پاکستان

بھارت معرکہ حق کے 5 ماہ بعد بہار اور مغربی بنگال کے انتخابات میں اشتعال انگیز پروپیگنڈا کررہا ہے، پاک فوج

بھارتی مسلح افواج اور ان کے سیاسی آقاؤں کو سمجھ لینا چاہیے کہ کسی بھی جارحانہ اقدام کا فوری، فیصلہ کن اور شدید جواب دیا جائے گا جو آنے والی نسلوں کے لیے یادگار رہے گا، آئی ایس پی آر

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے کہا ہے کہ بھارت معرکہ حق کے 5 ماہ بعد بہار اور مغربی بنگال کے انتخابات کے موقع پر اشتعال انگیز پروپیگنڈا کر رہا ہے، بھارتی مسلح افواج اور ان کے سیاسی آقاؤں کو سمجھ لینا چاہیے کہ پاکستان کے عوام اور اس کی مسلح افواج سرحد کے ہر انچ کے دفاع کی اہل اور پوری لگن اور عزم کے ساتھ تیار ہیں، کسی بھی جارحانہ اقدام کا فوری، فیصلہ کن اور شدید جواب دیا جائے گا جو آنے والی نسلوں کے لیے یادگار رہے گا۔

مئی میں دونوں ممالک کے درمیان تنازع کے بعد بھارت ’تاریخ کو اپنی مرضی کے مطابق موڑنے کی کوشش کر رہا ہے اور غیر حقیقی، بالی وڈ طرز کے اسکرپٹ گھڑ رہا ہے‘۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق منگل کو بھارتی فوج کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم او) لیفٹیننٹ جنرل راجیو گھائی نے دعویٰ کیا کہ بھارتی بحریہ ’آپریشن سندور‘ کے دوران پوری طرح تیار تھی، انہوں نے مزید کہا کہ اگر پاکستان نے مزید عسکری کارروائیاں کی ہوتیں تو یہ ’اس کے لیے تباہ کن‘ ثابت ہو سکتی تھیں۔

دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل راجیو گھائی نے دعویٰ کیا کہ مئی کی جھڑپ کے دوران لائن آف کنٹرول پر 100 سے زائد پاکستانی فوجی شہید ہوئے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی افسر نے پاکستانی فضائی اڈوں کو شدید نقصان پہنچانے اور زمین پر موجود اس کے فضائی اثاثے تباہ کرنے کے دعوے کو بھی دہرایا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے آج نام لیے بغیر جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا ہے ’بھارتی فوجی پریس کانفرنس میں تضادات اتنے واضح ہیں کہ ان کا جواب دینا موزوں نہیں، بظاہر بھارتی قیادت تاریخ کو اپنی مطلوبہ شکل دینے کی کوشش کر رہی ہے اور غیر حقیقی، بالی وڈ طرز کے منظرنامے گھڑ رہی ہے‘۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’ایسا معلوم ہوتا ہے کہ بھارتی فوج اور سیاسی قیادت اس خیال کو قبول کرنے میں ناکام ہیں کہ انہیں ’معرکہِ حق‘ میں فیصلہ کن شکست ہوئی ہے، اور ان کی جھوٹ پر مبنی کہانیاں بے نقاب ہو چکی ہیں‘۔

آئی ایس پی آر نے گہری تشویش کا اظہار کیا کہ معرکہ حق کے 5 ماہ بعد بہار اور مغربی بنگال میں انتخابات کے پیشِ نظر بھارتی عسکری قیادت نے وہی خیالی، جھوٹا اور اشتعال انگیز پروپیگنڈا دوبارہ شروع کر دیا ہے جو وہ ہر ریاستی انتخاب سے قبل دہراتے ہیں‘۔

آئی ایس پی آر نے خبردار کیا کہ ’کوئی بھی پیشہ ور فوجی یہ جانتا ہے کہ غیر ضروری شیخی بگھارنے اور بے بنیاد بیانات دینے سے جنگی جنون کا سلسلہ شروع ہو سکتا ہے، جو جنوبی ایشیا میں امن اور استحکام کے لیے سنگین نتائج کا باعث بن سکتا ہے‘۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ دنیا اب بھارت کو ’سرحد پار دہشت گردی کا اصل چہرہ اور علاقائی عدم استحکام کا محور‘ کے طور پر پہچان رہی ہے، جو اپنے عوام اور پڑوسیوں کے خلاف مہم جوئی اور تسلط پسندی کی طرف مائل ہے۔

آئی ایس پی آر نے زور دیا کہ ’بھارتی مسلح افواج اور ان کے سیاسی آقاؤں کو سمجھ لینا چاہیے کہ پاکستان کے عوام اور اس کی مسلح افواج سرحد کے ہر انچ کے دفاع کی اہل اور پوری لگن اور عزم کے ساتھ تیار ہیں‘۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’کسی بھی جارحانہ اقدام کا فوری، فیصلہ کن اور شدید جواب دیا جائے گا جو آنے والی نسلوں کے لیے یادگار رہے گا‘۔

گزشتہ ہفتے فوج کے اعلیٰ حکام نے بھارت کو خبردار کیا تھا کہ اگر اس کی قیادت دو طرفہ تعلقات کے بارے میں کسی ’خیالی نئے معمول‘ کے بارے میں سوچ رہی ہے تو اسے فوری جوابی کارروائی کے ایک نئے معمول کا سامنا کرنا پڑے گا۔

واضح رہے کہ بھارتی ریاست بہار میں 6 سے 11 نومبر کے دوران ریاستی انتخابات منعقد ہونے جارہے ہیں، جس کے نتائج بھارت کے آئندہ عام انتخابات پر اثر انداز ہوں گے۔

یاد رہے کہ 22 اپریل 2025 کو پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے پاکستان پر الزام تراشی کا آغاز کیا تھا جس کے بعد دونوں میں ملکوں میں سرد مہری کا شکار تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔

بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے پاکستانی سفارتی عملے کو محدود کردیا تھا جبکہ بھارت میں موجود پاکستانیوں کے ویزے منسوخ کرتے ہوئے علاج کی غرض سے جانے والے بچوں سمیت تمام پاکستانیوں کو وطن واپس بھیج دیا تھا۔

جواب میں پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کی غیرقانونی معطلی کو اعلان جنگ قرار دیتے ہوئے بھارتی سفارتی عملے کو محدود کرنے کے ساتھ سکھ یاتریوں کے علاوہ تمام بھارتیوں کے ویزے منسوخ کردیے تھے، جبکہ بھارت کے ساتھ ہر قسم کی تجارت منسوخ کرتے ہوئے بھارتی پروازوں کے لیے فضائی حدود بند کردی تھی۔

بعد ازاں بھارت نے 6 اور 7 فروری کی درمیانی شب کوٹلی، بہاولپور، مریدکے، باغ اور مظفر آباد سمیت 6 مقامات پر میزائل حملے کیے جس کے نتیجے میں 26 شہری شہید اور 46 زخمی ہوئے تھے، جس کے جواب میں پاکستان نے فوری دفاعی کارروائی کرتے ہوئے 3 رافیل طیاروں سمیت 5 بھارتی جنگی طیارے مار گرائے تھے۔

بھارت نے 10 فروری کی رات پاکستان کی 3 ایئربیسز کو میزائل اور ڈرون حملوں سے نشانہ بنایا جس کے بعد علی الصبح پاکستان نے بھارتی جارحیت کے جواب میں’آپریشن بنیان مرصوص’ (آہنی دیوار) کا آغاز کیا تھا اور بھارت میں ادھم پور، پٹھان کوٹ، آدم پور ایئربیسز اور کئی ایئرفیلڈز سمیت براہموس اسٹوریج سائٹ اور میزائل دفاعی نظام ایس 400 کے علاوہ متعدد اہداف کو تباہ کردیا تھا۔