اس بلاگ کے راقم کو ایک اشد ضرورت کے تحت اسمارٹ شناختی کارڈ کا حصول ممکن بنانا تھا سو 18 اکتوبر 2016 کو نصیرآباد ایگزیکٹو سینٹر کراچی میں اپنے اسمارٹ آئی ڈی کارڈ کا ڈول ڈالنے کا ارادہ کیا۔

صبح سات بجے بغیر ناشتہ کیے نہار منہ نادرا آفس پہنچے تاکہ قطار میں سب سے اگلا نمبر ہمیں نصیب ہو جائے۔ ہمارا خیال تو یہ تھا کہ اتنی صبح صبح ہمارے علاوہ کوئی نہیں ہوگا۔ نادرا آفس سے ذرا قریب پہنچے تو ایک جم غفیر نظر آیا۔

تشویش ہوئی کہ صبح صبح اتنے سارے لوگ جمع ہیں، اللہ خیر کرے۔ ہجوم کے قریب پہنچے تو پتہ چلا کہ یہاں نہ تو کوئی فری راشن تقسیم ہو رہا ہے اور نہ ہی کوئی مداری تماشہ دکھا رہا ہے۔

دراصل یہ سارا مجمع نادرا آفس کے سامنے دھرنا دیے بیٹھا ہے کہ جلد سے جلد نمبر مل جائے۔ رکشے سے اُتر کر ہجوم میں پہنچے تو کچھ جماہیاں لیتے ہوئے لوگوں سے پتہ چلا کہ انہوں نے فجر کی نماز نصیر آباد ایگزیکٹو سینٹر کے سامنے ہی ادا کی تاکہ قطار میں جلد سے جلد نمبر حاصل کیا جا سکے۔

خیر اللہ کا نام لے کر ہم بھی قطار میں لگ گئے۔ لگ بھگ دو گھنٹے قطار میں کھڑا ہونے کے بعد ایک صاحب تشریف لائے، آفس کا دروازہ کھولا، آفس کے دروازے پر ان محترم نے جلی حروف میں ایک تحریر آویزاں کی جس کا مضمون کچھ یوں تھا کہ "یہاں چار سو اور چھے سو والے کارڈ نہیں بنتے۔"

پڑھیے: بلاک شناختی کارڈ کھلوانے کا اذیت ناک تجربہ

مطلب یہ کہ اگر 1600 روپے ادا کرنے کی استطاعت ہے تو ٹھیک، قطار میں لگے رہیے۔ ورنہ کوئی اور در دیکھیے اور شعر پڑھتے رہیے:

وہ جو بیچتے تھے دوائے دردِ دل

وہ دوکان اپنی بڑھا گئے

خدا خدا کر کے بیس سے پچیس منٹ میں کام کا آغاز ہوا اور لوگوں کو ٹوکن دینے کا مرحلہ شروع ہوا۔ ٹوکن حاصل کر لینے والے خوش نصیب اسے اپنی مٹھی میں دبا کر یوں فاتحانہ نظروں سے قطار کو دیکھتے جیسے کوئی امرت دھارا مل گیا ہو۔

سوا تین گھنٹے قطار میں کھڑا رہنے کے بعد ہمارا نمبر آیا۔ تصویر لینے سے فارم فل کرنے کے مراحل قدرے تیزی سے طے ہوئے تو لگا کہ جیسے شناختی کارڈ بنوانا اتنا مشکل کام نہیں جتنا لوگ بتاتے ہیں۔ اسی روز تصدیق کروا کے درخواست جمع کروا دی اور رسید حاصل کر لی تاکہ سند رہے ۔

22 اکتوبر کو نادرا ہیڈ آفس سے ایک ایس ایم ایس ہمارے فون پر موصول ہوا کہ ہماری درخواست ہیڈ آفس میں موصول ہوگئی ہے اور اس پر کام جاری ہے۔ 24 اکتوبر کو پیغام موصول ہوا کہ جناب کی گزارش کو شرف قبولیت حاصل ہوگیا ہے اور ہمارا اسمارٹ کارڈ چھپنے کے لیے نادرا کے چھاپے خانے میں بھیجا جا چکا ہے جہاں سے دو ایک روز میں موصول ہو جائے گا۔

لگا کہ بہت اسمارٹ نظام ہے جس میں مجوزہ پندرہ روز کے عرصے کے بجائے سب کچھ بہت تیزی سے ہو رہا ہے اور 26 یا 27 اکتوبر کو ہمارا شناختی کارڈ ہمیں مل جائے گا۔ تاہم کسے پتا تھا کہ اصل امتحان اب شروع ہونا باقی ہے۔

26 گزری، 27 گزری، 28 گزری، 29 بھی گزر گئی۔ ہم ہر روز نادرا کی ایس ایم ایس ہیلپ لائن 8400 پر اپنا ٹریکنگ نمبر بھیجتے تو جواب موصول ہوتا کہ آپ کا کارڈ چھاپے خانے میں ہے اور دو ایک روز میں آپ تک پہنچ جائے گا۔

جناب یہ دو تین روز ہفتے میں بدل گئے اور اس کے بعد اگلا ہفتہ شروع ہو کر نومبر کا مہینہ بھی شروع ہوا۔ ایسا لگا کہ جیسے ہمارا شناختی کارڈ بھی دارالحکومت کی یخ بستہ ہواؤں میں کہیں جم گیا ہے جو آگے چلنے کا نام نہیں ہی لے رہا۔

مزید پڑھیے: شناختی کارڈ کی تجدید کا اشتعال انگیز سوالنامہ

ہر روز نادرا کی ایس ایم ایس ہیلپ لائن سے ایک ہی پیغام کہ کوئی اپ ڈیٹ نہیں۔ تنگ آ کر نادرا کی ہیلپ لائن 700 پر یکم نومبر کو کال کی، ایک حضرت نے بتایا کہ 25 تاریخ کو جو کارڈ پرنٹنگ پر گئے تھے وہ ابھی تک چھپے ہی نہیں، مگر اس کے بعد جانے والے کارڈ چھپ گئے ہیں۔

ہم بھاگم بھاگ نصیر آباد ایگزیکٹو سینٹر پہنچے تو دیکھا کہ وہ لوگ بھی اپنے شناختی کارڈ لے کر جا رہے ہیں جن کی درخواست ہمارے بعد جمع ہوئی تھی۔

(ع) جو چاہے آپ کا حسن کرشمہ ساز کرے

اسی روز شام میں دوبارہ ہیلپ لائن پر فون کیا۔ ایک خاتون نے مشورہ دیا کہ ہو سکتا ہے آپ کا کارڈ حوالہءِ ڈاک کر دیا گیا ہو لیکن بوجوہ آئی ٹی اسٹاف کی غلطی سے اپڈیٹ نہ ہوا ہو۔ آپ مقامی آفس چلے جائیے اور پچھلی ڈاک میں چیک کروا لیجیے۔

مقامی آفس کی ایک بائے ایک سائز کی کھڑکی پر ایک سخت گیر خاتون نے سختی سے منع کر دیا کہ وہ پچھلی ڈاک میں اس وقت تک چیک نہیں کریں گی جب تک ان کے کمپیوٹر پر یہ اپڈیٹ موصول نہ ہو کہ کارڈ حوالہءِ ڈاک ہوچکا ہے۔

لاکھ سمجھایا کہ بھئی یہ اسی لیے چیک کروایا جا رہا ہے کہ شاید اپڈیٹ نہ ہوسکا ہو، لیکن محترمہ ٹس سے مس نہ ہوئیں۔ بہرحال چوکیدار کی منت سماجت کر کے دربار میں رسائی حاصل کی۔

قدرے ہمدرد اور شفیق قسم کے ایک بزرگ مینیجر نے تشویش کا اظہار کیا اور ہمارا ٹریکنگ نمبر اپنے پاس نوٹ کر کے وعدہ کیا کہ وہ ضرور متعلقہ لوگوں کی سرزنش کریں گے۔

2 نومبر کو دوبارہ ہیلپ لائن پر فون کیا، پھر انتظار کرنے کا مشورہ دیا گیا۔ تین تاریخ کو خوب جی بھر کر سارا دن انتظار کیا۔ چارنومبر کو صبح ساڑھے دس بجے دوبارہ ہیلپ لائن پر فون کیا۔ نادر شاہی قسم کے جلادی لہجے میں ایک خاتون نے بتایا کہ آپ کے اسٹیٹس میں کوئی اپڈیٹ نہیں۔

ان سے پوچھا کہ کیا ہماری شکایت درج ہوسکتی ہے؟ سختی سے فرمایا: "بالکل نہیں۔ اس مرحلے پر شکایت درج نہیں ہوتی۔" پوچھا کسی ایسے سورما کا نام بتا دیجیے جسے باری تعالیٰ نے چھاپے خانے والوں سے یا نادرا کے آئی ٹی اسٹاف سے باز پرس کر سکنے کی قدرت بخش رکھی ہو؟

جواب ملا کہ ایسا کوئی مائی کا لال پیدا نہیں ہوا، آپ بس انتظار فرمائیے، اور کہا کہ وہ صرف ٹریکنگ کر کے صورت حال بتا سکتی ہیں۔

عرض کیا کہ اگر ایسا ہی تھا تو ایس ایم ایس ٹریکنگ سروس 8400 تو پہلے ہی موجود ہے، تو پھر آپ سے بات کرنے کا کیا مقصد؟ انہوں نے انتہائی حقارت سے جواب دیا کہ انہیں اس بات سے کوئی غرض نہیں۔ ہمیں اندازہ ہو گیا کہ محترمہ کسی بڑی ہستی کے زیر سایہ ہیں اس لیے انہیں واقعی کوئی غرض نہیں رہی ہوگی۔

جانیے: پاکستان میں پاسپورٹ کی تجدید کا تلخ تجربہ

نادرا کی ویب سائٹ پر جا کر کمپلین لانچ کرنے کی دوبارہ بلکہ سہ بارہ کوششیں بھی کر کے دیکھ لیں۔ کمپلین لکھنے کے بعد جمع کروائیں تو ویب پیج کریش ہو جاتا ہے۔ گویا کہ نادرا کے ذمے داران تک ہم جیسے عام آدمی کی رسائی کا اب ایک ہی طریقہ بچا ہے، اور وہ ہے ہمارا میڈیا۔

میں گناہ گار بذریعہ سطور ہذا نادرا کے ذمہ داران سے دست بستہ چند سوالات پوچھنے کی جسارت کر رہا ہوں۔

1۔ میں نے جو 1600 روپے ایگزیکٹو فیس جمع کروائی تاکہ میری درخواست جلدی پراسیس ہوجائے، کیا وہ میری حرام کی کمائی تھی؟

2۔ کیا کوئی ایسا طرم خان ہے جو چھاپے خانے کے ملازمین سے استفسار کرسکے کہ اس کوتاہی کا ذمے دار کون ہے؟ اور مجھے مزید کب تک انتظار کی سولی پر لٹکے رہنا ہوگا؟

3۔ زائد رقم ادا کرنے کے باوجود عوام کی اشد ضرورت بروقت پوری نہ ہو تو کیا ان کے قیمتی وقت کو کوئی نادرا اہلکار واپس لاسکتا ہے؟

4۔ کیا ہیلپ لائن پر بد تمیزی کرنے والے آپریٹرز کی شکایت لینے کے لیے کوئی نیا نمبر جاری کیا جائے گا؟

5۔ کیا کوئی اللہ لوک اس امر پر رائے دے گا کہ اپنی تنخواہ عوام الناس کے ادا کیے ہوئے پیسوں سے لینے کے بعد بھی لوگوں کو سہولت فراہم کرنے کے بجائے تکلیف دینے والے اہلکاروں سے بازپرس کر کے کبھی عوامی سطح پر لایا جائے گا؟


کیا آپ بھی سرکاری دفاتر میں ایسی ہی صورتحال کا سامنا کر چکے ہیں؟ اپنی رائے نیچے کمنٹس میں دیجیے۔

تبصرے (40) بند ہیں

Raja Bilal Nov 11, 2016 12:46pm
Dear Dawn News, Barah e Mehrbani aissa hi koi article karachi board office k lye bhi banwaein shayad unhein bhi koi ghairat aa jaye, aik naam change karwane k lye itna lamba process hota hai k chakkar laga laga kar aeryan ghiss jati hian logon ki lakin majaal hai jo kaam ho jae.
SMH Nov 11, 2016 12:47pm
ویسے تو یہ سب امریکہ اوربھارت کی سازش ہے لیکن ،،،،حرام خور، بدتمیز، سست،کاہل الوجود،ھڈ حرام،سفارشی، غبیی، ڈھیٹ وغیرہ کا مطلب سمجھناہو تو کسی بھی سرکاری دفتر سےرجوع کریں،،آزمایش شرط ہے۔
Aamir Nov 11, 2016 12:57pm
Sir aap pakistan mei rehty hen ap ye baat kyun bhool rahey hen
hirra qazi Nov 11, 2016 02:53pm
mostly govt adary yahan crpt hain jnab
عبدالمقدم Nov 11, 2016 02:55pm
یہ صرف کراچی کا مسئلہ نہیں بلکہ پاکستان کے ہر اس شہری کو ایسے حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بنوانے جاتا ہے۔ سوائے ان شہریوں کے جو دفتر کے باہر موجود ٹاؤٹ کو پانچ، سات سو روپے دے دیں، انہیں اسی وقت دفتر میں بھیج دیا جاتا ہے۔
imran Nov 11, 2016 02:55pm
Ye sab hamari Pakistani honay kis saza hai, agar hum afghani ya koi aur hotay tu ye haram khor, rishawat khor, hud haram log foran CNIC bana detay.
سید ریحان خالد Nov 11, 2016 03:20pm
میں نے اپنے نومولود بیٹے کا NICOP آن لائین جمع کروایا ھے اور لگ بھگ اسی صورتحال سے دو چار ہوں۔ کوئی شنوائی نہیں سوائے E Mail کرنے کے اور اسکا جواب ہر مرتبہ ایک نئی فرمائش پر منتج ہوتا ہے۔ اللہ پوچھے گا ان نا اھل سرکاری ملازمین سے۔
Mehmood Ahmed Nov 11, 2016 03:23pm
Dear Brother ham log 4 months sa NIC ka lea preshan hei Awame markze ka chaerk laga laga kar shahdi ab hamre office wale hame farig hei kar da pata ni kiss bad ke virification ho rahi hei jiss ka aj tak shahid CH Nisar ko bhi ni pata hei
ayesha Nov 11, 2016 03:37pm
Govt institution also have many problems, where will we go? We have limited resources and infrastructure with huge trafficking.we have many limitations
Waseem Nov 11, 2016 03:42pm
When appointment in govt. offices are based on 'PERCHEE' or "SYASEE" then you should not expect you will be treated with good manner or at-least humanly, mostly are incompetent staff you will experience in govt. institution. By the way I have the similar situation; I submitted my application on 19-Oct-2016 but still waiting for my Smart CNIC
Muhammad Nov 11, 2016 03:54pm
Its same in all over Pakistan. I have submitted my application for the renewal of Driving License and still waiting.
Mr perdesi Nov 11, 2016 04:08pm
brother, i have a suggestion for you. Please leave the country as soon as possible. there wont be any miracle in this country. Dishonesty, corruption, jobbery and nepotism are part of faith of people now a days. (Not all). from a fruit seller to prime minister, all are corrupt. Please don't think that i am not loyal with country but you cant change the system. you cant change the mind of the people. remember that there wont be any miracle because this nation doesn't want to change itself
rashid Nov 11, 2016 04:29pm
Yehi govt employees retirement ke baad apne hi peti band bhayion ke hatho zaleel or khuwar hote hen pension ke liye isse kehte hen makafat e amal...
umar farooq Nov 11, 2016 04:38pm
meray nadra database main khud nadra officer nay na mukamal information feed kee mother ka CNIC # nai dala, jis ki wja say mujhay 2 bar cnic kay leay apply krna para aur fee bi wapis nai houi kaha gya modification krain dubara fee jma kraian. mujahy pura month ise kam kay leay parayshan hona para. bohat lambi lines main bar bar lagna para aur woh bi shadeed germi main. NADRA kay office kam hain counter barha dain thou masla hal ho sakta hai.
انورسلیم Nov 11, 2016 04:55pm
جی ہاں میری اہلیہ کے ساتھ بھی یہی سب کچھ ہواتھاجس پرمیرالیاقت ۤۤباد چارنمبر نادراانتظامیہ سے جھگڑابھی ہوااورمیںنے انہیںبتایاکہ میںیامیری اہلیہ کوئی غیرملکی نہیںبلکہ یہاںتوغیرملکیوںکے شناختی کارڈباۤسانی بن رہے ہیں،ہم کوکس بات کی سزادی جارہی ہے،لیکن کسی کے کان پرجوںنہیںرہنگی بلکہ انہوںنے ہمیںجوباعزت پاکستانی شہری اوربائی برتھ پاکستانی ہیںاپنے ہی ملک میںاجنبی بنادیا اورہمیںاپنی پاکستانیت پرشک ہونے لگا۔وہ بلاہومتحہدہ قومی موومنٹ کے رکن قومی اسمبلی کاجنہیوںنے ہمارے مسئلے کوبغورسنااوراس کے حل کے لئے اسلام ۤبادتک ہماری درخواست پہنچائی اورمسئلہ حل کروایاورانہ ہمیںامیدنہیںتھی کہ ہم نادراکواپنے پاکستانی ہونے کایقین دلاسکیں،کیونکہ وہاںہماری سننے والاکوئی نہیںتھا وہاںنادراکی بدماشی ہے،نادراجب بدماشی پراترٓئے توکسی لگتی ہوگی یہ ۤپ سوچ سکتے ہیںجس کے سامنے عوام بے بس ہیں۔
Waseem Nov 11, 2016 04:59pm
راجا بلال صاحب، نادرا کے سورماوں سے پہلے میں ناچیز میٹرک اور انٹر بورڈ ہی کو بھگت رہا تھا ۔ اللہ تعالے معاف فرمائے مجھے سخت نفرت ہوگئی ہے ان دونوں بورڈز کے نظام سے۔ اس کا احوال جلد قلم بند کروں گا۔ آج کے دن تو ذرا ٹی سی ایس کو بھگت رہاہوں۔ جو لوگ ہمارے ہی پیسوں سے تنخواہ وصول کر کے ہمیں اذیت دے رہے ہیں ان کے لئے ہمارے ہاتھ باری تعالے کی بارگاہ میں بلند ہیں۔۔۔
Waseem Nov 11, 2016 05:02pm
@Mr perdesi شکریہ پردیسی صاحب، ہم ہاتھ اٹھا کر دعا گو ہیں کہ اللہ جلد انہیں اپنی پکڑ میں لے۔ آج ۔ جمعے کے روز تھا ان سب نے بڑے اہتمام سے دفتر بند کیا ہوگا جمعہ پڑھنے کے لئے۔
allahbuxrathore Nov 11, 2016 05:10pm
hello, me appko lyari chkiwar no -1 ke bare me bata sakta hoon,Mullan Fazil Hall ke library ke ek hisy par qabza he, or log raat ko 3 bajy line banaty hen or shaam 5 tak khary rehty hen, sekroon orteen or mard khary rehny ke bad mayos chaly jaty hen ek memon incharge he mustakim, woh sary no chupa kar un logoon me banty hen jo hath garm karta he, yeah rooz ka mamoool hen, zara ain unky bhe story likhen.
محمد مقصود سرور Nov 11, 2016 05:19pm
اسلام علیکم سر تمام محکموں کا ہی یہی حال ہے صوبائی محتسب اعلی کو ہی دیکھ لیں وہ بھی ایسا ہی ہے محکمہ ماحولیات میں نے بار بار درخواست جمع کروائی ہے کہ ضلع قصور میں رائس ملوں کی بھرمار ہے جنہوں نے گرد اور تو کے پائپ سڑک پر نکال رکھے ہیں سڑک پر ایسے ہوتا ہے کہ جیسے آندھی آ گئی ہے راہ گیر اور مقامی آبادی سانس کی بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں لیکن محمکہ ماحولیات منتھلی لے کر ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتے میں ماحولیات کے خلاف صوبائی محتسب اعلی کو بھی درخواست جمع کرائی تھی لیکن وہ بھی بات سننے کو تیار نہیں ہیں
Waseem Nov 11, 2016 05:36pm
@Mr perdesi I understand your sentiment 100% and its very natural . Almost every youngster wants to leave Pakistan but lets not leave this country. Death will keep chasing the life wherever we go and one day we will be caught but every place will not be our motherland. I encourage you to struggle against it. I have very positive feed back about the our ministry of foreign affairs's camp office in Karachi. I will write about that too.
Waseem Nov 11, 2016 05:38pm
@سید ریحان خالد دعا گو ہوں کہ اللہ تعالے آپ کے لئے آسانی فرمائے۔
Fahad Nov 11, 2016 05:37pm
National bank of pakistan ka hal bhi kuch aa sa he hai .. Aksar mujhe tax jama karwany jana parhta hai jis k nateejy main lambi line main khary rah kar inteezar karnaa parhtaa hai ,,. Khir intezar tu hamare naseeeb main he hai jisy lakin intezar k bawajod koi kam hota nahi .. janab ka system down hota hai janab ko kisy kam se uthna parh jata hai ... hum kuch kar nahi sakty ye National Bank of pakitan ki main branch ki bat hai i. i ii chundrigar :/ ALLAH in ko hidayat de is k ilawa kuch kar sakty ..
Fahad Nov 11, 2016 05:39pm
@Raja Bilal main app ka dard samjh sakta hun .. 2 saal pahly main is se guzar chuka hun
Muhammad Saeed anjum Nov 11, 2016 05:40pm
Mera taluq dera ghazi khan ki tehsil kot chutta sy hai jesa k upar hmary pyary bhai ny apni dastan sunai...wesa hall mera bhi hai sifarish kra ky apna id card to bnwa lia tha 2013 main,,,, meri umar as waqt 24 saal hai mujh sy choty mery 5bhai aor aik sister hai....mainy choty bhai ka id card bnwana tha,,,mujhy taqreban 11mont guzar chuky hain taqreban 145 chakr lgga chuka hun main nadra office ky...kam abhi tk nhi hwa nadra waly kehty hain as ki umar nhi hai...jb k meri umar 24 hai woh mujh sy chota hai,,,jis ky Ma Sha Allah sy 2bachy bhi hain ....main to thq ky ab ghar baith gia hun,,,,baqi nadra walu ko Allah pak hidayat dy,,,likhny ko bahot kuch hai...lkn jb kuch hona hi nhi to likhain kia saeed khan anjum tehsil kot chutta dera ghazi khan 0334 6755738
adeel afzal Nov 11, 2016 05:45pm
@Waseem Mohtaram, Agar aapka masla abhi tak hal nhi hua toh aap iss link https://www.nadra.gov.pk/complaint par ja kar apni complain submit karen, mujhe poori umeed hai k apka masla hal ho jayega.
اسد Nov 11, 2016 06:32pm
Passport office ho ya nadra, hr jaga aam awam rul ray hain.
راجہ بلال Nov 11, 2016 06:33pm
Main ne bhi ID card renew krana tha,pehly her shahr se ho jata tha per ab aap ko apnay bahn bhai , waldin ya bivi main se kisi ko saath lana lazmi hai, main nadra ke office gya to 15 banday agay line main aur dusri line main pandra aurtien, aur in 30 bando se guzar ker meri bari any main 4 ghanty lagay token leny ke liay, sub sust aur dheet log bithaye huay hain inho ne.
Umer Sharif Nov 11, 2016 10:43pm
Sir Ma Na Tu Banwaya Ta ID Card 1600 Ma Muja Tu 3 Din Ma Mil Gaya Ta Bhai Mara Kabi Choie Masla Be Ban Jata Ha Thnx
Waseem Baksh Nov 12, 2016 03:23am
Waseem ! Well done.... I wished you could write something on linguistic. NADRA is Naadaar. People can imagine better than us.
irfan Nov 12, 2016 03:54am
اس میں سب سے بڑی غلطی تو آپ کی ہے۔ -آپ پاکستان میں کیوں پیدا ہوئے
Ahmer T. Quresh Nov 12, 2016 09:20am
I Can only Laugh
Muhammad Abid Fayyaz Nov 12, 2016 12:11pm
es bhai ny 1600 dia tha.. mai ny 9800 rupees pay kiye.. online bnwany k liye or mujhe 4 month baad ja kar card mila tha.. halka website par mention tha k 7th day card ap k pass deliver ho jaye ga.. 7 days = 4 month boht farq hy bhai....
AK Nov 12, 2016 12:35pm
Sir, NADRA loves money. With money, even a non-Pakistani can get any card. NADRA is same like many other Govt departments.
SHAFIQUE RAHIB KHAN Nov 12, 2016 12:52pm
Thanks God I'm lucky. Got my smart CNIC in Jan. 2016 but spent about 9 hours (8 a.m to 5 p.m) in NADRA darbar (royal court), Gulistan-e-Jauhar.
Raja Bilal Nov 12, 2016 01:09pm
@Waseem Ji bohat shukrya k aap ne ye note kia but we must have to rise voice against these corrupt type departments. main pichlay 10 saal se issi tagg o du main laga hun k naam sahi ho jae par majaal hai k ye masla theek ho jae, maine paisa, waqt sab zaaya kia hai par koi hall nahi bana abhi tak really disheartened from this society.
Waseem Nov 12, 2016 01:34pm
@Waseem Baksh Yes sure, I would love to write something on linguistics if people want to read it. Linguistics has never been taken as a serious science therefore one of my instructors Mr. Dave Jeffery often used to say " Look Waseem, Pakistan has so far only one true linguist that is Tariq Rehman. I dont know any other linguist in Pakistan."
Waseem Nov 12, 2016 02:52pm
@Raja Bilal Can you please email me at [email protected]
KHAN Nov 13, 2016 08:57pm
السلام علیکم: نادرا ایک ایسا محکمہ ہے جس سے ہر صورت عوام کا واسطہ پڑتا ہے اور یہاں آکر ان کے سامنے حکومتی کارکردگی کھل کر سامنے آجاتی ہے ، نادرا کے افسران و اہلکار انتہائی سنگین بدعنوانیوں اور کوتاہیوں میں ملوث رہے ہیں۔ ان سب کو درست کرنے کی ایک مناسب تجویز ہے کہ ملک بھر میں قیام موبائل کمپنیوں کے فرنچائز چلانے والوں کو آن لائن کاغذات جمع کرنے کی ٹریننگ دی جائے اور اس کی ایک مناسب فیس مقرر کی جائے (موجودہ فیس زیادہ ہے)، اسی طرح اس فیس میں فرنچائز کا مناسب کمیشن ہو۔ اگر کاغذات میں کچھ کمی ہو تو صرف ان کی تصدیق کے لیے علاقائی دفتر بلایا جائے، کاغذات کی تصدیق کے بعد شہریوں کو کارڈ کے بننے کی صرف اور صرف ایک مقررہ تاریخ اور متعلقہ فرد کا نام دیا جائے، تاکہ عوام کا قیمتی وقت ضائع نہ ہو اور اس پر عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں نادرا افسر کے خلاف آن لائن شکایت درج کرانے کا انتظام کیا جائے، ایک مقررہ تعداد میں شکایات ہونے کی صورت میں اسے ادارے سے فارغ کردیا جائے۔ انفارمیشن، 3 جی و 4 جی ٹیکنالوجی کب کی آچکی ہے مگر اس کو عوام کی سہولت کے لیے استعمال نہیں کیا جارہا، خیرخواہ
Azmat Jan 19, 2017 03:55pm
AoA my CINC issued from Karachi, few years back i have shifted in Lahore for my job, mean while my CNIC (my nationality) got expired, when i went to NADRA office in Lahore, for renewal of my CNIC, after long queue, NADRA token man, refuse to issue me new card, start looking at me as I came form alien planet. then i came back and took print out of card issuance process from their official web site, went again, they again refuse to give me token, ask me to bring my blood relative for the issuance of token, at that time my whole family living in Karachi, not possible to bring them here in Lahore for my CNIC, that condition was very awkward for me, i stuck up in helpless condition, after few month one of my blood relative came to Lahore, i requested to help, and took her at NADRA office in Lahore, same staff didnt ask anything from me nor my blood relative just initiated process, it took around 5 to 6 months.
Azmat Jan 19, 2017 03:53pm
my observation is that 1. NADRA staff is not very well trained 2. they dont know updates on NADRA web site 3. they develop their own method and SOPs 4. even dont follow instruction mention of in their own office wall 5. they are not hire to serve Pakistani people, they have been hired to irritate educated people of Pakistan. 6. Mainly they dont want issue card to Lahore base people, out lahore people are SHODAR for them specially people from SINDH 7. Same complaint i have registered on their official web site, but not response