دنیا

غزہ پر اسرائیلی بمباری میں 3 صحافیوں سمیت مزید 54 شہید

طبی ذرائع کے مطابق شہید ہونے والوں میں مرکزی اور جنوبی غزہ پٹی میں امداد کے متلاشی 10 افراد بھی شامل ہیں؛ اسرائیل کی تنہائی نیتن یاہو کی ناکام پالیسیوں کا نتیجہ ہے، اسرائیلی اپوزیشن لیڈر

غزہ پر اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں تیزی آتی جارہی ہے اور آج صبح سے اب تک شہید ہونے والوں کی تعداد 51 تک پہنچ گئی ہے، اسرائیلی فوج نے غزہ میں تین صحافیوں کو بھی شہید کردیا۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ کے ہسپتالوں کے ذرائع نے بتایا کہ آج صبح سے اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 51 افراد شہید ہوچکے ہیں، ان میں سے 36 کو غزہ سٹی میں شہید کیا گیا۔

طبی ذرائع کے مطابق شہید ہونے والوں میں مرکزی اور جنوبی غزہ پٹی میں امداد کے متلاشی 10 افراد بھی شامل ہیں۔

دوسری جانب، صحافت سے وابستہ افراد بھی صہیونی فوج کے نشانے پر ہیں، الجزیرہ کے مطابق غزہ سٹی کے نصر محلے میں اسرائیلی حملے میں صحافی محمد الکویفی شہید ہوگئےتھے۔

غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے کہا کہ غزہ میں دو دیگر صحافی بھی شہید ہو گئے ہیں، جن کے نام فوٹوگرافر اور براڈکاسٹ انجینئر ایمن ہنیہ اور صحافی ایمان الزمیلی ہیں۔

اسرائیل کی تنہائی نیتن یاہو کی ناکام پالیسیوں کا نتیجہ ہے، اسرائیلی اپوزیشن لیڈر

اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائر لاپڈ نے نیتن یاہو کے اس بیان کو کہ اسرائیل ’ ایک طرح کی تنہائی’ کا شکار ہورہا ہے ’ بے عقل کا بیان‘ قرار دیا اور زور دیا کہ ایک متبادل ممکن ہے۔

ایکس پر ایک پوسٹ میں لاپڈ نے نیتن یاہو کے تبصرے پر سخت ردِعمل ظاہر کیا۔

انہوں نے کہا کہ’ تنہائی کوئی مقدر کا فیصلہ نہیں؛ یہ نیتن یاہو اور اس کی حکومت کی گمراہ کن اور ناکام پالیسیوں کا نتیجہ ہے، وہ اسرائیل کو تیسری دنیا کا ملک بنا رہے ہیں اور صورتِ حال کو بدلنے کی کوئی کوشش بھی نہیں کر رہے۔’

انہوں نے مزید کہا کہ’ اسرائیل دوبارہ ایک کامیاب، پسندیدہ ملک بن سکتا ہے، جس کی پہلی دنیا جیسی خوشحال معیشت ہو۔’

ایکس پر ایک الگ پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ دوحہ میں حماس کے مذاکرات کاروں پر اسرائیل کا حملہ، جس میں ہدف حاصل کرنے میں ناکامی ہوئی’ ایک اور ناکامی ہے، جسے نیتن یاہو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔’