• KHI: Partly Cloudy 18.1°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.6°C
  • ISB: Partly Cloudy 15.3°C
  • KHI: Partly Cloudy 18.1°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.6°C
  • ISB: Partly Cloudy 15.3°C

بلوچستان: فائرنگ اور بم دھماکے میں سات افراد ہلاک

شائع July 22, 2013

۔ — اے پی فائل فوٹو
۔ — اے پی فائل فوٹو

کوئٹہ: چمن اور ڈیرہ بگٹی  میں فائرنگ کے واقعات اور بم دھماکے کے نتیجے میں سات افراد ہلاک اور دس زخمی ہوگئے ہیں۔

ڈپٹی انسپیکٹر جنرل کوئٹہ پولیس فیاض سنبل نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ قندھاری بازار میں نامعلوم مسلح افراد نے ایک ٹیکسی پر اندھا دھند فائرنگ کردی جسکے نتیجے میں دو افراد ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا۔

دوسرا واقعہ پاک افغان سرحدی شہر چمن میں پیش آیا جہاں ایک لیویز اہلکار نے ڈان ڈاٹ کام کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ باب دوستی کے قریب بم دھماکے میں دو افراد مارے گئے جبکہ آٹھ سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔

ادھر سیکورٹی فورسیز نے ڈسٹرکٹ ہسپتال کے گیٹ پر نصب بم کو فائرنگ کر کے ناکارہ بنا دیا جبکہ ڈیرہ بگٹی کے علاقے سنگسیلہ سے تین افراد کی لاشیں ملیں جنہیں فائرنگ کرکے ہلاک کیا گیا تھا۔

گزشتہ چند دنوں سے کوئٹہ میں امن و مان کی صورتحال تشویشناک حد تک خراب ہوگئی ہے خصوصا  شہر کے گنجان آباد علاقوں میں ٹارگٹ کلنگ میں گزشتہ چند دنوں میں دس افراد لقمہ اجل بن گئے۔

تبصرے (1) بند ہیں

ٓAmir Nawaz Khan Jul 22, 2013 01:41pm
دہشت گرد نہ تو مسلمان ہیں اور نہ ہی انسان۔ دہشت گردی اس وقت ہمارے ملک کا سب سے بڑا اور سنگین مسئلہ ہے اور یہ ملک کی معاشی ترقی کی سب سے بڑی رکاوٹ بھی ہے۔ گذشتہ دس سالوں سے پاکستان دہشت گردی کے ایک گرداب میں بری طرح پھنس کر رہ گیا ہے اور قتل و غارت گری روزانہ کا معمول بن کر رہ گئی ہےاور ہر طرف خوف و ہراس کے گہرے سائے ہیں۔ کاروبار بند ہو چکے ہیں اور ملک کی اقتصادی حالت دگرگوں ہے۔ دہشتگرد ملک کو اقتصادی اور دفاعی طور پر غیر مستحکم اور تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں اور ملک اور قوم کی دشمنی میں اندہے ہو گئے ہیں اور غیروں کے اشاروں پر چل رہے ہیں۔ انتہا پسند داخلی اور خارجی قوتیں پاکستان میں سیاسی اور جمہوری عمل کو ڈی ریل کرنے کی کو ششیں کر رہی ہیں .خودکش حملے اور بم دھماکے اسلام میں جائز نہیں یہ اقدام کفر ہے. اسلام ایک بے گناہ فرد کے قتل کو پوری انسانیت کا قتل قرار دیتا ہے اور سینکڑوں ہزاروں بار پوری انسانیت کاقتل کرنے والے اسلام کو ماننے والے کیسے ہو سکتے ہیں؟ خودکش حملوں کے تناظر میں تمام مکاتب فکر بشمول بریلوی، دیو بندی ، شیعہ ، اہل حدیث سے تعلق رکھنے والے جید علماء پاکستان میں خود کش حملوں کو حرام قرار دے چکے ہیں ۔ دہشت گرد خود ساختہ شریعت نافذ کرنا چاہتے ہیں اور پاکستانی عوام پر اپنا سیاسی ایجنڈا مسلط کرنا چاہتے ہیں جس کی دہشت گردوں کو اجازت نہ دی جا سکتی ہے۔معصوم شہریوں، عورتوں اور بچوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا، قتل و غارت کرنا، خود کش حملوں کا ارتکاب کرنا اورپرائیوٹ، ملکی و قومی املاک کو نقصان پہنچانا، تعلیمی اداروں ،طالبعلموںاور اساتذہ اور مسجدوں پر حملے کرنا اور نمازیوں کو شہید کرنا ، عورتوں اور بچوں کو شہید کرناخلاف شریعہ ہے اور جہاد نہ ہے۔ کسی بھی مسلم حکومت کے خلاف علم جنگ بلند کرتے ہوئے ہتھیار اٹھانا اور مسلح جدوجہد کرنا، خواہ حکومت کیسی ہی کیوں نہ ہو اسلامی تعلیمات میں اجازت نہیں۔ یہ فتنہ پروری اور خانہ جنگی ہے،اسے شرعی لحاظ سے محاربت و بغاوت، اجتماعی قتل انسانیت اور فساد فی الارض قرار دیا گیا ہے۔ دہشت گرد ،اسلام کے نام پر غیر اسلامی و خلاف شریعہ حرکات کے مرتکب ہورہے ہیں اور اس طرح اسلام کو بدنام کر رہے ہیں۔ بے گناہ انسانوں کو سیاسی ایجنڈے کی تکمیل کے لیے قتل کرنا بدترین جرم ہے اور ناقابل معافی گناہ ہے

کارٹون

کارٹون : 14 دسمبر 2025
کارٹون : 13 دسمبر 2025