افغانستان اپنے معاملات کو ترجیح دے، پاکستان کو کسی بیرونی مشورے کی ضرورت نہیں، دفتر خارجہ
دفتر خارجہ نے طالبان حکومت کے بیانات پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو اپنے داخلی معاملات پر کسی بیرونی مشورے کی ضرورت نہیں ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم نے طالبان حکومت کے ترجمان کی جانب سے پاکستان کے داخلی معاملات سے متعلق حالیہ بیانات کا نوٹس لیا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم افغان ترجمان پر زور دیتے ہیں کہ وہ افغانستان سے متعلق معاملات کو ترجیح دیں اور اپنے دائرۂ اختیار سے باہر کے امور پر تبصرے سے گریز کریں۔
ترجمان نے کہا کہ دوسرے ممالک کے معاملات میں عدم مداخلت کے اصول پر عمل کرنا بین الاقوامی سفارتی روایات کے مطابق ضروری ہے، پاکستان کو اپنے داخلی معاملات پر کسی بیرونی مشورے کی ضرورت نہیں ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے کہا گیا کہ ہم یہ بھی توقع رکھتے ہیں کہ طالبان حکومت دوحہ عمل کے دوران عالمی برادری سے کیے گئے اپنے وعدوں اور ذمہ داریوں کی پاسداری کرے۔
طالبان حکومت کو اپنی سرزمین کو دیگر ممالک کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔
دفترخارجہ نے کہا کہ اس کے علاوہ حکومت کو بے بنیاد پروپیگنڈے میں ملوث ہونے کے بجائے ایک جامع اور حقیقی نمائندہ حکومت کے قیام پر توجہ دینی چاہیے۔