پاکستان

پیپلز پارٹی اتحادی جماعت، تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، وزیراعظم کا بلاول بھٹو سے مکالمہ

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کی زیر قیادت وفد نے غزہ امن معاہدے کے حوالے سے پاکستان کے کردار پر شہباز شریف کو خراج تحسین بھی پیش کیا۔ اعلامیہ وزیرِ اعظم ہاؤس

وزیر اعظم شہباز شریف نےکہا ہےکہ پاکستان پیپلز پارٹی ہماری اتحادی جماعت ہے جس کے ساتھ تعلقات کو ہم احترام اور قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

ڈان نیوز کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف سے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی زیر قیادت وفد نے وزیر اعظم ہاؤس میں اہم ملاقات کی، اس دوران دونوں رہنماؤں نے ملک کی مجموعی و سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیراعظم ہاؤس کے اعلامیے میں بتایا گیا کہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کی زیر قیادت وفد نے غزہ امن معاہدے کے حوالے سے پاکستان کے کردار پر شہباز شریف کو خراج تحسین پیش کیا۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے وفد میں سابق وزیر اعظم راجا پرویز اشرف، سینیٹر شیری رحمان، نیئر بخاری، ندیم افضل چن اور سید علی قاسم گیلانی شامل تھے۔

مسلم لیگ (ن) کی جانب سے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ، مشیر وزیراعظم برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ اور اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان سمیت دیگر موجود تھے۔

اس سے قبل، صدر مملکت آصف علی زرداری نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کو کراچی طلب کرکے ان سے سندھ اور پنجاب حکومتوں کے درمیان جاری کشیدگی کو رکنے کے لیے کردار ادا کرنے کی ہدایت کی تھی۔

9 اکتوبر کو صدر آصف زرداری اور لیگی رہنماؤں کے درمیان نوابشاہ میں ہونے والی ملاقات میں مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کے درمیان مخالفانہ بیان بازی روکنے پر اتفاق ہوگیا تھا۔

خیال رہے کہ دونوں اتحادی جماعتوں کے درمیان اختلافات اس وقت شدید ہوگئے تھے جب بلاول بھٹو سمیت پی پی رہنماؤں کی جانب سے سیلاب زدگان کے لیے عالمی سطح پر امداد کی اپیل اور متاثرین کے لیے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے استعمال پر زور دیا گیا تھا۔

سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے پریس کانفرنس کے دوران دعویٰ کیا تھا کہ پنجاب حکومت ہماری آڑ میں وزیراعظم کو نشانہ بنارہی ہے اور ایسا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ پیپلزپارٹی وفاقی حکومت کوسپورٹ نہ کرے۔

اس پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے جواب دیا تھا کہ مجھے عوام کی خدمت کے لیے کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں اور ہر چیز کا علاج صرف بینظیر انکم سپورٹ پروگرام نہیں ہے اور بھیک مانگنے کا سلسلہ اب ختم ہونا چاہیے۔

30 ستمبر کو اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیپلزپارٹی نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی تقریر کے خلاف قومی اسمبلی سے واک آؤٹ کر دیا تھا۔

پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر کا کہنا تھا کہ ہمیں وزارتیں یا عہدے نہیں چاہئیں، کم سے کم عزت تو دے سکتے ہیں، ایسے ہی حالات رہے تو اپوزیشن بینچز پر چلے جائیں گے، ان حالات میں حکومتی بینچز پر بیٹھنا مشکل ہوگا۔