سپریم کورٹ بار کا 48 گھنٹے میں بھارتی سفارتکاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دینے کا مطالبہ
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے 48 گھنٹے میں بھارتی سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دینے کا مطالبہ کردیا۔
ڈان نیوز کے مطابق سپریم کورٹ بار کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ بھارتی سفارت کاروں کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دیا جائے اور 48 گھنٹےمیں ملک چھوڑنے کا حکم دیا جائے۔
صدر سپریم کورٹ بار میاں رؤف عطا نے کہا کہ پہلگام واقعےکے باعث سفارتی کشیدگی سے آگاہ ہیں، قومی وقارکے تحفظ کے لیے سخت اور مؤثر جواب ناگزیر ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان پر بھارتی الزامات مضحکہ خیز جھوٹ کا پلندہ اور بے بنیاد ہیں، پہلگام واقعہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت چھپانےکی ناکام کوشش ہے۔
میاں رؤف عطا نے کہا کہ بھارتی فوج کی سرپرستی میں مقبوضہ کشمیر میں بنیادی حقوق پامال کیے جارہے ہیں اور بھارت مقبوضہ کشمیر میں جنگی جرائم سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔
صدر سپریم کورٹ بار میاں رؤف عطا کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں کی ہلاکت کے بعد بھارت نے پاکستان کے خلاف متعدد اقدامات کیے ہیں، اور تمام پاکستانیوں کو 48 گھنٹے میں بھارت چھوڑنے کی ہدایت کی ہے۔
بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقے پہلگام میں 26 سیاحوں کی ہلاکت کے بعد سندھ طاس معاہدہ فوری طور پر معطل کرنے کا اعلان کر دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر کے مشہور سیاحتی مقام پر فائرنگ کے واقعے میں 26 سیاحوں کی ہلاکت کے بعد بھارتی حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ اس حملے کا واضح اور بھرپور جواب دیا جائے گا۔
یہ افسوسناک واقعہ مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں ہوا جو مسلمان اکثریتی علاقے میں واقع ہے، پہلگام میں موسم گرما کے دوران ہزاروں سیاح وادی کی خوبصورتی دیکھنے کے لیے یہاں کا رخ کرتے ہیں۔
اے ایف پی نے ایک ہسپتال کی فہرست کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد کم از کم 26 ہے جو تمام مرد تھے، جب کہ پولیس نے ان ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حملے میں مزید 17 افراد زخمی بھی ہوئے۔