پاکستان

عظمی بخاری فیک ویڈیو کیس میں پی ٹی آئی کارکن فلک جاوید گرفتار

ہم فلک جاوید کو مکمل قانونی معاونت فراہم کریں گے، جبکہ کیس کا تمام پہلوؤں سے جائزہ لیا جا رہا ہے، وکیل میاں علی اشفاق
|

نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سوشل میڈیا کارکن فلک جاوید خان کو وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کی فیک ویڈیوز کے معاملے میں گرفتار کر لیا ہے۔

پی ٹی آئی نے الزام لگایا ہے کہ فلک کو گزشتہ رات اسلام آباد میں گرفتار کیا گیا۔

ان کے وکیل میاں علی اشفاق نے آج ڈان ڈاٹ کام کو تصدیق کی کہ فلک جاوید کو جعلی ویڈیوز کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’میں اور میری ٹیم کل لاہور ڈسٹرکٹ کورٹ میں فلک جاوید کے کیس میں پیش ہوں گے، ہم انہیں اس کیس میں مکمل قانونی معاونت فراہم کریں گے، اگر این سی سی آئی اے فلک جاوید کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کرے گا، تو ہم اس کی مخالفت کریں گے جبکہ کیس کا تمام پہلوؤں سے جائزہ لیا جا رہا ہے‘

واضح رہے کہ پاکستان میں ایکس اور انسٹاگرام سمیت فیس بک پر جولائی 2024 سے وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کی نامناسب ویڈیو اور اسکرین شاٹس شیئر کیے گئے تھے، جو کہ دراصل جعلی اور ڈیپ فیک تھیں۔

پاک آئی ویری فائی کی ٹیم نے عظمیٰ بخاری کی ویڈیو اور اسکرین شاٹس وائرل ہونے کے بعد اس پر تحقیق کی تھی، جس میں معلوم ہوا تھا کہ پورن ویڈیو پر وزیر اطلاعات پنجاب کا چہرہ لگا کر اسے پھیلایا گیا تھا۔

وزیر اطلاعات پنجاب اور رہنما مسلم لیگ (ن) عظمیٰ بخاری کی مبینہ جعلی نازیبا ویڈیو کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ 24 جولائی 2024 کو فلک جاوید کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر عظمی بخاری کے خلاف ایک جھوٹی ویڈیو شئیر کی گئی تھی۔

مزید کہا گیا تھا کہ مذکورہ ویڈیو سیکڑوں افراد کی جانب سے شئیر کی گئی تھی جس سے عظمی بخاری کی شہرت کو نقصان پہنچا۔

درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ عدالت پی ٹی آئی کارکن فلک جاوید سمیت دیگر کے خلاف قانونی کارروائی کی ہدایت جاری کرے، ایف آئی اے کو اس حوالے سے تفتیشی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت جاری کی جائے۔