فٹ بال سے زیادہ ویڈیوگیم سے کمانے والا کھلاڑی

اپ ڈیٹ 14 جنوری 2017
لیرا نے 2015 میں سال کے خوب صورت ترین گول  کرنے کا اعزاز حاصل کیا تھا—فائل/فوٹو: اے ایف پی
لیرا نے 2015 میں سال کے خوب صورت ترین گول کرنے کا اعزاز حاصل کیا تھا—فائل/فوٹو: اے ایف پی

کم آمدنی سے تنگ آکر فٹ بال سے کنارہ کشی اختیار کرنے والے برازیل کے سابق کھلاڑی وینڈیل لیرا ویڈیو گیم کھیل کر زیادہ پیسے کمانے لگے ہیں۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق وینڈیل لیرا کی زندگی برازیل کے عام سطح کے لیگ میچ میں اس وقت بدل گئی جب انھوں نے ایک غیرمعمولی گول کرنے کا کارنامہ سرانجام دیا۔

اس میچ کو دیکھنے کے لیے میدان میں 342 تماشائی موجود تھے لیکن لیرا کے شاندار گول کی ویڈیو پوری دنیا میں عام ہوئی اور یہاں تک کہ فٹ بال کی عالمی گورننگ باڈی (فیفا) نے 2015 میں سال کے خوب صورت ترین گول کا فیفا پسکاس ایوارڈ سے نواز دیا۔

اس ایوارڈ کے حصول کے ساتھ ہی ایسا دکھائی دے رہا تھا کہ لیرا کو دنیا کے بڑے کلب حاصل کریں گے اور ان کا کیریئر عروج کو پہنچ پائے گا لیکن ایسا نہیں ہوا اور انھوں نے 27 سال کی عمر میں فٹ بال کو خیرباد کہنے کا فیصلہ کرلیا۔

لیرا نے ویڈیو گیم کھیلنا شروع کردیا اور اب ای-ایتھلیٹ بن گئے جبکہ حیران کن طورپر فٹ بال کے میدان سے زیادہ کما رہے ہیں۔

لیرا کا کہنا ہے کہ 'میرا ہمیشہ سے یہ خواب تھا کہ میں ایک ویڈیو گیم کھیلنے والے کے طور پر مشہور ہوں لیکن کبھی نہیں سوچا تھا کہ یہ حقیقت بن جائے گا جبکہ ایسا ہوچکا ہے'۔

خیال رہے کہ سوئٹزرلینڈ میں فیفا کی جانب سے ایوارڈ دیے جانے کے دوران ایک غیر رسمی تقریب میں کھلاڑیوں کو ورلڈ چمپیئن کے خلاف ای اے اسپورٹس فیفا گیم کھیلنے کا چیلنج دیا گیا تھا۔

اس چیلنج میں کرسٹیانو رونالڈو اور میسی جیسے کھلاڑیوں نے انکار کیا تھا لیکن لیرا کا خیال ہے کہ ان کے پاس کھونے کو کچھ نہیں تھا لیکن انھیں خود حیرت ہوئی جب انھوں نے ورلڈ چمپیئن کو 6-1 سے شکست دے دی۔

ان کا کہنا ہے کہ برازیل کی سرفہرست لیگ میں کھلاڑی اچھی تنخواہیں حاصل کرتے ہیں اور اگر دنیا کے امیر کلب انھیں حاصل کرتے ہیں تو وہ لاکھ پتی بن جاتے ہیں لیکن برازیل کے چھوٹے کلب میں کھلاڑیوں کی زندگی مشکل میں ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں