ہندوستان جوہری مواد کی پیداوار بڑھا سکتا ہے: پاکستان

اپ ڈیٹ 12 فروری 2016
۔—اے ایف پی فائل فوٹو۔
۔—اے ایف پی فائل فوٹو۔

اسلام آباد: پاکستان نے کہا ہے کہ نیوکلیئر سپلائیر گروپ (این ایس جی) میں شمولیت اسے ہندوستان جوہری مواد کی پیداوار بڑھانے کا موقع مل گیا ہے۔

انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز اسلام آباد میں نیوکلیئر پیپرز کے اجراء کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا کہ امریکا اور ہندوستان کے جوہری معاہدے اور این ایس جی کی جانب سے انڈیا کو رکنیت کی امتیازی فراہمی سے جنوبی ایشیاء میں اسٹریٹجک توازن بگڑچکا ہے کیونکہ اس اقدام سے پڑوسی ملک نے جوہری مواد کی پیداوار میں اضافہ کردیا ہے۔

مزید پڑھیں: سول نیوکلیئر پروگرام: 'پاک-امریکا ڈیل نہیں ہورہی'

اعزاز چوہدری کے مطابق پاکستان نے اپنی سلامتی اور خود مختاری کو در پیش شدید خطرات کے پیش نظر ایٹمی ہتھیار حاصل کیے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا سول ایٹمی پروگرام جوہری توانائی کے عالمی ادارے کے حفاظتی اصولوں کے عین مطابق ہے۔

انہوں نے کہا کہ توانائی کے بحران کے پیش نظر نیوکلیئر سپلائیر گروپ کی رکنیت پاکستان کا حق ہے، جس سے جوہری عدم پھیلاؤ میں اس گروپ کے اعتماد کو مزید تقویت ملے گی۔

سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ انسٹیٹوٹ کے ڈائریکٹر جنرل مسعود خان نے کہا کہ جوہری پیپرز کے اجراء کا مقصد جنوبی ایشیاء میں جوہری استحکام پر بحث شروع کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکہ پاکستان سے سول نیوکلیئر معاہدہ کرے، سٹیفن پی کوہن

انسٹیٹوٹ کے جوہری پیپرز کو جائزے، تجربوں اور تبصروں کے لیے ملکی اورغیر ملکی اداروں کو بھجوایا گیا ہے۔

ذرائع ابلاغ میں اس طرح کی رپورٹس آئی تھیں کہ امریکا پاکستان کو نیوکلیئر سپلائی گروپ میں شامل کرنے کے لیے آمادہ ہے البتہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام پر بعض پابندیاں لگا دی جائیں گی۔

واشنگٹن پوسٹ نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکا پاکستان کے لیے ہندوستان جیسے معاہدے ہر غور کررہا ہے۔

پاکستان امریکا سے 2008 سے سول نیو کلیئر معاہدے کا مطالبہ کر رہا ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں