کراچی: مہاجر قومی موومنٹ (ایم کیو ایم-حقیقی) کے سربراہ آفاق احمد نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) رابطہ کمیٹی کو 'مہاجروں کے مسائل حل کرنے کے لیے' مذاکرات کی پیشکش کردی۔

ڈان نیوز کے مطابق کراچی میں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ وہ مذاکرات کے لیے متحدہ کے مرکز نائن زیرو جانے یا پھر متحدہ رہنماؤں کو اپنے پاس بلانے کیلئے تیار ہیں۔

مزید پڑھیں : مصطفیٰ کمال کی جماعت کا نام 'پاک سرزمین پارٹی'

'محاذ آرائی کے بجائے مہاجروں کی بھلائی کیلئے بیٹھ کر بات کرنے کو تیار ہوں'۔

آفاق احمد کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں بات چیت کے لیے علاقے کے بزرگوں کو بھی ساتھ بٹھایا جاسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مصطفیٰ کمال کا ایم کیو ایم چھوڑنے کا اعلان

انہوں نے کہا کہ وہ پرامن سیاست کے خواہاں ہیں اور 'مہاجر سیاست' سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے۔

آفاق احمد کے یہ حیران کن بیانات ایک ایسے موقع پر سامنے آئے ہیں جب حالیہ دنوں میں متحدہ کے متعدد رہنما مصطفیٰ کمال کی پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت اختیار کرچکے ہیں۔

پاک سرزمین پارٹی میں شامل ہونے والے رہنما

مصطفیٰ کمال اور انیس قائم خانی کی جانب سے نئی جماعت بنائے جانے کے بعد اس میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے 6 ارکان سندھ اسمبلی جبکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ایک رکن صوبائی اسمبلی شامل ہو چکے ہیں.

پاک سرزمین پارٹی کا جلسہ: 'صرف فوجی آپریشن سے ملکی حالات درست نہیں ہوسکتے'

پاک سرزمین پارٹی میں ایم کیو ایم کے ارکان اسمبلی ڈاکٹر صغیر احمد ، رضا ہارون ، وسیم آفتاب ، افتخار عالم، بلقیس مختار اور اشفاق منگی شامل ہو چکے ہیں جبکہ پی ٹی آئی سے رکن صوبائی اسمبلی سید حفیظ الدین نے شمولیت اختیار کی ہے.

ایم کیو ایم کے انیس ایڈووکیٹ، افتخار رندھاوا، سابق سینیٹر محمد علی بروھی، محمد رضا عابدی، اے پی ایم ایس او (آل پاکستان متحدہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن) کے سابق چیئرمین سید وحید الزاماں ، سیف یار خان، عطااللہ کرد سمیت کئی اہم رہنماء مصطفیٰ کمال کی پارٹی شامل ہو چکے ہیں.

متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے متواتر الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ اس پارٹی کی تشکیل میں پوشیدہ قوتوں کا ہاتھ ہے.

کمال کے انکشافات

کراچی کے سابق میئر (سٹی ناظم) اور ایم کیو ایم کے سابق رہنما مصطفیٰ کمال نے 3 مارچ کو ایم کیو ایم کے منحرف رہنما انیس قائم خانی کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے لندن میں 24 سال سے مقیم متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین پر سنگین نوعیت کے الزامات لگائے تھے۔

یہ بھی جانیں: مصطفیٰ کمال کا ایم کیو ایم پر پابندی کا مطالبہ

سابق میئر کراچی کی جانب سے مزید افراد کے شامل ہونے کا دعویٰ بھی کیا جا رہا ہے، ایم کیو ایم کے رہنماؤں کی پی ایس پی میں شمولیت کے بعد متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے مصطفیٰ کمال کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

مصطفی کمال 2005 سے 2009 تک متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے کراچی کے نامزد ناظم رہے، ایم کیو ایم نے انھیں 2011 میں سینیٹ کا ٹکٹ جاری کیا تاہم اپریل 2014 میں وہ سینیٹ سے مستعفی ہو گئے اور اس کے بعد سے وہ پارٹی میں مکمل طور پر غیر فعال ہو گئے۔

پاکستان واپسی تک وہ دبئی میں پاکستان کی ایک بہت بڑی ریئل اسٹیٹ کمپنی میں ملازمت کر رہے تھے۔

دوسری جانب انیس قائم خانی ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے کنوینر رہ چکے ہیں، 2013 کے بعد سے وہ پارٹی میں غیر فعال شمار کیے جاتے ہیں جبکہ ڈاکٹر عاصم حسین کیس میں ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے تھے جس میں وہ ضمانت لے چکے ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں