متحدہ کی بلقیس مختار بھی مصطفیٰ کمال کے ساتھ

اپ ڈیٹ 06 اپريل 2016
بلقیس مختار سندھ اسمبلی کی رکن ہیں — فوٹو : ڈان نیوز
بلقیس مختار سندھ اسمبلی کی رکن ہیں — فوٹو : ڈان نیوز

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی رکن سندھ اسمبلی اور سینئر رہنما بلقیس مختار بھی پارٹی چھوڑ کر مصطفیٰ کمال کی نئی جماعت پاک سر زمین پارٹی (پی ایس پی) میں شامل ہو گئیں۔

بلقیس مختار 2002 سے سندھ اسمبلی کی رکن ہیں، وہ 2002، 2008 اور 2013 کے انتخابات کے بعد خواتین کی مخصوص نشست پر ایم کیو ایم کی سندھ اسمبلی کی رکن منتخب ہوئیں۔

پاک سرزمین پارٹی میں شامل ہونے والی 47 سالہ بلقیس مختار پہلی خاتون رہنما ہیں جنہوں نے متحدہ قومی موومنٹ چھوڑنے کا اعلان کیا۔

ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین پر تنقید کرتے ہوئے بلقیس مختار نے کہا کہ 'آپ نے ہمیں دہشت گرد اور 'را' کے ایجنٹ کی پہچان دی۔ آپ کو وہ کارکن پسند ہیں جو آپ کی چاپلوسی کریں۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'ہم یہاں کسی کی دشمنی میں نہیں بیٹھے بلکہ نوجوانوں کا مستقبل بچانے کے لیے میدان عمل میں آئے ہیں، کیونکہ فسق و فجور میں پڑے لوگ مستقبل پر دھیان نہیں دے سکتے۔'

مزید پڑھیں : مصطفیٰ کمال کی جماعت کا نام 'پاک سرزمین پارٹی'

بلقیس مختار نے متحدہ قومی موومنٹ کے ساتھ ساتھ سندھ اسمبلی کی رکنیت چھوڑنے کا بھی اعلان کیا۔

آخر میں انھوں نے کہا کہ پہلے نعرہ ہوتا تھا، 'ہم نہ ہوں ہمارے بعد الطاف الطاف' لیکن اب نعرہ ہوگا 'ہم نہ ہوں ہمارے بعد پاک سر زمین شاد باد'.

ایم کیو ایم کے مرکز اور الطاف حسین کی کراچی میں رہائش گاہ نائن زیرو کے پڑوس میں رہنے والی بلقیس مختار کی پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت پر مصطفیٰ کمال نے کہا کہ بلقیس باجی چند دن پہلے تک نائن زیرو کی گلی میں رہتی تھیں، لیکن انہوں نے بہادری کا مظاہرہ کیا۔

پاک سرزمین پارٹی کے رہنما مصطفیٰ کمال نے کہا کہ بلقیس مختار طویل سیاسی جدوجہد میں شامل رہیں، یہ ایم کیو ایم کی پہلی رابطہ کمیٹی کا حصہ تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاک سرزمین پارٹی کے جعلی خطوط بناکر غلط باتیں پھیلائی جا رہی ہیں۔

ایم کیو ایم پر بالواسطہ تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم لوگوں کو بچانے کی باتیں کر رہے ہیں۔

آخر میں انھوں نے کہا کہ میرپورخاص میں ہم پر پتھر برسائے گئے لیکن ہم نے پتھر کے جواب میں گالی نہیں دی۔

یاد رہے کہ گذشتہ ماہ 3 مارچ کو ایم کیو ایم کے سابق سینیٹر اور سابق ناظم کراچی مصطفیٰ کمال اور انیس قائم خانی نے پارٹی سے الگ ہو کر نئی جماعت بنانے کا اعلان کیا تھا، جس کا نام بعد میں 'پاک سرزمین پارٹی' رکھا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: مصطفیٰ کمال کی جماعت کا نام 'پاک سرزمین پارٹی'

اس پارٹی میں متحدہ قومی موومنٹ کے رکن سندھ اسمبلی ڈاکٹر صغیر احمد ، رضا ہارون ، افتخار عالم ، وسیم آفتاب، انیس ایڈوکیٹ اور محمد علی بروہی شامل ہو چکے ہیں جبکہ ان کی جانب سے مزید افراد کے شامل ہونے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔

مصطفیٰ کمال رواں ماہ 24 اپریل کو باغِ جناح میں ایک بڑا جلسہ کرنے جارہے ہیں، جسے انھوں نے پاکستان کے لیے ٹرننگ پوائنٹ قرار دیا.


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں