تاریخ ساز میچ میں انگلینڈ کی فتح

اپ ڈیٹ 31 اگست 2016
کرس ووکس نے پاکستان کے 4کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا—فوٹو:رائٹرز
کرس ووکس نے پاکستان کے 4کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا—فوٹو:رائٹرز

نوٹنگھم: انگلینڈ نے 444 رنز کا تاریخی ہدف دینے کے بعد پاکستان کی پوری ٹیم کو 275 رنز پر سمیٹ کر 169 رنز سے شکست دی اورسیریزبھی اپنے نام کرلی جبکہ محمدعامر اور یاسر شاہ نے پاکستان کو رنزکے اعتبار سے بدترین شکست سے بچالیا۔

پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف ریکارڈ 445 رنز کے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو سمیع اسلم کی صورت میں پہلا نقصان اٹھانا پڑا جبکہ کپتان اظہرعلی 50 کے اسکور پر ہی پویلین واپس لوٹ گئے۔

سمیع اسلم 8 رنز بنا کر کرس ووکس کی گیند پر معین علی کا کیچ بنے جبکہ اظہرعلی 13 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جس کے بعد شرجیل خان نے جارحانہ موڈ اپناتے ہوئے مارک ووڈ کے ایک اوور میں مسلسل 4 چوکے رسید کر کے پاکستان کو کچھ امید دلائی لیکن ووکس نے اس امید کو ختم کردیا۔

شرجیل خان 58 رنز بنا کر ووکس کو وکٹ دے بیٹھے جس کے بعد بابر اعظم بھی زیادہ دیر وکٹ پر ٹھہر نہ سکے اور 9 رنز بنا کر اسٹوکس کا شکار بنے۔

شرجیل خان نے جارحانہ بیٹنگ کے ذریعے پاکستان کی امیدیں بحال کیں—فوٹو:رائٹرز
شرجیل خان نے جارحانہ بیٹنگ کے ذریعے پاکستان کی امیدیں بحال کیں—فوٹو:رائٹرز

تجربہ کار آل راؤنڈر شعیب ملک پہلے باؤلنگ میں بری طرح ناکام ہوئے پھر بیٹنگ میں بھی رنگ دکھانے میں ناکام ہوئے اور صرف ایک رن بنا کر پلنکٹ کی وکٹ بن گئے۔

سرفرازاحمد نے کچھ دیر مزاحمت کی مگر 38 رنز بنا کر ان کی ہمت بھی جواب دے گئی، حسن علی آؤٹ ہونے والے ساتویں بلے باز تھے جن کی وکٹیں معین علی نے اڑا دیں۔

محمد نواز 34 رنز بنا کر عادل رشید کو وکٹ دے کر پویلین چلے گئے ان کی اننگز میں صرف 2 چوکے شامل تھے, وہاب ریاض 14 رنز بنا کر ووڈ کا نشانہ بنے۔

محمد عامر اور یاسر شاہ نے آخری وکٹ76 رنز کی بہترین شراکت قائم کی اور پاکستان کو ون ڈے میں رنز کے اعتبار سے بدترین شکست سے بچا لیا۔

پاکستان کی پوری ٹیم 43 ویں اوور میں 275 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی اور 169 رنز کے بھاری مارجن سے شکست کھا گئی۔

محمد عامر نے 5 چوکوں اور 4 بلند وبالا چھکوں کی مدد سے 58 رنز بنا کر کرس ووکس کا شکار بنے یہ ووکس کی چوتھی وکٹ تھی۔

یاسر شاہ 26 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔

انگلینڈ کی جانب سے کرس ووکس نے 4 اور عادل رشید نے 2 وکٹیں حاصل کرلیں۔

انگلینڈ نے میچ میں 169 رنز سے کامیابی حاصل کرکے سیریز 0-3 سے جیت لی۔

قبل ازیں انگلینڈ کے کپتان آئن مورگن نے پاکستان کے خلاف سیریز کے تیسرے میچ میں ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو الیکس ہیلز اور جیسن روئے نے 33 رنز کا آغاز فراہم کردیا۔

شرجیل خان کے آؤٹ ہوتے ہی انگلینڈ کے کھلاڑیوں نے جشن منانا شروع کیا—فوٹو: اے ایف پی
شرجیل خان کے آؤٹ ہوتے ہی انگلینڈ کے کھلاڑیوں نے جشن منانا شروع کیا—فوٹو: اے ایف پی

حسن علی نے چھٹے اوور کی دوسری گیند میں جیسن روئے کو وکٹوں کے پیچھے سرفرازاحمد کے ہاتھوں آؤٹ کرکے پاکستان کو پہلی وکٹ دلادی، انھوں نے 15 رنز بنائے تھے۔

پاکستان کی جانب سے ناقص فیلڈنگ کا مظاہرہ کیا گیا جس کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے الیکس ہیلز نے اپنی نصف سنچری مکمل کی جس کے لیے انھوں نے 7 چوکے اور ایک چھکا لگایا۔

پاکستان کی جانب سے اننگز کا 23 واں اوور کپتان اظہرعلی نے کیا جس میں الیکس ہیلز نے 3 چوکے اور ایک چھکے کی مدد سے کل 20 رنز حاصل کئے جبکہ انھوں اپنی بہترین اننگز کو جاری رکھتے ہوئے کیریئر کی چوتھی سنچری بھی مکمل کی، یہ گزشتہ 7 میچوں میں ان کی تیسری سنچری ہے۔

ہیلز نے سنچری مکمل کرنے کے بعد پاکستانی باؤلرز کو تختہ مشق بناتے ہوئے وکٹ کے چاروں اطراف شاٹس کھیلے اور انگلینڈ کا 23 سالہ پرانا ریکارڈ توڑ دیا۔

ہیلز انگلینڈ کی جانب سے ون ڈے میں سب بڑا انفرادی اسکور کرنے والے بلے باز بن گئے ہیں، اس سے قبل یہ اعزاز روبن اسمتھ کو حاصل تھا جنھوں نے 21 مئی 1993 کو آسٹریلیا کے خلاف ناقابل شکست 167 رنز بنائے تھے۔

وہ 122 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 22 چوکوں اور 4 چھکوں کی مدد سے 171 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جس کے فوری بعد جوروٹ بھی 85 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔

ہیلز اور روٹ کے درمیان 248 رنز کی شراکت ہوئی یہ انگلینڈ کی جانب سے ون ڈے کرکٹ میں دوسری وکٹ پر دوسری بڑی شراکت تھی۔

کپتان آئن مورگن اور جوز بٹلر نے الیکس ہیلز کی فراہم کردہ بنیاد کو مزید مستحکم کرتے ہوئے بڑی اوسط کو برقرار رکھا اسی دوران بٹلر اور مورگن نے اپنی نصف سنچریاں بھی مکمل کر دیں۔

ایک ایسے وقت میں جب بٹلر پاکستان کے خلاف رن بٹورنے میں سرگرم تھے تو وہاب ریاض نے ان کی وکٹیں اڑادیں لیکن نوبال کے باعث پاکستان کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

وہاب ریاض نے سب سے زیادہ 110 رنز دیے اور پاکستان کی جانب سے ون ڈے کرکٹ کے ایک میچ میں سب سے زیادہ رنز دینے والے باؤلر بن گئے۔

بٹلر اور مورگن نے چوتھی وکٹ کی شراکت میں ناقابل شکست 161 رنز کا اضافہ کردیا اور اپنی ٹیم کو ون ڈے کرکٹ کی تاریخ کا سب سے بڑا 445 رنز کا مجموعہ ترتیب دینے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

بٹلر نے 90 اور کپتان مورگن 57 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔

ناٹنگھم کے ٹرینٹ برج میں کھیلے گئے اہم مچ میں پاکستان کی جانب سے دوسرے ون ڈے میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے عماد وسیم گھٹنے کی انجری کے باعث ٹیم کا حصہ نہیں ہیں، محمد نواز کو ان کی جگہ حتمی ٹیم میں شامل کیا گیا تھا۔

ساؤتھمپٹن میں کھیلے گئے سیریز کے پہلے میچ میں بارش کے باعث انگلینڈ نے ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت 44 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔

لارڈز میں سیریز کا دوسرا میچ کھیلا گیا تھا جہاں میزبان ٹیم نے پاکستانی بلے بازوں کو مشکلات کا شکار کرتے ہوئے میچ میں باآسانی 4 وکٹوں سے فتح حاصل کرکے سیریز میں برتری دوگنی کردی تھی۔

پاکستان کو سیریز میں واپسی کرنے کے لیے اس میچ میں کامیابی ضروری تھی جبکہ انگلینڈ کو سیریز جیتنے کے لیے یہ میچ اہم تھا۔

سیریز کے تیسرے میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

انگلینڈ: آئن مورگن (کپتان)، الیکس ہیلز، جیسن روئے، جوروٹ، بین اسٹوکس، جوز بٹلر،معین علی، کرس ووکس، عادل رشید، لیام پلنکٹ، مارک ووڈ

پاکستان: اظہرعلی (کپتان)،سمیع اسلم، شرجیل خان، بابراعظم، سرفرازاحمد، شعیب ملک، محمد نواز، یاسر شاہ، وہاب ریاض، حسن علی، محمد عامر

تبصرے (0) بند ہیں