پاکستان

غزہ امن معاہدہ مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کے قیام کا تاریخی موقع ہے، وزیراعظم

مسجدِ اقصیٰ میں حالیہ اشتعال انگیزیوں پر گہری تشویش اور شدید مذمت کا اظہار کرتا ہوں، دنیا کو قابض قوتوں اور غیر قانونی آبادکاروں کو جوابدہ ٹھہرانا چاہیے، شہباز شریف

وزیراعظم شہباز شریف نے اسرائیل اور حماس کے درمیان طے پانے والے غزہ امن معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں نسل کشی کے خاتمے کے لیے طے پانے والے معاہدے کا اعلان مشرقِ وسطیٰ میں دیرپا امن کے قیام کا ایک تاریخی موقع ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے بیان میں وزیراعظم شہباز شریف نے امریکی صدر اور ثالثی کرنے والے ممالک کی قیادت کو خراج تحسین پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ مکالمے اور مذاکرات کے پورے عمل کے دوران صدر ٹرمپ کی قیادت دنیا کے امن کے لیے ان کے غیر متزلزل عزم کی عکاسی کرتی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ قطر، مصر اور ترکیہ کے ثابت قدم اور دانشمند رہنماؤں کو بھی ان کی انتھک کوششوں پر سراہا جانا چاہیے جن کے نتیجے میں یہ معاہدہ ممکن ہوا، سب سے بڑھ کر، ہمیں فلسطینی عوام کو خراجِ تحسین پیش کرنا چاہیے، جنہوں نے بے مثال مصائب برداشت کیے، جنہیں کبھی بھی دوبارہ نہیں دہرایا جانا چاہیے۔

وزیراعظم نے مسجدِ اقصیٰ میں حالیہ اشتعال انگیزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو قابض قوتوں اور غیر قانونی آبادکاروں کو جوابدہ ٹھہرانا چاہیے اور ایسے تمام اقدامات کو روکنا چاہیے جو صدر ٹرمپ کی جانب سے کشیدگی میں کمی اور پائیدار امن کی راہ ہموار کرنے کے لیے کی جانے والی عظیم کوششوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ ہم اپنے شراکت داروں، دوستوں اور برادر ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ مل کر کام جاری رکھیں گے تاکہ فلسطینی عوام کے لیے امن، سلامتی اور وقار ان کی خواہشات اور اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق یقینی بنایا جا سکے۔

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان منصوبےکے پہلےمرحلے پر اتفاقِ رائے کاخیرمقدم کرتاہے، پاکستان نے امریکی صدر، قطر، مصر، ترکیہ کی کوششوں کو سراہا۔

ایک بیان میں اسحٰق ڈار نے کہا کہ پاکستان ایک آزاد فلسظینی ریاست کی اصولی حمایت کااعادہ کرتا ہے، ایک آزاد فلسطین ریاست جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو، امیدہےکہ یہ پیشرفت مستقل جنگ بندی اور دیرپا امن کا باعث بنے گی۔