راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کی جی ایچ کیو حملہ سمیت سانحہ 9 مئی کے 14 مقدمات میں عبوری ضمانت منظور کر لی۔

انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج ملک اعجاز آصف نے سماعت کی۔

اس موقع پر فواد چوہدری فیصل چوہدری ایڈووکیٹ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے تمام مقدمات میں شخصی گارنٹی پر عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے تمام کیسوں میں پولیس کو گرفتاری سے روک دیا۔

عدالت نے تمام متعلقہ تھانوں کو نوٹس جاری کردیا اور 30 اپریل کو کیسوں کا ریکارڈ طلب کر لیا۔

واضح رہے کہ تحریک انصاف کے سابق رہنما کو 5 اپریل کو جہلم پنڈ دادن خان پروجیکٹ میں خوردبُرد کے کیس میں اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا تھا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے یکم اپریل کو مذکورہ کیس میں ان کی رہائی کے احکامات جاری کیے تھے۔

خیال رہے کہ 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔

مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔

اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی کے کارکنوں کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں