مظفر آباد: کشمیری مجاہدین کی تنظیموں کے اتحاد نے ان رپورٹس کو مسترد کر دیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ ہندوستان کے پٹھان کوٹ ایئر بیس پر حملہ جیش محمد نامی تنظیم نے کیا.

واضح رہے کہ جیش محمد پر پاکستان میں جنوری 2002 میں پابندی عائد کر دی گئی تھی بعد ازاں اس نے خدام الاسلام کے نام سے کام کا آغاز کیا، لیکن اس کو بھی مارچ 2003 میں کالعدم قرار دے دیا گیا تھا۔

کشمیر کی جہادی تنظیموں کے اتحاد متحدہ جہاد کونسل (یو جے سی) کے سیکریٹری جنرل شیخ جمیل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ اس حملے کے حوالے سے غلط تاثر دیا گیا، حملے میں اتحاد (یو جے سی) میں شامل تنظیموں کے افراد پر مشتمل اسکواڈ نے حصہ لیا۔

یہ بھی پڑھیں : پٹھان کوٹ حملہ : ’سرحدی خلاف ورزی کے ثبوت نہیں‘

متحدہ جہاد کونسل بنیادی طور کشمیر میں ہندوستان سے علیحدگی کی جنگ لڑنے والی ایک درجن سے زائد تنظیموں پر مشتمل ہے، جبکہ کشمیری تنظیمیں جیش محمد اور لشکرطیبہ اس اتحاد میں مبصر کی حیثیت سے شامل ہیں۔

ڈان سے گفتگو میں شیخ جمیل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ حملہ کرنے والے تمام افراد ہندوستان کے زیر انتظام کشمیری تھے، جبکہ ان کو مقامی ہندو، سکھ اور مسلمان افسران کی مدد حاصل تھی۔

مزید پڑھیں : 'پٹھان کوٹ ایئربیس میں تمام 6 حملہ آور ہلاک'

متحدہ جہاد کونسل کے سیکریٹری جنرل کا یہ بھی کہنا تھا کہ حملہ آوروں کو ہندوستان میں نیشنل ہائی وے کے ساتھ ساتھ تعینات کیا گیا تھا،یہی وجہ ہے کہ اس گروپ کو 'نیشنل ہائی وے اسکواڈ' کا نام دیا گیا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایئر بیس پر حملہ کشمیری جنگجوؤں کے 'ضابطہ اخلاق' کے مطابق کیا گیا۔

شیخ جمیل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ ہم عام شہریوں کو نشانہ نہیں بناتے بلکہ ہمارا ہدف فوجی تنصیبات ہوتی ہیں، ہندوستانی فوج ہمیں قتل کر رہی ہے لہٰذا ہم جب بھی اور جہاں بھی ممکن ہو گا ان پر حملہ کریں گے اور ان کو مار ڈالیں گے۔

'جامع مذاکراتی عمل' کے حوالے سے جہادی رہنما نے کہا کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان مذاکراتی عمل کشمیریوں کو قتل عام سے محفوظ نہیں بناتا اس لیے انھیں اس کی کوئی پرواہ نہیں.

یہ بھی پڑھیں :کشمیری گروپ نے پٹھان کوٹ حملے کی ذمہ داری قبول کر لی

متحدہ جہاد کونسل کے سیکریٹری جنرل شیخ جمیل الرحمٰن نے کہا کہ جب ہماری زندگیاں، عزت اور مال محفوظ نہ ہوں، آزدی سے ایک تسلسل کے ساتھ ہماری نسل کشی کی جا رہی ہو، تو ہم کیوں مذاکراتی عمل کے لیے پریشان ہوں؟

پٹھان کوٹ حملے کے حوالے سے جب جیش محمد جموں کشمیر کے سربراہ مفتی اصغر کشمیری سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ جنہوں نے یہ حملہ کیا ہے وہ اس کی ذمہ داری قبول کر چکے ہیں، اس کے علاوہ مزید کچھ کہنے کو نہیں ہے۔

یہ خبر 7 جنوری 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں

تبصرے (0) بند ہیں