خرم منظور کی اسکواڈ میں سلیکشن کا دفاع

اپ ڈیٹ 11 فروری 2016
ہارون رشید نے کہا کہ احمد شہزاد کے متبادل کے طور پر خرم منظور بہتر چوائس ہیں— فوٹو اے ایف پی
ہارون رشید نے کہا کہ احمد شہزاد کے متبادل کے طور پر خرم منظور بہتر چوائس ہیں— فوٹو اے ایف پی

کراچی: پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر ہارون شید نے ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ سے احمد شہزاد کو ڈراپ اور خرم منظور کی شمولیت کا دفاع کیا ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کیلئے 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان کیا ہے جس میں احمد شہزاد، صہیب مقصود اور عمر گل جگہ بنانے میں ناکام رہے۔

پاکستان نے پاکستان سپر لیگ کے ذریعے عالمی افق پر ابھر کر سامنے آمنے والے محمد نواز کو شاندار کارکردگی کا انعام دیتے ہوئے اسکواڈ میں شامل کیا جبکہ رومان رئیس کو بھی ٹیم میں شامل کیا گیا۔

تاہم سب سے حیران کن شمولیت اوپنر خرم منظور کی ہے جنہیں احمد شہزاد کی جگہ اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا۔

دبئی سے ڈان نیوز سے خصوصی گفتگو میں ہارون رشید نے کہا کہ احمد شہزاد مسلسل ناکامی سے دوچار تھے جس کے باعث انہیں شامل نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ احمد شہزاد کے متبادل کے طور پر خرم منظور بہتر انتخاب ہیں جس کی وجہ ان کی ڈومیسٹک کرکٹ اور انگلینڈ لائنز کے خلاف شاندار کارکردگی ہے۔

ہارون رشید نے کہا دیگر اوپنرز کے مقابلے میں خرم منظور کو ان کے تجربے کی بنیاد پر فوقیت دی گئی ہے اور امید ہے کہ وہ اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھائیں گے۔

ہارون رشید نے کہا کہ احمد شہزاد اور صہیب مقصود پر کرکٹ ٹیم کے دروازے بند نہیں ہوئے اور وہ ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھی کارکردگی دکھا کر دوبارہ واپسی کرسکتے ہیں۔

چیف سلیکٹر نے مزید کہا کہ اس وقت دونوں کھلاڑی مسلسل ناکامی کا شکار تھے لہٰذا انہیں آرام دینا ضروری تھا کیونکہ ناکامیوں کا سلسلہ دراز ہوجائے تو اس سے نکلنا کھلاڑی کے لیے اور مشکل ہوجاتا ہے۔

اس موقع پر انہوں نے خرم منظور کے انتخاب پر ٹیم انتظامیہ خصوصاً کوچ وقار یونس کی مخالفت کے تاثر کو یکسر رد کیا۔

ذرائع کے مطابق وقار یونس نے خرم منظور کی اسکواڈ میں شمولیت پر شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا جبکہ چیئرمین پی سی بی شہریار خان بھی اس معاملے پر ہارون رشید سے نالاں ہیں۔

ہارون رشید نے کہا کہ خرم منظور کی سلیکشن متقفہ طور پر ہوئی اور کوچ وقار یونس سے اس معاملے پر اختلافات کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں