مصطفیٰ کمال کا ایم کیو ایم پر پابندی کا مطالبہ

14 اپريل 2016
مصطفیٰ کمال نے 3 مارچ کو کراچی آمد پر نئی جماعت بنانے  کا اعلان کیا تھا — فائل فوٹو : بشکریہ پی ایس پی
مصطفیٰ کمال نے 3 مارچ کو کراچی آمد پر نئی جماعت بنانے کا اعلان کیا تھا — فائل فوٹو : بشکریہ پی ایس پی

کراچی: پاک سرزمین پارٹی(پی ایس پی) کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے اپنی سابقہ جماعت متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پر پابندی کا مطالبہ کر دیا۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں ایم کیو ایم پر پابندی کا مطالبہ کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ دشمن ملک کی ایجنسی سے 20 سال سے رابطے میں رہنے والی جماعت اور سیاسی رہنماؤں کو پاکستان میں سرگرمیوں کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ان کو خطاب کرنے،اپنی جماعت کی سرگرمیوں، دفاتر کھولنے اور اجتماعات کی اجازت نہیں ہونی چاہیے، پاکستان کا یہ حال ہو گیا ہے کہ جس کا جو دل چاہے کرے، کسی معاملے پر ٹی وی پر 4 تبصرے ہوں گے اور پھر وہ معاملہ دب جائے گا۔

ان کا دعویٰ تھا کہ یہ صورتحال برقرار رہی تو پاکستان تباہی کی جانب جائے گا، آئندہ پھر کوئی ہمت نہیں کرے گا کہ ریاست کے ساتھ اس کے دفاع اور سچ کو سچ کہنے کے لیے کھڑا ہو۔

متحدہ قومی موومنٹ کے حوالے سے حالیہ دنوں میں سامنے آنے والی باتوں پر انہوں نے کہا کہ ایسی تنظیم جس کے 20 سال سے رابطے ہوں اور اس کے ثبوت بھی موجودہیں، حکومت اس پر کوئی موقف لے اور اس طرح کی جماعتوں پر پابندی لگائی جانی چاہیے اورپاکستان میں سیاست نہیں کرنی دینی چاہیے جبکہ ان کو معصوم شہریوں کو را کا ایجنٹ بنانے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

مزید پڑھیں : متحدہ پر الزامات کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل

ایم کیو ایم کے 'را' سے تعلقات کے حوالے سے مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ حکومت کہہ دے کہ یہ تمام باتیں جھوٹ ہیں اور اس کے بعد ہم پر مقدمہ چلایا جائے کہ ہم یہ تمام باتیں کیوں کر رہے ہیں اور ہماری سرگرمیوں پر پابندی لگائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور ادارے اگر اس پر کوئی سخت موقف نہیں اپنائیں گے تو یہ سب ایک مذاق سے زیادہ کچھ نہیں ہوگا۔

پاکستان میں برطانیہ کے سابق سفارت کار شہر یار خان نیازی کے گزشتہ روز کے انٹرویو پر ان کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومت کا ایک شخص کسی جماعت کے 'را' سے تعلقات کی بات کر رہا ہے، اس کے بعد بھی کہا جاتا ہے ثبوت لایا جائے، پہلے سے موجود ثبوتوں پر کیا ایکشن لیا گیا۔

برطانوی سفارت کار کا بیان : 'الطاف حسین نے را سےتحریری معاہدےکااعتراف کیا'

برطانیہ کے سابق سفارت کار شہریار خان نیازی نے گزشتہ روز انٹرویو میں کہا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین نے اسکاٹ لینڈ یارڈ حکام کے سامنے اعتراف کا دستاویزی ثبوت موجود ہے کہ وہ ہندوستان کی خفیہ ایجنسی 'را' کے لیے کام کرتے ہیں جبکہ ان کا 'را' کے ساتھ تحریری معاہدہ بھی موجود ہے۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہندوستان میں اگر کسی سیاسی جماعت یا رہنما پر پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی (انٹر سروسز انٹیلی جنس) سے تعلق کے کا شبہ بھی ہوتا تو کیا اس کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوتا جس طرح پاکستان کی حکومت اور ریاست کا طرز عمل ہے۔

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی رابطہ کمیٹی کے کنوینئر ندیم نصرت نے مصطفیٰ کمال کے مطالبے کو ان کی مایوسی قرار دیا ہے۔

ٹوئٹر پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ندیم نصرت نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کا گینگ (گروہ) اپنے منصوبوں میں بری طرح ناکام ہو چکا ہے۔

مصطفیٰ کمال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ندیم نصرت کا کہنا تھا کہ وہ ریاست سے متحدہ قومی موومنٹ پر پابندی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے کنوینئر نے کہا کہ اس سے زیادہ مایوسی کا کوئی مقام نہیں ہوسکتا۔

خیال رہے کہ کراچی کے سابق میئر (سٹی ناظم) اور ایم کیو ایم کے سابق رہنما مصطفیٰ کمال نے 3 مارچ کو ایم کیو ایم کے منحرف رہنما انیس قائم خانی کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم قائد الطاف حسین پر سنگین نوعیت کے الزامات لگائے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: مصطفیٰ کمال کی جماعت کا نام 'پاک سرزمین پارٹی'

اس موقع پر انھوں نے علیحدہ پارٹی بنانے کا اعلان کرتے ہوئے جلد نئی پارٹی کا منشور پیش کرنے اور کراچی سمیت سندھ بھر میں جلسے کرنے کا اعلان بھی کیا تھا، کراچی میں 24 اپریل کو پہلا جلسہ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

مصطفیٰ کمال کی نئی جماعت 'پاک سرزمین پارٹی' میں بعد ازاں ایم کیو ایم کے سینئر رہنماؤں رکن سندھ اسمبلی ڈاکٹر صغیر احمد ، رضا ہارون ، افتخار عالم ، وسیم آفتاب، انیس ایڈووکیٹ، محمد علی بروہی، بلقیس مختار، سید وحید الزماں اور محمد رضا عابدی شامل ہو چکے ہیں جبکہ ان کی جانب سے مزید افراد کے شامل ہونے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے، ایم کیو ایم کے رہنماؤں کی پی ایس پی میں شمولیت کے بعد متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے مصطفیٰ کمال کو تنقید کا نشانہ بنایا جانے لگا ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (5) بند ہیں

Amir Apr 14, 2016 06:48pm
sub ko pata hai lekin action 0
یمین الاسلام زبیری Apr 14, 2016 10:21pm
کچھ سمجھ میں نہیں آرہا کہ کیا ہورہا ہے۔ الطاف اور ان کی پارٹی کے خلاف ثبوت سمامنے نہیں لائے جا رہے۔ ایسا لگتا ہے کہ چھپائے جارہے ہیں۔ مصطفیٰ کمال نے بھی بنا ثبوت کے بات کی۔ دوسری طرف پناما لیک کسی قسم کا ثبوت ہے لیکن کسی عمل کا کہیں سے مطالبہ نہیں ہورہا سوائے عمران خان کے۔ میں اپنی ذاتی حیثیت میں پر ذور مطالبہ کرتا ہوں کہ تمام ثبوت، ہر جماعت کے خلاف یا حق میں سامنے لائے جائیں۔ عوام میں جو بیچینی موجود ہے اسے دور کرنا چاہیے۔ یہ بھی یاد رہے کسی سیاسی جماعت پر پابندی لگانے کا مطالبہ ایک طرح سے ہار ماننا ہے۔
یمین الاسلام زبیری Apr 14, 2016 11:29pm
@Amirایسا لگتا ہے کہ کسی کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے۔
سید امین الدین Apr 15, 2016 12:50am
کمال کا ایم کیو ایم پر پابندی کا مطالبہ اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ کمال نے اب تک جتنے الزامات لگائے اول تو یہ کوئی نئے الزامات نہیں ہیں اور دوسرا کہ آج تک اور خود کمال اینڈ کو کوئی ثبوت پیش نہیں کرپائے اور کمال اینڈ کو کوئی کامیابی بھی حاصل نہیں ہوسکی اس وجہ سے کمال اینڈ کو شدید مایوسی کا شکار ہیں۔
گوہر رشید بٹ Apr 15, 2016 01:44am
کراچی میں پاک سرزمین پارٹی(پی ایس پی) کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے اپنی سابقہ جماعت متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پر پابندی کا مطالبہ کر دیا۔انہوں نے بالکل ٹھیک کہاں ہے ۔ وہ اس جماعت میں ایک لمبا عرصہ گزار چکے ہیں ۔ وہ اس کو بہت بہتر جانتے و سمجھتے ہیں اس کی ذہنیت کو جانتے ہیں وہ جانتے ہیں یہ پارٹی پاکستان کو ہر دور میں تنگ کرتی رہے گی اس لئے اس پر پابندی لگنی چاہیے۔ بھتہ خوری، ٹارگٹ کلنگ، سٹریٹ کرائم اس میں ایم کیو ایم کے ورکرز کا بہت بڑا ہاتھ ہے۔ اور یہ سب تربیت یافتہ غنڈے ہیں اور پڑھے لکھے بھی پر یہ پاکستان سے پیار نہیں کرستے انہیں صرف شراب میں دھت الطاف بھائی سے پیار ہے جو پاکستان کو زخم لگتا جا رہا ہے۔ میں سمجھتا ہوں ہمیں اس وقت مصطفی کمال کی بھرپور حمایت کرنی چاہیے وہ کراچی بلکہ پورے سندھ بلکہ پورے پاکستان میں امن، ترقی لا سکتا ہے۔ اس کو موقع ملنا چاہیے اور ایم کیو ایم کو پاکستان میں پابندی لگا کر ختم کر دینا چاہیے۔