سٹیفن پی کوہن نے کہا کہ امریکہ پاکستان کیساتھ سول نیوکلیئر معاہدہ کرے۔ فائل تصویر
سٹیفن پی کوہن نے کہا کہ امریکہ پاکستان کیساتھ سول نیوکلیئر معاہدہ کرے۔ فائل تصویر

واشنگٹن: پاکستان اور جنوبی ایشیائی کے معروف امریکی ماہر، سٹیفن پی کوہن نے کہا ہے کہ امریکہ پاکستان سے سول نیوکلیئر معاہدہ کرے اور اس طرح وہ پاکستان کے ایٹمی سٹیٹس کو تسلیم کرے۔

انہوں نے ان باتوں کا انکشاف اپنی تازہ کتاب میں بھی کیا ہے اور زور دیا کہ پاکستان اور ہندوستان کے تعلقات میں بہتری امریکہ کے مفاد میں ہے۔

انہوں نے پاک و ہند کے بہتر تعلقات کو افغانستان میں استحکام یا ہندوستان کو  وسعت پذیر چین کے مقابل کھڑا کرنے سے  بھی زیادہ ضروری قرار دیا۔

انہوں نے امریکہ کیلئے جنوبی ایشیا میں امن کیلئے ایک ایک نئے تصور کا خاکہ پیش کیا ۔

کوہن نے پاکستان اور انڈیا کے تعلقات بہتر ہونے کی صورت میں خطے میں معاشی فوائد اور استحکام کا جائزہ پیش کیا۔

حال ہی میں شائع شدہ ان کی کتاب، ' شوٹنگ فار اے سینچری: دی انڈیا پاکستان کوننڈرم' کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ مسائل خصوصاً مسئلہ کشمیر کا ذکر کیا ۔

انہوں نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ دونوں پڑوسی ممالک کو ایک مستحکم نیوکلیائی حیثیت دیتے ہوئے ان پر زور دیا جائے کہ وہ اپنے ایٹمی ہتھیاروں پر کنٹرول مضبوط رکھیں۔

' واشنگٹن نے ایک فریق بن کر انڈیا سے سول نیوکلیائی ڈیل کی اور نئی دہلی کو ایک ایٹمی درجہ دیا ، اسے پاکستان کیلئے بھی ایسا ہی کرنا چاہئے۔ نیوکلیئر کلب کی مکمل رکنیت کے ساتھ ہی امریکہ کو پاکستان اور ہندوستان پر نیوکلیئر ممالک کی حیثیت سے یہ ذمے داریاں بھی ڈالنی چاہئے کہ وہ نیوکلیئر نان پرولفریشن ٹریٹی ( این پی ٹی ) کے تحت ذمے داریاں بھی نبھائیں گے۔'

واضح رہے کہ سٹیفن پی کوہن امریکہ میں پاکستان کے دوست سمجھے جاتے ہیں۔ انہوں نے ' دی آئیڈیا آف پاکستان ' اینڈ ' دی فیوچر آف پاکستان ' پر دو اہم کتابیں تحریر کی ہیں۔

کوہن نے اپنے بیان میں امریکہ پر زور دیا کہ وہ ہندوستان کے افغانستان میں کردار پر پاکستانی اعتراضات کو مدِ نظر رکھے اور کشمیر کے مسئلے پر اہمیت دے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں