کراچی میں جمعہ اور ہفتہ کو موسلادھار بارش کی پیش گوئی، اربن فلڈنگ کا خدشہ

اپ ڈیٹ 03 اگست 2020
کراچی میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے—فائل فوٹو: اے پی پی
کراچی میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے—فائل فوٹو: اے پی پی

محکمہ موسمیات نے جمعہ اور ہفتہ (7 اور 8 اگست) کو کراچی اور حیدرآباد میں موسلادھار بارش کی پیش گوئی کرتے ہوئے اربن فلڈنگ کا خدشہ ظاہر کردیا۔

اس حوالے سے محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا کہ جمعرات کی شام یا رات کو خلیج بنگال سے مون سون ہوا کا کم دباؤ سندھ میں داخل ہونے کا امکان ہے، جس کے باعث اسی روز شام یا رات سے ہفتہ تک سندھ، جنوبی پنجاب اور مشرقی بلوچستان میں مون سون ہوائیں شدت کے ساتھ داخل ہوں گی۔

موسم کا حال بتانے والوں نے پیش گوئی کی کہ جمرات کی شام یا رات سے ہفتے کے دوران کراچی، حیدرآباد، ٹھٹھہ، بدین، تھرپارکر، عمرکوٹ، میرپورخاص، سانگھڑ، ٹنڈواللہ یار، مٹیاری، ٹنڈومحمد خان، جامشورو، دادو اور شہید بینظیر آباد میں تیزہواؤں/آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے جبکہ کہیں کہیں موسلا دھار بارش کی بھی توقع ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش، 6 افراد جاں بحق، بیشتر علاقوں سے بجلی غائب

ساتھ ہی محکمہ موسمیات کے مطابق جمعہ اور ہفتے کو بہاولپور، رحیم یار خان، سکھر، لاڑکانہ، قمبر شہزاد کوٹ، جیکب آباد، کشمور، گھوٹکی، قلات، جعفرآباد، جھل مگسی، خضدار، لسبیلہ اور آواران میں بھی کہیں کہیں تیزہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

تاہم محکمہ موسمیات نے بتایا کہ کراچی اور حیدرآباد میں جمعہ اور ہفتہ کو تیز/ موسلادھار بارش کے باعث اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے۔

اس کے علاوہ خضدار کے پہاڑی ندی نالوں میں طغیانی کا بھی امکان ہے۔

واضح رہے کہ کراچی میں مون سون سیزن کا یہ چوتھا اسپیل ہوگا، جس میں شہر میں شدید بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

اس سے قبل گزشتہ ماہ کے اوائل سے آخر تک شہر قائد نے 3 مون سون کے اسپیل دیکھے، جس میں شہریوں کو انتظامی عدم توجہی کے باعث سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

گزشتہ ماہ کے آخر میں ہونے والی بارش کے باعث شہر کے بیشتر علاقے نالوں کی صفائی نہ ہونے اور نالے بپھرنے کی وجہ سے زیرآب آگئی جس کے باعث لوگوں کے لیے باران رحمت، زحمت میں تبدیل ہوگئی۔

یہی نہیں بلکہ اس ایک ماہ میں ہونے والی بارشوں کے نتیجوں میں درجن سے زائد افراد کرنٹ لگنے اور مختلف حادثات میں جان کی بازی ہار گئے۔

بارشوں کے بعد سامنے آنے والی شہر کی صورتحال پر سیاسی جماعتوں نے ایک دوسرے پر تنقید کی اور وفاقی حکومت نے صوبائی حکومت کو اس سب کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش، کرنٹ لگنے سے مزید 3 افراد جاں بحق

اسی تمام صورتحال کو دیکھتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے معاملے کا نوٹس لیا اور گزشتہ ہفتے نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل کو ہدایت کی کہ وہ کراچی کا دورہ کریں اور شہر کی صفائی شروع کریں۔

وزیر اعظم نے این ڈی ایم اے اور فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) کو کراچی میں 'لامحدود فنڈز' اور وفاقی اور عسکری تنظیموں کے طویل المدتی کردار کے ساتھ صفائی مہم چلانے کی اجازت دینے کی سمری پر دستخط کیے۔

بعد ازاں گزشتہ روز نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے اعلان کیا کہ کراچی کے تمام بڑے نالوں کی صفائی کا آغاز 3اگست سے شروع ہوجائے گا۔

جس کے بعد 3 اگست سے کراچی میں این ڈی ایم اے اور ایف ڈبلیو او کے تعاون سے بڑے نالوں کی صفائی کے کام کا آغاز ہوگیا۔

تبصرے (0) بند ہیں