اسلام آباد: وفتر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان کسی قسم کی ڈیل پر بات نہیں ہورہی ہے نہ ہی امریکا نے پاکستان سے کسی قسم کا مطالبہ کیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ قاضی خلیل اللہ کے مطابق وزیراعظم کے دورہ امریکا کے بارے میں قیاس آرائیاں بے بنیاد ہیں جن کا مقصد متنازع صورتحال پیدا کرنا ہے۔

مزید پڑھیں: نواز شریف سے قبل آئی ایس آئی چیف کا دورہ امریکا

ترجمان نے بتایا کہ وزیراعظم نواز شریف 20 اکتوبر کو امریکی صدر کی دعوت پر واشنگٹن پہنچیں گے۔

انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے کسی ریاست کا کوئی مطالبہ نہیں مانا، وہ ایسی پالیسیوں پر یقین رکھتے ہیں جن کا مقصد قومی مفادات کا تحفظ ہے۔

قاضی خلیل اللہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے دورہ امریکہ کا مقصد دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نواز۔ اوباما ملاقات: 'جوہری معاہدے کا امکان نہیں'

یاد رہے کہ وزیر اعظم نواز شریف نے ہفتے کو امریکا کے سرکاری دورے پر روانہ ہونا تھا تاہم ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے اپنی روانگی ایک روز کے لیے مؤخر کر دی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف ڈی جی آئی ایس آئی کی بریفنگ کے بعد امریکا روانہ ہوں گے جس میں ان کے ساتھ مشیر برائے داخلی سیکیورٹی و خارجہ امور سرتاج عزیز اور سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نواز شریف کی ہدایت پر اتوار کے روز ہی امریکا روانہ ہو گئے ہیں۔

ذرائع ابلاغ میں اس طرح کی رپورٹس آئی تھیں کہ امریکا پاکستان کو نیوکلیئر سپلائی گروپ میں شامل کرنے کے لیے آمادہ ہے البتہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام پر بعض پابندیاں لگا دی جائیں گی۔

پاکستان امریکا سے 2008 سے سول نیو کلیئر معاہدے کا مطالبہ کر رہا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں