دہلی: ہندوستان کی سپریم کورٹ نے 1993ء کے ممبئی بم دھماکوں کے ملزم کے بھائی یعقوب میمن کی سزائے موت پر عمل درآمد روکنے کے لیے کی جانے والی رحم کی اپیل پر باقاعدہ سماعت کے لیے لارجر بینچ کو بھیج دی ہے۔

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق یعقوب میمن کی رحم کی اپیل کی سماعت سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ میں شامل ججز اے آر دیو اور کرین جوزیف نے کی تاہم دونوں کی اپیل پر مختلف رائے ہونے کے باعث کیس لارجر بینچ کو بھیج دیا گیا۔

ہندوستان کی اعلیٰ عدالت میں یعقوب میمن کی سزائے موت کے خلاف رحم کی اپیل کی ابتدائی سماعت ہوئی۔

جسٹس اے آر دیو نے رحم کی اپیل کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا جبکہ جسٹس فوزیف نے ملزم کے ڈیتھ وارنٹ پر اسٹے آرڈر دیا۔

مزید پڑھیں: یعقوب میمن کی سزائے موت کے خلاف درخواست منظور

تاہم اب بدھ کے روز یعقوب میمن کے ڈیتھ وارنٹ پر اسٹے آرڈر کے حوالے سے چیف جسٹس فیصلہ کرے گے۔

یعقوب میمن کی جانب سے کی جانے والی رحم کی اپیل میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ وہ 1996ء سے شجوفرینیا کے مرض میں مبتلہ ہے اور گذشتہ 20 سال سے قید ہے جو کہ عمر قید کی سزا سے کہیں زیادہ ہے۔

یعقوب میمن نے موقف اختیار کیا ہے کہ ایک ہی مقدمے میں کسی بھی شخص کو عمر قید کی سزا اور سزائے موت ایک ساتھ نہیں دی جاسکتی۔

ہندوستانی حکام کے مطابق ممبئی بم دھماکوں کے پیچھے ٹائیگر میمن سمیت داؤد ابراہیم اور اس کا بھائی انیس ابراہیم ملوث ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سلمان خان کا یو ٹرن

گذشتہ دنوں یعقوب میمن کو سزائے موت دیئے جانے کے خلاف بولی وڈ اسٹار سلمان خان نے بھی مخالفت کی تھی۔

سلمان نے اپنی ٹوئٹس میں یعقوب ممین کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ ٹائیگر میمن کے گناہوں کی سزا یعقوب میمن کو نہیں دی جانے چاہیے۔

سلمان کی ان ٹوئٹس نے ہندوستان میں ایک نئے تنازع کو جنم دیا تھا تاہم بعد ازاں والد سلیم خان کے کہنے پر سلمان خان نے اپنے الفاظ واپس لے لیے مذکورہ ٹوئیٹس کو ڈلیٹ کر دیا۔

تبصرے (0) بند ہیں