مولانا عبدالعزیز کی سرکاری سیکیورٹی ہٹا دی گئی

اپ ڈیٹ 22 دسمبر 2014
۔ — اے ایف پی فائل فوٹو
۔ — اے ایف پی فائل فوٹو

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ لال مسجد کے مولانا عبدالعزیز کو تین سالوں سے حاصل سرکاری سیکیورٹی حال ہی میں واپس لے لی گئی ہے۔

اتوار کو یہاں ایک پریس کانفرنس سے گفتگو میں چوہدری نثار نے بتایا کہ مولانا کو 2011 سے سرکاری سیکیورٹی فراہم تھی۔

چوہدری نثار نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ مولانا عبدالعزیز لال مسجد کے باقاعدہ خطیب نہیں۔

خیال رہے کہ مولانا عبدالعزیز سرکاری مسجد سے ریاست کے خلاف لاؤڈ سپیکر کا آزادانہ استعمال کر رہے ہیں ۔

چوہدری نثار نے مزید بتایا کہ مشرف دور میں عزیز کے ایک قریبی عزیز کو مسجد کا خطیب مقرر کیا گیا تھا۔

جب چوہدری نثار کی توجہ لال مسجد سے باہر آنے والی دھمکیوں کی جانب دلائی گئی تو انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی پاکستان میں رہتے ہوئے ریاست کو چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت مشرف پالیسی پر عمل نہیں کرے گی اور اس طرح کے عناصر سے ایک طے شدہ حکمت عملی کے ذریعے نمٹا جائے گا۔

چوہدری نثار نے بتایا کہ 90 فیصد مدارس کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں اور سارے مدارس کو تنقید کا نشانہ بنایا مناسب نہیں۔

انہوں نے کہا کہ کئی مدرسوں کے زمینوں پر غیر قانونی قبضوں اور فنڈنگ کے حوالے سے سوالات موجود ہیں لیکن زیادہ تر مدرسے پاکستان اور اسلام کی خدمت کر رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ دہشت گردوں سے 'تعلق' رکھنے والے مدرسوں سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی ترتیب دی جا رہی ہے۔

چوہدری نثار نے بتایا کہ آپریشن ضرب عضب شروع ہونے کے بعد سے پورے ملک میں انٹلی جنس معلومات کی بنیاد پر چار ہزار چھاپے مارے جا چکے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ان چھاپوں میں کئی دہشت گرد اور ان کے ہمدرد گرفتار ہوئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (2) بند ہیں

Nadeem Dec 22, 2014 10:19am
میرا تو خیال ہے مولانا برقع ہی کو ہٹا دینا چاہیے
راضیہ سید Dec 22, 2014 12:11pm
کل ہی فیس بک پر میں نے یاک پوسٹ دیکھی کہ مولانا عبدالعزیر کبھی کچھ اور کبھی کچھ فرما رہے ہیں ، ایک پوسٹ میں یہ بھی تھا کہ انھون نے پاکستانی فوج کو یہ کہا کہ وہ آکر طالبان کے گروپس میں شامل ہو کر اپنے بے راہ روی ترک کردیں ۔۔۔۔واہ بہت خوب میں نے یہ فورا سوچ لیا کہ مولانا صاحب کو یہ کہنا بہت ضروری بلکہ ایک طرح سے جہاد بالقلم ہے کہ دیکھیں ہماری فوج کے جوان مرتے مر جائیں گے لیکن آپ کی طرح کبھی برقع پہن کر نہیں آئیں گے ، کیونکہ وہ مرد ہیں اور یہی ان کی مردانگی ہے ، آپ کی طرح ڈرپوک نہیں جو اپنی جان بچا کر دم دبا کر بھاگ گئے اور پیچھے مڑ کر نہ دیکھا کہ کہیں پھر ہی دھر نہ لیئے جائیں ، یہ بات تو کہہ دی گئی ہے کہ مولانا کی سیکورٹی ہٹا دی جائے لیکن کیا اس راز سے پردہ اٹھانا ضروری نہیں ہے کہ ان کو سرکاری سیکورٹی فراہم کرنا بھی موجودہ حکومت کا ایک تحفہ ہے ۔