پاکستان

گلگت بلتستان: ممتاز عالم دین پر حملے میں سہولت کاری پر 8 افراد گرفتار

پولیس اور تحقیقاتی ادارے مشترکہ طور پر تحقیقات کر رہے ہیں، ابتدائی شواہد کی بنیاد پر ملزمان کی شناخت تک پہنچ چکے ہیں، جنہیں بہت جلد عدالت کے کٹہرے میں لایا جائے گا، آئی جی گلگت بلتستان

انسپکٹر جنرل آف پولیس گلگت بلتستان فیصل محمود بٹ نے کہا ہے کہ ممتاز عالم دین پر حملے میں سہولت کاری کرنے والے 8 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

انسپکٹر جنرل آف پولیس گلگت بلتستان فیصل محمود بٹ نے سیکرٹری داخلہ اور ڈی آئی جی گلگت راجا مرزا حسن کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ امیر تنظیم اہلسنت والجماعت گلگت بلتستان و کوہستان قاضی نثار احمد پر ہونے والے قاتلانہ حملے کے 8 اور جج پر حملہ کرنے والے دو ملزمان کی شناخت کر لی گئی ہے، اور دہشت گردوں کے زیر استعمال چار گاڑیوں کو قبضے میں لے لیا ہے اور 8 سہولت کاروں کو حراست میں لیا گیا ہے تاہم نام صیغہ راز میں رکھے گئے ہیں۔

آئی جی پولیس نے بتایا کہ ایک دو روز میں حملے میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا جائے گا، انہوں نے انکشاف کیا کہ جسٹس ملک عنایت الرحمٰن کی گاڑی پر فائرنگ کرنے والے 2 ملزمان کی نشاندہی ہونے پر مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔

پولیس سربراہ کا کہنا تھا کہ جائے وقوع سے فنگر پرنٹس اور خون کے نمونے حاصل کیے ہیں جس سے ملزمان تک پہنچنے میں مدد ملی، آئی جی پولیس نے مزید بتایا کہ مولانا قاضی نثار احمد کی سیکیورٹی پر پولیس کی ایک موبائل اور پانچ اہلکار تعینات تھے، جنہوں نے حملے کے دوران بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے جوابی فائرنگ کی، جس سے دو حملہ آور زخمی ہوئے اور ہدف کے حصول میں ناکام ہو گئے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس اور تحقیقاتی ادارے مشترکہ طور پر تحقیقات کر رہے ہیں اور ابتدائی شواہد کی بنیاد پر ملزمان کی شناخت تک پہنچ چکے ہیں، جنہیں بہت جلد عدالت کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

آئی جی نے بتایا کہ واقعے کے وقت اتوار کا دن ہونے کی وجہ سے سی پی او میں نفری کم تھی، جب کہ حملہ آوروں کی فائرنگ تین سے پانچ منٹ تک جاری رہی۔

انہوں نے کہا کہ قاضی نثار احمد محفوظ رہے، جو اللہ کے فضل اور پولیس اہلکاروں کی بہادری کا نتیجہ ہے، اگر خدانخواستہ انہیں کچھ ہوجاتا تو علاقے کے حالات سنبھالنا مشکل ہوجاتا۔

آئی جی فیصل محمود بٹ کا مزید کہنا تھا کہ زخمی ہونے کے باوجود قاضی نثار احمد نے عوام کو پُرامن رہنے کی تلقین کرکے امن کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کیا، انہوں نے مزید کہا کہ اہلسنت والجماعت کے کارکنوں نے انتہائی ذمہ داری کا مظاہرہ کیا، پرامن احتجاج کیا۔

آئی جی پولیس نے صحافی برادری اور سوشل میڈیا صارفین کی بھی تعریف کی کہ انہوں نے اس نازک موقع پر بردباری اور ذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔

انہوں نے اعلان کیا کہ قاضی نثار احمد کی سیکیورٹی پر معمور پولیس اہلکاروں کو وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی جانب سے خصوصی انعام دیا جائے گا، جبکہ فورس کمانڈر جی بی نے زخمی اہلکاروں کے لیے ایک، ایک لاکھ روپے کیش انعام اور میں نے ذاتی طور پر 20، 20 ہزار روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔

آئی جی پولیس نے مزید بتایا کہ سیف سٹی پروجیکٹ کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے، اور مذہبی رہنماؤں کے روٹس کو ان کے سفر کے دوران پیشگی طور پر محفوظ بنایا جائے گا۔