استور میں نامعلوم افراد نے نایاب بھورے ریچھ کو ہلاک کردیا
گلگت بلتستان کے ضلع استور میں نامعلوم افراد نے نایاب بھورے ریچھ کو ہلاک کر دیا، واقعہ منی مرگ میں پیش آیا۔
ڈسٹرکٹ فاریسٹ آفیسر (ڈی ایف او) محکمہ تحفظ جنگلی حیات استور سید نعیم شاہ نے رابطے پر بتایا کہ بھورے ریچھ کو مارنے کے واقعے کی تحقیقات کے لیے وہ گلگت سے استور کے لیے جارہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ استور جاکر مار دیے جانے والے بھورے ریچھ کا پوسٹ مارٹم کرانے کے بعد رپورٹ ملنے پر رائے دیں گے۔
اس سوال پر کہ ریچھ کو کیوں اور کس طرح مارا گیا؟ ان کا کہنا تھا کہ اس بارے میں تحقیقات ہو ں گی تو حقائق سامنے آئیں گے، استور کے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ریچھ کو فائرنگ کر کے ہلاک کیا گیا۔
ویڈیو میں ایک شخص ریچھ کے جسم پر لگنے والے زخم کے بارے بتا رہا ہے کہ ریچھ کو فائرنگ کر کے مار دیا گیا ہے، مذکورہ شخص اپنے ماہرانہ تبصرے میں بتا دیتا ہے کہ جہاں گولی لگی وہاں معمولی سوراخ ہے اور جس حصے سے گولی نکلی ہے وہاں کافی بڑا سوراخ ہوا ہے۔
استور انتظامیہ کے ترجمان دلدار علی کا کہنا تھا کہ ریچھ کی ہلاکت کی وجوہات جمع کی جارہی ہیں اور مکمل تحقیقات کے بعد حقائق سامنے لائے جائیں گے۔
یاد رہے کہ دو ہفتے قبل ایک ریچھ نے دیوسائی کے مقام پر گلوکارہ قرۃ العین بلوچ کے خیمے پر حملہ کر کے انہیں زخمی کر دیا تھا، قابل ذکر ہے کہ بھورے ریچھ کی موجودگی کو کسی بھی علاقے میں قدرتی ماحول کو متوازن بنانے میں اہم سمجھا جاتا ہے جسے دنیا کا نایاب جنگلی جانور سمجھا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ گلگت بلتستان میں بھورے ریچھوں کی تعداد 70 سے 80 کے درمیان ہے۔