• KHI: Partly Cloudy 18.1°C
  • LHR: Partly Cloudy 14.5°C
  • ISB: Partly Cloudy 15.2°C
  • KHI: Partly Cloudy 18.1°C
  • LHR: Partly Cloudy 14.5°C
  • ISB: Partly Cloudy 15.2°C

گیس، بجلی چور

شائع August 2, 2013

اے ایف پی، فوٹو۔۔۔۔

پاکستان مسلم لیگ ۔ نون کی حکومت نے پنجاب میں گیس اور بجلی چوری کرنے والوں کے خلاف مہم شروع کردی ہے۔ یہ مہم خوش آئند اور قومی توانائی پالیسی کا ایک اہم حصہ ہے۔

امید ہے کہ اس سے اربوں روپے کی گیس اور بجلی کی بچت ہوگی بلکہ تیزی سے بڑھتے مالی نقصانات میں بھی کمی واقع ہوگی۔ مہم کو مزید موثر بنانے کے لیے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو بھی اس میں شامل کیا گیا ہے۔

 دو گیس کمپنیوں کو اس چوری کے سبب تقریباً گیارہ فیصد نقصان کا سامنا ہے۔ شرح نقصان کا ہر فیصد دو ارب روپے سے زائد پر مشتمل ہے۔

 اسی طرح، بجلی چوری کے سبب پیپکو کو مجموعی پیداوار کا پچیس سے اٹھائیس فیصد نقصان برداشت کرنا پڑرہا ہے۔ بجلی چوری کے سبب کمپنی کو پہنچنے والے اس شرح نقصان کا ہر فیصد، روپوں میں آٹھ اعشاریہ پانچ ارب روپے بنتا ہے۔

گیس اور بجلی کی چوری نہ صرف نقصانات میں اضافہ کرتی ہے بلکہ اس طرح اُن صارفین پر بھی اضافی بوجھ پڑتا ہے جو اپنے بِل ایمانداری سے ادا کرتے ہیں لیکن حکومت نقصان پورا کرنے کی خاطر گیس اور بجلی کی چوری سے پڑنے والا مالی بوجھ بھی انہی صارفین پر منتقل کردیتی ہے۔

بجلی، گیس چوروں کے خلاف کی جانے والی کارروائی کے اب تک کے نتائج حوصلہ افزا رہے ہیں۔ توانائی چوری کی اس مہم میں اب تک پکڑے جانے والوں میں، بارسوخ کاروباری شخصیات اور بدعنوان اہلکار بھی شامل ہیں۔

گیس و بجلی کے مشتبہ چوروں میں زیادہ تر یا تو سیاستدانوں سے تعلقات رکھنے والے شامل ہیں یا پھر قومی و صوبائی اسمبلیوں کے منتخب اراکین ہیں۔ ان میں سے بھی زیاہ تر وہی ہیں جو عام طور پر حکمراں اور بعض اوقات اپوزیشن جماعتوں، بشمول پی پی میں شامل ہوتے ہیں۔

یہ مہم صرف سیاسی مخالفین کی حد تک محدود نظر نہیں آنی چاہیے، امید کی جاتی ہے کہ حکومت اپنے اُن لوگوں کو بھی سزا دے گی جو اس چوری میں ملوث پائے جائیں گے۔

گیس اور بجلی کی چوری کےخلاف جاری یہ مہم نئی نہیں ہے۔ پی پی پی کی حکومت نے بھی اس چوری کی روک تھام کے لیے اسی طرح کی ایک مہم شروع کی تھی۔

لیکن یہ مہم شروع ہونے سے قبل ہی اس لیے دم توڑ گئی کہ کمپنیوں کو اُس وقت پاکستان مسلم لیگ ۔ نون کی صوبائی حکومت سے درکار تعاون حاصل نہیں ہوسکا تھا۔

پولیس نے نہ صرف چھاپہ مار ٹیموں کا ساتھ دینے سے انکار کیا بلکہ پاکستان مسلم لیگ۔ نون کا کوئی رہنما اس میں ملوث پایا  جاتا تو وہ کیس درج کرنے سے  ہی انکار کردیتے تھے۔

مرکز اور صوبے میں پاکستان مسلم لیگ۔ نون کی حکومت ہے، ایسے میں امید کی جاتی ہے کہ آنے والے ہفتوں میں گیس اور بجلی چوروں کے خلاف شروع کی جانے والی یہ مہم مزید زور پکڑے گی۔

ڈان اخبار

کارٹون

کارٹون : 15 دسمبر 2025
کارٹون : 14 دسمبر 2025