پاکستان کے دشمن تصور کیے جانے والے ملک بھارت کے ایک زائد العمر شخص نے اپنا دل نوعمر پاکستانی لڑکی کو عطیہ کرکے انہیں نئی زندگی دے دی۔

نئی دہلی ٹیلی وژن (این ڈی ٹی وی) کے مطابق پاکستان کے صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی سے تعلق رکھنے والی جواں سالہ عائشہ صنوبر کا رواں برس جنوری میں ٹرانسپلانٹ کیا گیا تھا اور اب وہ بلکل صحت مند ہیں۔

رپورٹ کے مطابق عائشہ صنوبر پیدائشی طور پر عارضہ قلب میں مبتلا تھیں لیکن 2019 میں ان کی حالت انتہائی تشویش ناک ہوگئی تھی اور انہیں علاج کے لیے پاکستان سے بھارت لے جایا گیا تھا، جہاں ڈاکٹرز نے انہیں ٹرانسپلانٹ کا مشورہ دیا تھا۔

غربت اور وسائل کم ہونے کی وجہ سمیت دل کا عطیہ نہ ہونے کی وجہ سے ان کا اس وقت ٹرانسپلانٹ نہیں کیا جا سکا تھا اور ان کے دل کو مصنوعی طریقے سے خون پیدا کرنے کے لیے متحرک کیا گیا تھا لیکن 2023 میں ان کی صحت مزید بگڑ گئی۔

رپورٹ کے مطابق عائشہ صنوبر کے دل کے وال ناکارہ ہو چکے تھے، اس لیے ان کا ٹرانسپلانٹ لازمی تھا اور وہ خوش قسمت ہیں کہ انہیں بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے 69 سالہ ذہنی طور پر مردہ شخص نے اپنا دل عطیہ کیا، جس کے بعد پاکستانی لڑکی کے چنئی میں ٹرانسپلانٹ کیا گیا۔

ٹرانسپلانٹ کے بعد کئی ہفتوں تک عائشہ صنوبر ہسپتال میں سخت نگرانی کے تحت زیر علاج رہیں جب کہ ان کے علاج کے تمام اخراجات بھی بھارت کی ایک سماجی تنظیم نے اٹھائے تھے۔

بھارتی شخص کے عطیہ کردہ دل، بھارتی سماجی تنظیم کی مالی مدد اور بھارتی ڈاکٹرز کے بہتر علاج کی وجہ سے پاکستان کی عائشہ صنوبر کا بھارت میں دوبارہ جنم ہوا اور اب وہ تیزی سے صحت یاب ہو رہی ہیں۔

عائشہ صنوبر نے این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ کراچی واپس جا کر تعلیم مکمل کرکےفیشن ڈیزائنر بننا چاہتی ہیں جب کہ ان کی والدہ نے بھی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے پڑوسیوں کا شکریہ ادا کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں