• KHI: Clear 24.5°C
  • LHR: Partly Cloudy 16.8°C
  • ISB: Cloudy 14.4°C
  • KHI: Clear 24.5°C
  • LHR: Partly Cloudy 16.8°C
  • ISB: Cloudy 14.4°C

قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ وقار یونس مستعفی

شائع April 4, 2016

لاہور: پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ وقار یونس نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے تجاویز پر عملدرآمد نہ ہونے پر اپنے عہدے سے استعفی دے دیا۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ہیڈ کوچ وقار یونس نے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔

وقار نے کہا کہ میں نے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی اور ایشیا کپ میں شکست کی وجہ سے استعفیٰ نہیں دیا، میں نے استعفیٰ اس لیے دیا کیونکہ میری جانب سے دی گئی تجاویز پر عمل نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے کرکٹ کا نقصان ہو رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ جن کرکٹرز کے ساتھ 19 مہینے کام کیا ان کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، کوشش کی کہ ان کو بہتر کرکٹر بناؤں، ان کے ساتھ مل کر چلوں اور ٹیم کو بہتر بنانے کیلئے کوئی کسر نہیں چھوڑی۔

اس موقع پر انہوں نے دباؤ سے متعلق قیاس آرائیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مجھ پر کوئی دباؤ نہیں تھا اور اگر دباؤ ہوتا تو میں یہاں کھڑے ہو کر ایسی باتیں نہیں کر رہا ہوتا۔

ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ میں بہتری لانی ہے تو 90 کی دہائی کے کھلاڑیوں پر مبنی کرکٹ کمیٹی بنانی ہو گی، ہمیں نئے لوگوں میں جانا چاہیے کیونکہ شاید ہم ابھی بھی پرانے لوگوں میں گھوم رہے ہیں، جب تک سسٹم ٹھیک نہیں ہوگا کچھ نہیں بدلے گا، اگر سسٹم نہ بدلا تو چند سال بعد یہاں میری جگہ کوئی اور کھڑے ہوکر رونا رو رہا ہو گا۔

ماضی کے مایہ ناز فاسٹ باؤلر نے کہا کہ میرا معاہدہ ختم ہونے میں تین ماہ باقی تھے، اس کے50 سے 60 لاکھ روپے جتنی رقم بھی بنتی ہے میری بورڈ سے درخواست ہے کہ بورڈ اس کو فرسٹ کلاس کرکٹ پر لگا دے کیونکہ مجھے ایسا لگتا ہے جب کوئی کرکٹر اوپر کھیلنے آتا ہے تو وہ اتنا تیار نہیں ہوتا جو ہماری ڈومیسٹک کرکٹ میں ہونا چاہیے۔

ہیڈ کوچ نے تمام سابق کرکٹرز سے درخواست کی کہ وہ ان کی بحیثیت کوچ یا کرکٹر خدمات کو نہ بھلائیں کیونکہ انہوں نے بہت ایمانداری سے یہ 19 مہینے کام کیا۔

انہوں نے کہا کہ میں بوجھل دل کے ساتھ یہ عہدہ یہ چھوڑ رہا ہوں، تکلیف ضرور ہوئی ہے کیونکہ امید نہیں تھی کہ مجھ سے ایسا رویہ روا رکھا جائے گا۔

'کرکٹ بورڈ کے حالات ہی ایسے ہیں کہ کسی نہ کسی کو بلی کا بکرا بنایا جائے لہٰذا اس سے بہتر ہے کہ بندا خود ہی عزت سے چھوڑ جائے'۔

وقار نے ڈومیسٹک کرکٹ کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دنیا بہت آگے جا چکی ہے اور ہم بہت پیچھے رہ گئے ہیں اور مجھے امید ہے کہ کرکٹ حکام اس بات پر غور کریں گے تاکہ ہم دوبارہ دو یا چار سال بعد اس طرح کا رونا نہ روئیں۔

ایک سوال کے جواب میں وقار نے کہا کہ گزشتہ مرتبہ استعفیٰ دینے کی وجہ میری ذاتی وجوہات تھیں اور اس وقت کے چیئرمین پی سی بی میرے مستعفی ہونے پر باقاعدہ روئے تھے، بس فرق یہ ہے کہ اب میں رو رہا ہوں۔

انہوں نے رپورٹ لیک ہونے کو ایک بار پھر زیادتی قرار دیا اور پی سی بی کی جانب سے دیر سے عزت دینے کا شکوہ بھی کیا۔

وقار یونس نے کہا کہ دیر سے ہی سہی لیکن پی سی بی کی جانب سے عزت دینے پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

واضح رہے کہ ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں ٹیم کی شکست کے بعد وطن واپسی کے چند دنوں بعد وقار یونس نے ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے اپنی رپورٹ منظر عام پر آنے پر خفگی کا اظہار کیا تھا۔

وقار یونس نے قوم سے معافی مانگتے ہوئے کہا تھا کہ کاسمیٹکس سرجری کرنے سے چیزیں ٹھیک نہیں ہوں گی، ہمیں اپنی غلطیوں کی نشاندہی کرنا ہوگی اور ایمان داری سے کرکٹ کھیلنی ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ کسی کو فارغ کرنے سے کچھ نہیں ہوگا، مجھے گھر بھیجنے سے مسئلہ حل ہوتا ہے تو میں چلا جاتا ہوں، بے شک سب کو اُڑا دیں لیکن سسٹم کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے، جب تک اصل مسائل کی طرف نہیں جائیں گے معاملہ ٹھیک نہیں ہوگا۔

قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ نے کہا کہ کرکٹ اسٹارز کا نہیں ہیروز کا کھیل ہے، اسٹارز اور ہیروز میں فرق ہوتا ہے جبکہ ٹیلی وژن پر چار اشتہار کرنے سے کوئی ہیرو نہیں بن جاتا، ہمیں ہمیں اسٹارز نہیں ہیروز کی ضرورت ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (3) بند ہیں

عدنان جداوی Apr 04, 2016 07:07pm
وقار یونس جتنا اعلٰی معیار کا کھلاڑی تھا ، کوچ اس کے برعکس ثابت ہوا بڑی دیر کی ، مہرباںجاتے جاتے
فیصل Apr 04, 2016 07:57pm
First Najam Shitty and Shahryar khan need be resigned. They even not know about the cricket. Only appointed by NS.
Khuram Murad Apr 04, 2016 07:57pm
Respect and love for Waqar. I know u as a Hero.

کارٹون

کارٹون : 14 دسمبر 2025
کارٹون : 13 دسمبر 2025