بلڈ پریشر کو خاموش قاتل بھی کہا جاتا ہے جو امراض قلب یا فالج وغیرہ کا خطرہ سنگین حد تک بڑھا دیتا ہے۔

یہ مرض ہر تین میں سے ایک بالغ فرد کو لاحق ہوتا ہے جس کی مختلف وجوہات ہوسکتی ہیں اور اس کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے ادویات مددگار ثابت ہوتی ہیں۔

تاہم قدرتی طور پر بھی آپ اپنے طرز زندگی میں چند عادات اپنا یا بدل کر اس پر قابو پاسکتے ہیں۔

ایسے سات طریقے جن کے ذریعے بلڈ پریشر کو نارمل رکھا جا سکتا ہے وہ درج ذیل ہیں۔

ورزش

جسمانی سرگرمیاں فشار خون سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ درحقیقت ورزش کو معمول بنالینا جسم پر زبردست اثرات مرتب کرتا ہے اور یہ بلڈ پریشر کو مستحکم رکھنے کا ایک بہترین ذریعہ بھی ہے، ہفتہ بھر میں کم از کم 30 منٹ سے ایک گھنٹے کی ورزش بلڈ پریشر کی سطح کو کم رکھتی ہے، یہاں تک کہ صرف چہل قدمی کی عادت ہی دل کی صحت کیلئے بہترین ہے۔

سانس

آہستگی اور گہری سانسیں لینا بھی آپ کو پرسکون رہنے اور بلڈ پریشر میں کمی لانے میں مدد دیتی ہیں، سانس کی ورزشوں سے دل کی دھڑکن کو بہتر بنایا جاسکتا ہے جس کے نتیجے میں خون کی شریانیں بھی زیادہ لچکدار ہوجاتی ہیں۔

پرسکون رہنا

بہت زیادہ تناﺅ خون کے ابلنے کا سبب بنتا ہے کم از کم کچھ دیر کیلئے ضرور ایسا ہوتا ہے۔ امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے مطابق تناﺅ سے دل کی دھڑکن کی رفتار بڑھ جاتی ہے جبکہ خون کی رگیں سکڑ جاتی ہیں، جس سے بلڈ پریشر کچھ وقت کیلئے بڑھ جاتا ہے۔ تناﺅ اور ذہنی صحت کو معمول پر رکھنا مجموعی صحت کیلئے بہت ضروری ہے، جس کا بہترین ذریعہ کچھ دیر کیلئے تمام تناﺅ اور الجھنیں بھلا کر گھومنا ہے۔

کافی کا کم استعمال

یہ ان لوگوں کے لیے ہے جو کافی پینا پسند کرتے ہیں، اگر آپ ہائی بلڈ پریشر کے شکار نہیں تب بھی کیفین کے زیادہ استعمال سے گریز زیادہ بہتر ہوگا، کیونکہ یہ عنصر دل کی دھڑکن کی رفتار اور بلڈ پریشر کو بڑھا دیتا ہے۔ ابھی یہ تو واضح نہیں کیفین سے بلڈ پریشر کیوں بڑھتا ہے مگر ایسا ہوتا ضرور ہے، اس لئے دن بھر میں 4 کپ سے زیادہ کافی کا استعمال بلڈپریشر کا مریض بنادینے کیلئے کافی ہے۔

چائے کو زیادہ نوش کریں

چائے کا استعمال طویل المعیاد بنیادوں پر بلڈ پریشر کو بہتر بناتا ہے، ایک تحقیق کے مطابق بارہ ہفتوں تک چائے کا استعمال بلڈ پریشر کی سطح کو 2.6 mmHg اسٹولک اور 2.2 mmHg ڈایاسٹولک کم کرتا ہے، اس حوالے سے سبز چائے سب سے زیادہ فائدہ مند ہے جس کے بعد دودھ کے بغیر چائے کا نمبر ہے۔

تمباکو نوشی سے گریز

سیگریٹ میں شامل نکوٹین بلڈ پریشر کو بڑھاتا ہے، تو جو لوگ دن بھر بے تحاشہ تمباکو نوشی کرتے ہیں ان کا بلڈ پریشر ہمیشہ بڑھا ہوا ہی آتا ہے، جس سے گریز امراض قلب اور فالج وغیرہ سے تحفظ کیلئے بہترین ثابت ہوتا ہے۔

دہی کو غذا کا حصہ بنائیں

دہی میں شامل پروبایوٹیکس بلڈ پریشر کو صحت مند سطح پر رکھنے میں مدد دیتے ہیں، ایک تحقیق کے مطابق دہی میں شامل یہ جز بلڈ پریشر میں کمی لاکر کولیسٹرول کو بہتر جبکہ بلڈ شوگر کی سطح کو بھی کم کرتا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

تبصرے (0) بند ہیں