'گرفتاری نے 14 سالہ طالبعلم کی زندگی بدل دی'
ٹیکنالوجی کی دنیا کے بڑے نام میساچوسٹس انسٹیٹوٹ آف ٹیکنالوجی، فیس بک، ٹوئٹر اور گوگل کے درمیان اس نوعمر مسلم طالبعلم کے لیے جنگ شروع ہوگئی جسے گزشتہ روز اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ اپنی تیار کردہ ایک گھڑی اسکول لے آیا جہاں اسے بم سمجھ لیا گیا۔
احمد محمد نامی 14 سالہ طالبعلم کو ٹیکساس کے میک آرتھر ہائی اسکول میں پیش آنے والے واقعے کے بعد ہر جانب سے حمایت ملی ہے جسے ہتھکڑیاں پہنا کر بچوں کے قید خانے میں لے جایا گیا تھا۔
احمد محمد اپنی گھڑی کے ہمراہ ریاست کے شہر ارونگ میں واقع اپنے اسکول اس امید کے ساتھ گیا تھا کہ وہ اپنی اس کاوش سے اساتذہ کو متاثر کرسکے گا تاہم اسکول نے پولیس کو فون کردیا اور احمد محمد کو ہتھکڑیاں لگاکر بچوں کی جیل منتقل کردیا گیا، تاہم بعد ازاں گھڑی کی تصدیق ہونے پر اسے رہا کردیا گیا۔
مگر اس ناخوشگوار تجربے نے لگتا ہے کہ اس طالبعلم کی زندگی کو بدل کر رکھ دیا ہے۔
اہم امریکی ٹیکنالوجی کمپنیاں اس تخلیقی سوچ رکھنے والے طالبعلم کو اپنے ادارے کا حصہ بنانے کے لیے بے چین ہیں۔
ٹوئیٹر کی جانب سے اس حوالے سے ایک ٹوئیٹ میں احمد محمد کو انٹرن شپ کی پیشکش کی گئی۔
|
اسی طرح ٹیکنالوجی کی تعلیم کی بہترین یونیورسٹیوں میں سے ایک میساچوسٹس انسٹیٹوٹ آف ٹیکنالوجی کی فزکس ڈیپارٹمنٹ سے تعلق رکھنے والے چندا پریسود نے احمد محمد کو اپنا مثالی طالبعلم قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایک تخلیقی اور آزاد سوچ رکھنے والا ہے جیسا کہ ہم ایک ماہر فزکس کو دیکھنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے احمد کو اپنی یونیورسٹی میں مدعو کیا۔
گوگل کی جانب سے بھی ٹوئیٹ کے زریعے احمد کو پیشکش کی گئی اور اسے اپنی گھڑی گوگل سائنس فیئر میں لانے کا کہا گیا۔
|
دوسری جانب فیس بک کے بانی مارک زیوکربرگ نے اپنے فیس بک پیج پر احمد محمد کے بارے میں لکھا " صلاحیت اور کسی چیز کو بنانے کا عزم رکھنا زبردست چیز ہے جس پر گرفتاری کی بجائے ستائش کی جانی چاہئے، دنیا کا مستقبل احم جیسے لوگوں سے جڑا ہے، اگر وہ فیس بک آئے تو میں اس سے ملنا پسند کروں گا"۔
ناسا کے سائنسدانوں نے بھی اس طالبعلم کو اپنی لیبارٹریوں میں آنے کی دعوت دی ہے۔
تاہم احمد محمد کا ایک انٹرویو کے دوران کہنا تھا کہ اسے لگتا ہے کہ وہ اپنی معصومیت سے محروم ہوگیا ہے " اب میں دنیا کو کبھی پہلے جیسا نہیں دیکھ سکوں گا، میں سائنس کو پسند کرتا ہوں مگر میں اپنے بھورے رنگ کی وجہ سے ایک خطرہ نظر آتا ہوں"۔
مزید پڑھیں : کیا مسلمان ہونا دہشتگرد ہونا ہے؟
خیال رہے کہ امریکی صدر مبارک اوبامہ نے بھی احمد محمد کو وائٹ ہاﺅس مدعو کیا ہے۔
مزید پڑھیں : 14 سالہ طالبعلم وائٹ ہاؤس میں مدعو












لائیو ٹی وی
تبصرے (1) بند ہیں