پاکستان

بنوں: پولیس اور سیکیورٹی فورسز کا مشترکہ آپریشن، دہشت گردوں کے 14 سہولت کار گرفتار

آپریشن کے دوران دہشت گردوں کے 3 ٹھکانے مسمار اور 5 مشتبہ اہداف کو کلیئر کیا گیا، ترجمان پولیس

خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں حالیہ کوآڈ کاپٹر حملوں کے بعد پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے ہوید اور وزیر آباد میں مشترکہ طور پر سرچ اور ٹارگٹڈ آپریشن کرتے ہوئے دہشتگردوں کے 14 سہولت کاروں کو گرفتار کر لیا۔

ترجمان بنوں پولیس خانزالہ قریشی نے ایک بیان میں بتایا کہ پاکستان آرمی اور پولیس نے خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر ہوید اور وزیر آباد کے علاقوں میں مشترکہ آپریشن کے دوران کالعدم تنظیم کے دہشت گردوں کے 14 سہولت کاروں کو گرفتار کر لیا، جبکہ اُن کے 3 ٹھکانے بھی مسمار کیے گئے ہیں۔

خانزالہ قریشی کے مطابق آپریشن وزیر آباد اور دریائے ٹوچی کے ساتھ واقع ٹوڈو نار میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کیا گیا، جہاں 5 مشتبہ اہداف کو کلیئر کیا گیا، اس دوران سیکیورٹی فورسز نے 3 گاڑیاں بھی قبضے میں لیں، جن میں 2 موٹر سائیکلیں اور ایک رکشہ شامل ہے۔

ترجمان پولیس نے مزید کہا کہ ہوید بازار اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں سیکیورٹی فورسز کی موجودگی کو یقینی بنانے کے لیے مشترکہ گشت بھی کی گئی۔

قبل ازیں، پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے جمعہ کی صبح 5 بجے آپریشن شروع کیا، اس دوران علاقے کو مکمل طور پر گھیرے میں لے کر گھر گھر تلاشی لی گئی، عوام کی حفاظت کے لیے علاقے میں کرفیو نافذ کر کے شہریوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ سیکیورٹی اداروں کے ساتھ تعاون کریں اور گھروں کے اندر رہیں۔

خانزالہ قریشی کے مطابق خفیہ آپریشن کا مقصد علاقے کو دہشت گردی کے ناسور سے پاک کرنا اور پائیدار امن قائم کرنا ہے، انہوں نے شہریوں سے درخواست کی کہ کسی بھی مشکوک شخص یا سرگرمی کی فوری اطلاع متعلقہ حکام کو دیں، ساتھ ہی انہوں نے متنبہ کیا کہ دہشت گردوں کو کسی بھی قسم کی سہولت یا مدد فراہم کرنا سنگین جرم ہے اور اس پر سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

خیال رہےکہ گزشتہ چند ماہ کے دوران خیبر پختونخوا کے کئی علاقے بشمول بنوں، پشاور، کرک، لکی مروت اور باجوڑ دہشت گرد حملوں کی لپیٹ میں رہے ہیں، جن میں خاص طور پر جولائی میں بنوں میں پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا۔

گزشتہ ہفتے بنوں میں ایک چیک پوسٹ پر دہشت گرد حملے میں ایک پولیس اہلکار شہید ہوا تھا، جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں 3 دہشت گرد ہلاک اور 3 اہلکار زخمی ہوئے تھے۔

جولائی میں میریان پولیس اسٹیشن پر دہشت گردوں نے کوآڈ کاپٹر سے حملہ کیا تھا، جو ایک ماہ کے دوران اس تنصیب پر پانچواں حملہ تھا۔