے اپوزیشن کے 26 ارکان کو معطل کر دیا تھا۔

جبکہ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے 26 معطل ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کے لیے قانونی کارروائی شروع کردی گئی تھی۔

تاہم، 26 معطل ارکان کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات ہوئے تھے، جس کے بعد 22 جولائی کو پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے 26 معطل ارکان کی رکنیت بحال کر دی گئی تھی، قائمقام اسپیکر پنجاب اسمبلی ظہیر اقبال چنڑ نے نوٹیفکیشن جاری کر کے اپوزیشن اراکین کو ایوان میں لانے کی ہدایت کی تھی۔

مذاکرات کے بعد بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمٰن کا کہنا تھا کہ نازیبا الفاظ کا استعمال نہ کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

انہوں نے کہا تھا کہ ایتھکس کمیٹی کے فیصلے سپریم ہوں گے، احتجاج اپوزیشن کا حق ہے لیکن احتجاج آئین کے مطابق کیا جائے گا۔