پاکستان میں پولیو کے 90 فیصد کیسز افغانستان سے ’امپورٹ‘ ہوئے ہیں، نگران وزیر صحت

اپ ڈیٹ 06 اکتوبر 2023
ڈاکٹر ندیم نے کہا کہ ملک میں پولیو کے ہمارے اپنے کیسز 10 فیصد سے بھی کم ہیں — فوٹو: ڈان نیوز
ڈاکٹر ندیم نے کہا کہ ملک میں پولیو کے ہمارے اپنے کیسز 10 فیصد سے بھی کم ہیں — فوٹو: ڈان نیوز

نگران وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے کہا ہے کہ پاکستان میں پولیو کے 90 فیصد کیسز افغانستان سے امپورٹ ہو کر آئے ہیں۔

ڈان نیوز کے پروگرام ’دوسرا رخ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر ندیم جان نے کہا کہ پولیو کیسز کے 90 فیصد نمونے افغانستان سے امپورٹ ہوئے ہیں، ملک میں پولیو کے ہمارے اپنے کیسز 10 فیصد سے بھی کم ہیں اور اگر بچوں نے ویکسین نہ لی تو باہر سے آیا ہوا وائرس بھی اپنا بن جائے گا۔

نگران وفاقی وزیر صحت نے کہا کہ نواز شریف کی صحت کا معاملہ وزارت صحت کے پاس نہیں آئے گا، ان سے متعلق معاملات سیاسی ہیں اور وہ چلتے رہیں گے، سیاستدان ہی اس معاملے کا جواب دیں گے۔

ان کا یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب ملک میں رواں ہفتے پولیس کے تین کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

یاد رہے کہ پاکستان میں رواں سال پولیو کا پہلا کیس مارچ میں ضلع بنوں سے رپورٹ ہوا تھا جہاں 3 سالہ بچہ مستقل معذوری کا باعث بننے والے وائرس کا شکار ہوا تھا۔

سال کا پہلا کیس سامنے آنے کے بعد نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کا کہنا تھا کہ جنوبی خیبرپختونخوا میں 7 اضلاع ہیں، جن میں ڈیرہ اسمٰعیل خان، لکی مروت، ٹانک، بنوں، جنوبی وزیرستان اور شمالی وزیرستان شامل ہیں، جہاں یہ وائرس موجود ہے، ان علاقوں میں ویکسی نیشن مہم شروع کرنے کی ضرورت ہے۔

یہ علاقے 2022 میں بھی پولیو وائرس کا مرکز تھے، جہاں گزشتہ سال 20 کیسز جنوبی خیبرپختونخوا سے رپورٹ ہوئے تھے، ان میں سے 17 متاثرہ بچوں کا تعلق شمالی وزیرستان، 2 کا تعلق لکی مروت اور ایک کا جنوبی وزیرستان سے تھا۔

اگست میں جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے کہا تھا کہ جنوری 2021 سے اب تک تمام رپورٹ شدہ تمام کیسز کا تعلق جنوبی خیبر پختونخوا کے پولیو سے متاثرہ سات اضلاع سے تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں