فرانزک ٹیسٹ کے لیے لاہور آنے سے قبل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری نے دوران حراست تشدد کیے جانے کی شکایت کی اور اپنے طبی معائنے کے لیے عدالت میں درخواست دائر کردی۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق سابق وفاقی وزیر نے تھانہ کوہسار کے مجسٹریٹ کے سامنے درخواست دائر کی ۔

خیال رہے کہ 25 جنوری کو فواد چوہدری کو میڈیا ٹاک کے دوران الیکشن کمیشن کو مبینہ طور پر دھمکیاں دینے کے الزام میں گرفتارکیا گیا تھا، گزشتہ روز اسلام اباد پولیس کی جانب سے میڈیکل ٹیسٹ کرنے کے لیے انہیں لاہور لایا گیا، جہاں ممکنہ طور پر آج دوبارہ دارلحکومت واپس منتقل کیا جائے گا۔

لاہور روانگی سے قبل فواد چوہدری نے صحافیوں نے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ پولیس ان کا میڈیکل ٹیسٹ نہیں کر رہی، ان کے آئینی حقوق کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے، انہوں نے کہا تھا کہ پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں اعظم سواتی اور شہباز گل کو بھی ذہنی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔

فوٹو گرامیٹری ٹیسٹ سائنسی ٹیکنالوجی ہے جس مختلف زاویوں اور چہرے کے تاثرات کے ذریعے تصاویر اور فوٹیجز بنائی جاتی ہیں تاکہ قابل اعتماد معلومات حاصل کی جاسکیں۔

پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری سے ان کے ابتدائی جسمانی ریمانڈ کے دوران پہلے ہی پوچھ گچھ کی جاچکی ہے، تحقیقات کے دوران ان سے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا سمیت الیکشن کمیشن کے ارکان پر الزامات کے حوالے سے تحقیقات کی گئی تھیں۔

جوڈیشل مجسٹریٹ وقاص احمد راجا نے 29 جنوری کو اپنے حکم نامے میں اسلام آباد پولیس کو فواد چوہدری کا ریمانڈ ختم ہونے پر آج (پیر) عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

دوسری جانب، اسلام آباد پولیس ایک سینئر اہلکار نے دعویٰ کیا تھا کہ اعظم سواتی اور شہباز گل کی طرح فواد چوہدری کو سخت تحقیقات کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں