مصطفیٰ کمال کی سعودی ہم منصب سے ملاقات، پاکستان سے پولیو کے خاتمے پر تبادلہ خیال
وزارتِ صحت کے مطابق وفاقی وزیرِ مصطفیٰ کمال اور سعودی ہم منصب فہد الجلاجیل کی ریاض میں ملاقات ہوئی، جہاں دونوں رہنماؤں نے پاکستان سے پولیو کے خاتمے کے حوالے سے بات چیت کی، اس موقع پر صحت کے شعبے میں تعاون اور سرمایہ کاری کے فروغ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان یہ ملاقات ریاض میں منعقدہ 9ویں فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو کے موقع پر ہوئی، جس میں وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں شریک پاکستانی وفد کا حصہ ہیں، اسلام آباد اور ریاض کے درمیان طویل عرصے سے سفارتی تعلقات قائم ہیں اور حالیہ برسوں میں دونوں ممالک نے دفاع، معیشت اور صحت کے شعبوں میں تعاون بڑھا کر اپنے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی کوششیں کی ہیں۔
پاکستان اور افغانستان دنیا کے وہ 2 آخری ممالک ہیں، جہاں پولیو وائرس اب بھی موجود ہے، اگرچہ دنیا بھر سے اس وائرس کے خاتمے کی کوششیں جاری ہیں، تاہم سیکیورٹی مسائل، ویکسین سے ہچکچاہٹ اور غلط معلومات کے باعث پیش رفت میں رکاوٹیں درپیش ہیں۔
وزارتِ صحت کے ترجمان سجاد شاہ کے مطابق دونوں وزرا نے پاکستان اور افغانستان میں پولیو کے خاتمے سے متعلق تفصیلی بات چیت کی اور آئندہ پولیو مہم کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا۔
ترجمان نے وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال کے حوالے سے بتایا کہ پولیو کا خاتمہ حکومتِ پاکستان کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، وزیراعظم پاکستان کی قیادت میں اس مرض کے خاتمے کے لیے مکمل اتحاد کے ساتھ اقدامات کیے جا رہے ہیں، مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی اور برادرانہ تعلقات مضبوط بنیادوں پر قائم ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ سال 2025 کے دوران اب تک 4 قومی انسدادِ پولیو مہمات کامیابی سے مکمل کی جا چکی ہیں، جن میں 4 کروڑ 50 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئے، وزیر صحت کے مطابق ان مہمات کے نتیجے میں کیسز میں نمایاں کمی آئی، تاہم اس مشن کی تکمیل ابھی باقی ہے۔
وزارتِ صحت کے ترجمان کے مطابق سعودی وفد نے پاکستان کی جانب سے پولیو کے خلاف کیے گئے اقدامات کو سراہا اور آئندہ بھی اس سلسلے میں تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔
رواں برس اب تک ملک بھر میں پولیو کے کم از کم 30 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، سال 2024 میں پاکستان میں کم از کم 71 کیسز رپورٹ ہوئے تھے اور وائرس تقریبا 90 اضلاع میں پایا گیا تھا۔
پولیو ایک انتہائی متعدی اور لاعلاج بیماری ہے، جو عمر بھر کے لیے مفلوج کر سکتی ہے، اس سے بچاؤ کا واحد مؤثر طریقہ 5 سال سے کم عمر ہر بچے کو ہر مہم کے دوران بار بار پولیو کے قطرے پلانا اور تمام بنیادی ویکسینیشن مکمل کرنا ہے۔