پاکستان

طلبہ کو اے آئی کی تربیت کیلئے سعودی عرب بھجوائیں گے، وزیراعظم

طلبہ کی فنی تربیت کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے، سو فیصد میرٹ پر ایک لاکھ لیپ ٹاپ تقسیم کیے جارہے ہیں، اسلام آباد میں پرائم منسٹر یوتھ لیپ ٹاپ اسکیم 2025 کی افتتاحی تقریب سے خطاب

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ طلبہ کی فنی تربیت کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے، سو فیصد میرٹ پر ایک لاکھ لیپ ٹاپ تقسیم کیے جارہے ہیں، طلبہ کو اےآئی کی تربیت کے لیے سعودی عرب بھجوائیں گے۔

اسلام آباد میں پرائم منسٹر یوتھ لیپ ٹاپ اسکیم 2025 کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہونہار طلبہ کو قوم کی جانب سے سلام پیش کرتا ہوں، سو فیصد میرٹ پر ایک لاکھ لیپ ٹاپ ہونہار طلبہ میں تقسیم کیے جا رہے ہیں، طلبہ کی کامیابی والدین اور اساتذہ کی محنت اور دعاؤں کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس بار یہ پروگرام تاخیر کا شکار ہوا کیونکہ لیپ ٹاپ کے بیگ پر تشہیری لوگو لگا ہوا تھا جسے میں نے ہٹانے کی ہدایت کی۔

انہوں نے کہا کہ ایک لاکھ لیپ ٹاپس پر 40، 50 ارب روپے خرچ ہوچکے ہوں گے لیکن قوم کے بیٹوں اور بیٹیوں کو عظیم تر بنانے کے لیے 500 ارب روپے بھی خرچ کیے جائیں تو وہ بھی کم ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ سعودی عرب اے آئی پر اربوں ڈالر لگا رہا ہے اور اس نے کہا ہے کہ پاکستانی طلبہ کو ہم مفت میں اے آئی کی تربیت دیں گے، سعودی عرب ایک عظیم ملک ہے اور وہ کہتے ہیں کہ ہمارا جو کچھ بھی ہے وہ پاکستان کے کروڑوں بھائیوں کے لیے ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ تمام تر کوششیں کر کے ہزاروں لاکھوں لوگوں کو سعودی عرب بھجوائیں اور تربیت دلوائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جب تک یہ ذمہ داری میرے پاس ہے میں قوم کے نوجوان بیٹوں اور بیٹیوں کی بہتری، اعلیٰ تعلیم، تربیت، فنی تربیت کے لیے جتنے بھی وسائل ہیں میں آپ کے قدموں میں نچھاور کروں اور ہم سب مل کر پاکستان کو عظیم بنائیں گے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نوجوانوں نے ستاروں پر کمند ڈالنی ہے اور ہم نے اس کے لیے وسائل آپ کو مہیا کرنے ہیں، آپ نے پاکستان کو عظیم اور قائد کا پاکستان بنانا ہے، اقبال کا پاکستان بنانا ہے، پاکستان کو قرضوں سے نجات دلانی ہے۔

دریں اثنا وزیراعظم شہباز شریف نے پرائم منسٹر یوتھ لیپ ٹاپ اسکیم 2025 کیا اور طلبہ میں لیپ ٹاپ تقسیم کیے۔

تقریب میں وفاقی وزرا عطااللہ تارڑ، طلال چوہدری، چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود، طلبہ اور ان کے والدین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔