گزشتہ دنوں بنگلہ دیش نے اپنی سرزمین پرمہمان ٹیم ہندوستان کو 1-2 سے شکست دے کر پہلی مرتبہ انڈیا کے خلاف کوئی سیریز جیتی۔

وہ واقعہ تو سب کو ہی یاد ہوگا، جب انڈین کرکٹ ٹیم کے کپتان مہیندرا سنگھ دھونی بنگلہ دیش کے خلاف پہلے ایک روزہ میچ میں شکست کے ساتھ ساتھ میزبان ٹیم کے باؤلر کو دھکا دینے پر دہری تنقید کا نشانہ بنے۔

308 رنز کے تعاقب میں جب ہندوستان کی چار وکٹیں 115 رنز گر چکی تھیں تو اپنے ٹھنڈے مزاج کی وجہ سے مشہور انڈین کرکٹ ٹیم کے کپتان ایم ایس دھونی شدید پریشان ہو گئے اور اس بات اظہار انہوں نے بنگلہ دیش کی جانب سے پہلا میچ کھیلنے والے باؤلر مستفیض الرحمٰن کے اوور میں کر دیا۔

مزید پڑھیں:دھونی نے شکست کا غصہ مستفیز پر نکال دیا

25 ویں اوور میں پیش آنے والے اس واقعے میں دھونی نے سنگل مکمل کرتے ہوئے پچ پر موجود نوجوان باؤلر کی طرف قدم بڑھا کر ان کو کندھے سے زور دار دھکا دیا، جس سے گھبرائے ہوئے مستفیض لڑکھڑا گئے اور دھکے کی شدت سے انہیں چوٹ آئی، جس کے بعد وہ اوور مکمل کیے بغیر ہی میدان سے چلے گئے۔

واضح رہے بنگلہ دیش کے شہر میرپور میں کھیلے گئے پہلے ایک روزہ میچ میں ہندوستان کو 79 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا، تاہم تین ایک روزہ میچوں کی سیریز کے آخری میچ میں ہندوستان، بنگلہ دیش کو 77 رنز سے شکست دے کر وائٹ واش سے بچ گیا۔

یہ بھی پڑھیں:انڈیا کو بنگلہ دیش کے ہاتھوں شکست

اپنی فتح کی خوشی پر اور شاید دھونی کی حرکت کا بدلہ لینے کے لیے گزشتہ روز یعنی 29 جون کو بنگلہ دیش کے ایک مشہور اخبار 'پروتھوم آلو' کے ویکلی سپلیمنٹ 'روش آلو' میں ایک طنزیہ جعلی اشتہار شائع کیا گیا ۔

اشتہار میں بنگلہ دیشی کھلاڑی مستفیز الرحمٰن کو ایک "کٹر" کے ساتھ دکھایا گیا گیا ہے اور ساتھ میں تحریر ہے: "ٹائیگر اسٹیشنری—بنگلہ دیش کا بنایا ہو مستفیض کٹر، ڈھاکا کے میر پور اسٹیڈیم مارکیٹ میں دستیاب ہے"۔

جبکہ اشتہار کے نچلے حصے میں ہنوستان کے 7 کھلاڑیوں (اجینکیا راہانے، روہت شرما، ویرات کوہلی، راوندرا جدیجا، مہیندرا سنگھ دھونی، شیکھر دھاوان، اور روی چندرن آشون) کی تصاویر موجود ہیں جن کے سر آدھے منڈھے ہوئے ہیں، جبکہ ساتھ میں یہ الفاظ درج ہیں: "ہم اسے (کٹر کو) استعمال کر چکے ہیں، آپ بھی اسے استعمال کرسکتے ہیں"۔

بنگلہ دیشی اخبار میں شائع ہونے والے اس اشتہار کو ہندوستانی میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

بشکریہ :آئی بی این لائیو

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

syed wasim haider Jun 30, 2015 03:24pm
not in a good taste.