سبین کے قاتل 3دن میں پکڑے جائیں، رضا ربانی

اپ ڈیٹ 26 اپريل 2015
سماجی کارکن سبین محمود جن کو گذشتہ روز نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے ہلاک کردیا — فوٹو: فلکر
سماجی کارکن سبین محمود جن کو گذشتہ روز نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے ہلاک کردیا — فوٹو: فلکر

اسلام آباد: قائم مقام صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما رضا ربانی نے سندھ حکومت کو سماجی کارکن سبین محمود کے قاتلوں کو فوری گرفتار کرنے کی ہدایات کی ہیں۔

انھوں نے سندھ کی حکومت سے واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ قائم علی شاہ کو ہدایات جاری کی ہیں کہ سماجی کارکن سبین محمود کے قاتلوں کو تین روز میں گرفتار کیا جائے۔

خیال رہے کہ سبین محمود کو کراچی میں نامعلوم افراد نے جمعے کے روز فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔

سبین اپنی والدہ کے ساتھ رات 9 بجے گھر کے لیے نکلی تھیں کہ راستے میں ان پر فائرنگ کی گئی اور وہ ہسپتال لے جاتے ہوئے راستے میں دم توڑ گئیں۔ ڈاکٹروں کے مطابق سبین کو پانچ گولیاں لگیں۔

مزید پڑھیں: سبین محمود سپرد خاک، قتل کا مقدمہ درج

واقعے میں ان کی والدہ بھی زخمی ہوہیں جنہیں نیشنل میڈیکل سینٹر میں طبی امداد دی گئی اور بعد ازاں آغا خان ہسپتال منتقل کردیا گیا جبکہ پولیس نے سبین کی گاڑی تحویل میں لے کر ڈرائیور کو گرفتار کرلیا تھا۔

واضح رہے کہ سبین بلوچستان میں گمشدہ افراد سے متعلق ایک سیمنار کے بعد گھر واپس لوٹ رہی تھیں کہ یہ واقعہ پیش آیا۔

اس سیمنار میں گمشدہ بلوچ افراد کی بازیابی کے لیے سرگرم ماما قدیر کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔

سبین محمود ٹی ٹوفاونڈیشن کی ڈائریکٹر کے علاوہ سول سوسائٹی کی سرگرم کارکن بھی تھیں۔

قائم مقام صدر رضا ربانی نے واقعے کو 'اظہار رائے کی آزادی پر حملہ' اور کراچی کے لئے ایک بڑا نقصان قرار دیا ہے۔

انھوں ںے کہا کہ کوئی بھی اس انسانیت سوز قتل کا جواز پیش نہیں کرسکتا۔

قام مقام صدر نے کہا کہ پوری قوم اس افسوس ناک واقعے پر سبین کے اہل خانہ دکھ میں ساتھ کھڑی ہے۔

پاک فوج کی جانب سے سماجی کارکن کی ہلاکت کی مزمت

ادھر پاک فوج کے محکمہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل جنرل عاصم باجوہ نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں سبین محمود کے قتل کے واقعے کی شدید الفاظ میں مزمت کی ہے اور کہا ہے کہ خفیہ اداروں کو مذکورہ واقع کے حوالے سے تحقیقات میں معاونت فراہم کرنے کی ہدایات کردی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سبین محمود قتل، آئی ایس پی آر کی مذمت

جنرل عاصم باجوہ نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات پر اتفاق کیا کہ شہریوں سے متعلق بہت ہی کم معاملات میں فوج کی جانب سے خفیہ اداروں کو تحقیقات کی ہدایت دی جاتی ہے۔

اس واقعے سے قبل نجی چینل سے وابستہ صحافی اور اینکر حامد میر پر ہونے والے حملے کی تحقیقات میں بھی فوج کی جانب سے خفیہ اداروں کو معاونت فراہم کرنے کی ہدایات جاری کی گئی تھی۔

دوسری جانب سابق صدر آصف علی زرداری نے بھی سبین محمود کے قتل کی مزمت کی ہے۔

آصف زرداری کے ترجمان سینٹر فرحت اللہ بابر کے مطابق سابق صدر کا کہنا ہے کہ سماجی کارکن کو قتل کئے جانے کا وقت، مقام اور جس مسئلے پر وہ کام کررہی تھی وہ سب اس واقعے کے پیچھے موجود محرکات کی نشاندہی کرنے کے لئے تحقیقات کی ضرورت ہے۔

سبین محمود کے قتل پر امریکا کی مذمت

کراچی میں سماجی کارکن سبین محمود کے قتل پر امریکا ںے بھی مذمت کا اظہار کیا ہے۔

امریکی سفارتخانہ کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سبین محمود پاکستان کی ایک باہمت آواز تھی،ان کی موت پاکستان کا ایک بڑا نقصان ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں