کراچی: ای چالان کیخلاف مرکزی مسلم لیگ عدالت پہنچ گئی
کراچی میں چند روز قبل نافذ ہونے والے ’ای چالان‘ کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے مرکزی مسلم لیگ نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق مرکزی مسلم لیگ نے اپنی درخواست میں حکومت سندھ، ڈی آئی جی ٹریفک، نادرا اور دیگر کو فریق بنایا، دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ کراچی کا انفرااسٹرکچر تباہ ہو گیا ہے، ٹریفک پولیس کی جانب سے شہریوں پر بھاری بھر کم چالان کسی عذاب سے کم نہیں۔
درخواست میں کہا گیا کہ چالان کی آڑ میں شہریوں کیے شناختی کارڈ بلاک کرنے کی دھمکیاں قابلِ قبول نہیں۔
سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرائی گئی درخواست میں مرکزی مسلم لیگ نے لاہور اور کراچی میں ٹریفک چالان کا موازنہ بھی پیش کیا، جس میں عدالت کو بتایا گیا کہ لاہور میں چالان کا کم سے کم جرمانہ 200 روپے اور کراچی والوں کے لیے کم سے کم جرمانہ 5 ہزار رکھا گیا ہے۔
قبل ازیں، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) نے سندھ اسمبلی میں کراچی میں ای چالان کے نظام کے نفاذ کیخلاف تحریک التوا جمع کرائی ہے، جس میں اس سسٹم اور جرمانوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق یہ تحریک رکن سندھ اسمبلی انجینئر عادل عسکری نے عوامی اہمیت کے ایک فوری معاملے کے طور پر پیش کی ہے، جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ شہر بھر میں بنیادی سڑکوں کے انفرااسٹرکچر، مؤثر ٹریفک مینجمنٹ اور مناسب پبلک ٹرانسپورٹ کی سہولتوں کو یقینی بنانے تک ای چالان کے نظام کو فوری طور پر معطل کرے۔
تحریک التوا میں ایم پی اے عادل عسکری نے مؤقف اختیار کیا کہ سندھ حکومت نے کراچی کی خستہ حال سڑکوں، ٹوٹے ہوئے سگنل نیٹ ورک اور ناکافی ٹرانسپورٹ سہولیات جیسے بنیادی مسائل حل کیے بغیر ای چالان نظام نافذ کر کے ناانصافی اور انتظامی غفلت کا مظاہرہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے حالات میں شہریوں پر جرمانے عائد کرنا اصلاحات کے بجائے ظلم کا عمل ہے اور اسمبلی سے مطالبہ کیا کہ وہ معمول کی کارروائی معطل کرکے اس مسئلے پر تفصیلی بحث کرے۔
ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی نے کہا کہ کراچی کے شہری پہلے ہی خستہ حال سڑکوں، غیر فعال ٹریفک سگنلز اور تجاوزات کی وجہ سے روزانہ کی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں جو گاڑیوں کی روانی میں رکاوٹ بنتی ہیں۔
واضح رہے کہ 27 اکتوبر سے کراچی میں ای چالان کے نظام کو نافذ کردیا گیا ہے۔