کراچی: سرجانی ٹاؤن میں بچی کو جنسی تشدد کے بعد قتل کرنے کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج
کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں دو روز قبل گھر کے اندر بچی کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا، مقتولہ آسیہ کے والد کی جانب سے قانونی کارروائی سے انکار کے بعد سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق سرجانی ٹاؤن تھانے میں درج مقدمہ قتل کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے، مقدمے میں کہا گیا ہے کہ محلے کی خاتون نے بچی کو پھندے پر لٹکا ہوا دیکھا، محلہ داروں نے کپڑے کی رسی کاٹ کر بچی کو نیچے اتارا، لاش کو تحویل میں لے کر عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ میں وجہ موت گلا گھونٹنے قرار دی گئی، بچی کو نامعلوم ملزم یا ملزمان نے پھندا لگا کر قتل کیا۔
یاد رہے کہ پیر کو 9 سالہ آسیہ کی لاش گھر کی چھت سے ملی تھی، پولیس کو بتایا گیا تھا کہ بچی نے خودکشی کی ہے۔
والد کی جانب سے پوسٹ مارٹم نہ کروانے پر زور دیا جاتا رہا، سرجانی پولیس کی جانب سے اہلخانہ کو پوسٹ مارٹم پر راضی کیا گیا، میڈیکل رپورٹ کے بعد کیس کا رخ تبدیل ہوگیا۔
ویمن میڈیکولیگل افسر کی جانب سے ابتدائی رپورٹ جاری کردی گئی جس میں 9 سالہ بچی آسیہ کی موت خودکشی نہیں بلکہ گلا گھونٹے سے ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔
ابتدائی پوسٹ مارٹم میں انکشاف ہوا کہ 9 سالہ آسیہ کو جنسی زیادتی کرکے موت کے گھاٹ اتارا گیا۔
رپورٹ کے مطابق ابتدائی میڈیکل کے دوران گلا گھونٹے جانے کے شواہد ملے، مزید تحقیقات کے لیے نمونے حاصل کرلیے گئے تھے۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید نے بتایا کہ آسیہ نامی لڑکی کی لاش پیر کی شام پوسٹ مارٹم کے لیے عباسی شہید ہسپتال لائی گئی۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ لڑکی کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور گلا گھونٹ کر قتل کیا گیا، سرجن نے مزید بتایا کہ نشہ آور اشیا کے استعمال کی جانچ کے لیے نمونے بھی حاصل کیے گئے ہیں۔
منگل کو جاری بیان میں پولیس نے تصدیق کی کہ میڈیکل رپورٹ کے مطابق لڑکی کا گلا گھونٹ کر قتل کیا گیا جبکہ خودکشی کا ڈرامہ رچا کر قتل کو چھپانے کی کوشش کی گئی۔
متوفیہ کے والد عبداللہ نے پولیس کو بتایا کہ وہ کام پر گئے تھے اور اپنی بیٹی اور بیٹے راحیل کو گھر پر چھوڑ گئے تھے، بعد میں انہیں بیٹی کی موت کی اطلاع ملی۔
ایس ایس پی غربی کے ترجمان نے بتایا کہ چونکہ اہلِ خانہ کیس کو آگے بڑھانے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کر رہے تھے، اس لیے پولیس نے ریاست کی جانب سے خود مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کیا۔