لائف اسٹائل

’غزہ‘ میں اسرائیلی اقدام ’نسل کشی‘ ہیں، جینیفر لارنس

غزہ میں اسرائیلی بربریت کو قبول نہیں کیا جا سکتا، اسرائیل تقریبا دو سال سے فلسطینی علاقے کو تباہ کر رہا ہے، اداکارہ

آسکر ایوارڈ یافتہ ہولی وڈ اداکارہ جینیفر لارنس میں فلسطین میں اسرائیلی بربریت کو ’نسل کشی‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ دنیا بھر میں مارے جانے والے بچوں کے لیے فکر مند ہیں۔

خبر رساں ادارے ’ایجنسی پریس فرانس‘ (اے ایف پی) کے مطابق جینیفر لارنس نےاسپین کے سان سیباسٹیئن فلم فیسٹیول میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے غزہ میں اسرائیل کی بمباری کو ’نسل کشی‘ قرار دیا۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ غزہ میں اسرائیلی بربریت کو قبول نہیں کیا جا سکتا، اسرائیل تقریبا دو سال سے فلسطینی علاقے کو تباہ کر رہا ہے۔

آسکر ایوارڈ 35 سالہ اداکارہ کا کہنا تھا کہ وہ نہ صرف اپنے بچوں بلکہ تمام بچوں کے مستقبل کے بارے میں خوفزدہ ہیں۔

انہوں نے خبردار کیا کہ امریکی سیاست میں جھوٹ اور بددیانتی معمول بنتا جا رہا ہے اور یہ عمل نئی نسل کے لیے عام ہو جائے گا۔

جینیفر لارنس کا کہنا تھا کہ سیاستدان جھوٹ بولتے ہیں، ان میں ہمدردی کی کمی ہے، تاہم انہوں نے کسی بھی سیاست دان کا نام نہیں لیا۔

اداکارہ نے کہا کہ دنیا کے ایک حصے میں ہونے والی تباہی کو نظر انداز کرنے سے وہ جلد دوسرے علاقے تک بھی پہنچ سکتی ہے اور وہ بھی اس سے متاثر ہوسکتے ہیں جو دوسرے علاقوں کی تباہی کو نظر انداز کرتے ہیں۔

جینیفر لارنس نے مذکورہ فلم فیسٹیول میں اپنی نئی فلم ’Die, My Love‘ کی نمائش اور لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ وصول کرنے کے لیے شریک ہوئی تھیں۔

مذکورہ فلم میں ایک جوڑے کی کہانی دکھائی گئی ےے جو بچے کی پیدائش کے بعد خوشی سے دکھ تک کا سفر طے کرتے ہیں۔

اداکارہ خود دو بچوں کی ماں ہیں، انہوں فیسٹیول میں بتایا کہ مذکورہ فلم انہیں اپنے دوسرے بچے کی پیدائش کے بعد آنے والے مشکل وقت کی یاد دلاتی ہے۔