چین میں ایک پلاسٹک سرجن نے کامیابی سے مصنوعی کان ایک شخص کے بازو میں اگانے کا کامیاب تجربہ کیا اور اب اس عضو کا سر پر بھی ٹرانسپلانٹ کیا گیا ہے جس نے دنیا بھر کو حیران کردیا ہے۔

چینی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ چین کے صوبے شانسی کے علاقے ژیان میں پیش آیا جہاں گزشتہ ہفتے سات گھنٹے کی پیچیدہ سرجری کے بعد کان کو ہاتھ سے نکال کر سر پر لگانے کا عمل کامیابی سے مکمل کیا گیا۔

چینی پلاسٹک سرجن ڈاکٹر گیو شیزونگ نے اعلان کیا کہ مریض جی (پورا نام نہیں بتایا گیا) کے اس نئے دائیں کان میں خون کی روانی کامیابی سے ہوگئی ہے۔

یہ شخص 2015 میں ایک ٹریفک حادثے کے نتیجے میں اپنے دائیں کان سے محروم ہوگیا۔

ڈاکٹر گیو شیزونگ نے متاثرہ شخص کی پسلیوں کی نرم ہڈی کو استعمال کرتے ہوئے نیا کان تیار کیا اور ابتدائی طور پر بازو میں لگا دیا۔

چونکہ حادثے کے نتیجے میں مریض کے چہرے کے دائیں جانب شدید زخم آئے تھے اور کئی آپریشنز بھی ہوچکے ہیں تاکہ جلد اور گالوں کو بحال کیا جاسکے، اسی لیے کان کو بازو میں لگایا گیا۔

رائٹرز فائل فوٹو
رائٹرز فائل فوٹو

اس شخص کی عمر بھی واضح نہیں کی گئی تاہم وہ اپنے دائیں کان کی محرومی پر بہت زیادہ مایوس تھا اور اسے لگتا تھا کہ وہ جسمانی طور پر مکمل نہیں۔

مختلف طبی ماہرین سے رائے لینے کے بعد جی کو احساس ہوا کہ کان کی واپسی روایتی طبی طریقہ کار کے تحت ناممکن ہے کیونکہ دائیں کان کا ضروری حصہ غائب ہے۔

اس کے بعد مریض نے ڈاکٹر گیو شیزونگ سے رابطہ کیا جو کہ چین میں 2006 میں چہرے کا پہلا ٹرانسپلانٹ کرنے کے حوالے سے شہرت رکھتے ہیں۔

ابتدائی چیک اپ کے بعد ڈاکٹر نے تین نکاتی پروگرام پر عملدرآمد کا فیصلہ کیا۔

پہلے اقدام کے طور پر ڈاکٹر گیو اور ان کی ٹیم نے ایک اسکن ایکسپنڈر مریض کی دائیں کہنی میں نصب کیا جبکہ دوسرے مرحلے میں گزشتہ سال نومبر میں پسلیوں سے نرم ہڈی لی گئی جسے کان کی شکل دے کر دائیں کہنی میں لگا دیا گیا۔

تیسرے مرحلے میں بازو میں کان مکمل ہونے کے بعد اسے سر میں منتقل کیا گیا۔

ڈاکٹر گیو کے مطابق دوسرا مرحلہ سب سے مشکل تھا مگر ان کی ٹیم اس میں کامیاب رہی۔

اب اس مریض کو دو ہفتے تک طبی نگرانی میں رکھا جائے گا جس کے بعد اسے گھر جانے کی اجازت دی جائے گی۔

اب چینی ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ ان کی ٹیم ہر سال پانچ سو بچوں کے لیے یہ حیران کن طبی طریقہ کار پر عمل کرے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں