لاہور: وفاقی حکومت نے کئی روزہ احتجاج اور ہڑتال میں حصہ لینے والے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے 165 ملازمین کے خلاف تادیبی کارروائی شروع کردی۔

پی آئی اے انتظامیہ نے ہڑتال اور احتجاج میں مبینہ طور پر کردار ادا کرنے پر قومی ایئرلائن کے 11 کنٹریکٹ ملازمین کو گھر بھیج کر اس حوالے سے حکومتی ارادے ظاہر کردیئے ہیں کہ وہ ایسے ملازمین کو معاف کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی.

واضح رہے کہ قومی ایئرلائن کے ملازمین کی جانب سے ایک ہفتے تک جاری رہنے والے احتجاج کے باعث 800 سے زائد ملکی اور غیر ملکی پروازیں منسوخ ہوئیں اور قومی خزانے کو تقریباً 4 ارب روپے کا نقصان پہنچا۔

یہ بھی پڑھیں : پی آئی اے ملازمین کی یونینز پر پابندی عائد

اس تمام صورتحال سے باخبر ایک ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ پی آئی اے انتظامیہ نے ہڑتال اور احتجاج کے ’اہم کرداروں‘ کو حکومت کی ’ہدایت‘ پر فارغ کرنا شروع کیا۔

ذرائع نے بتایا کہ قومی ایئرلائن کی انتظامیہ نے مزید 30 ملازمین کو شوکاز نوٹسز جاری کردیئے جس کے بعد نوٹسز دیئے جانے والے ملازمین کی تعداد بڑھ کر 165 ہوگئی، یہ آری ملازمین کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی (جے ای سی) کے اراکین پر بھی چلے گی کیونکہ انہیں بھی نوٹسز جاری کیے جاچکے ہیں۔

مزید پڑھیں : پی آئی اے ہڑتال: وزیراعظم کا مکمل تحقیقات کا حکم

انہوں نے کہا کہ جن ملازمین کو نوٹسز جاری کیے گئے ہیں، ان تمام کا تعلق قومی ایئرلائن کے کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور اور کوئٹہ اسٹیشنز سے ہے، ملازمین کو اپنا جواب جمع کرانے کے لیے 72 گھنٹے کی مہلت دی گئی ہے۔

اپنی ملازمت بچانے کی آخری کوشش میں جے ای سی کے چیئرمین کیپٹین سہیل بلوچ، ڈپٹی کنوینر صفدر انجم، صدر نصراللہ اور سیکریٹری عبیداللہ نے پی آئی اے انتظامیہ کو لکھے گئے خط میں شوکاز نوٹسز واپس لینے کی درخواست کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ہڑتال ختم، پی آئی اے کا فضائی آپریشن بحال

خط میں کہا گیا ہے کہ پی آئی اے کے سیکڑوں ملازمین کو جاری کیے گئے نوٹسز کا معاملہ جے اے سی اراکین نے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے ملاقات میں بھی اٹھایا، جس کے بعد ان کا کہنا تھا کہ وہ یہ معاملہ وزیراعظم نواز شریف کے دورہ قطر سے واپسی پر ان کے سامنے اٹھائیں گے۔

تاہم دوسری جانب جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایوی ایشن کے چند عہدیدار حکومت اور کمیٹی کے درمیان معاملات کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

یہ خبر 12 فروری 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

avarah toofan Feb 12, 2016 12:27pm
yeh karwayi deharhi daaronkeykhilaf hogi--------------barhon keykhilaf naheyin ----divar par likh lo isey