شوگر ملز سے مذاکرات بے نتیجہ رہنے کی رپورٹس گمراہ کن ہیں، حکومت کی وضاحت
حکومت نے شوگر ملز ایسوسی ایشن کے ساتھ حالیہ اجلاس نتیجہ خیز نہ رہنے کی رپورٹس کو گمراہ کن قرار دے دیا۔
وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کی جانب سے جاری اعلامیے میں چینی کی قیمتوں سے متعلق میڈیا رپورٹس کی وضاحت کر دیا۔
اعلامیے کے مطابق وزارتِ قومی غذائی تحفظ و تحقیق نے میڈیا میں گردش کرنے والی بعض گمراہ کن خبروں کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے جن میں کہا گیا ہے کہ حکومت اور شوگر ملز ایسوسی ایشن کے درمیان حالیہ اجلاس نتیجہ خیز نہیں رہا۔
مزید کہا گیا کہ واضح کیا جاتا ہے کہ وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین کی زیرِ صدارت ہونے والے اس اجلاس میں چینی کی قیمتوں کے حوالے سے واضح اور ٹھوس فیصلہ کیا گیا، چینی کی ایکس مل قیمت 165 روپے فی کلوگرام مقرر کی گئی ہے، جبکہ ریٹیل قیمت 173 سے 175 روپے فی کلوگرام سے زائد نہیں ہوگی۔
اعلامیے کے مطابق ریٹیل قیمت سے متعلق باضابطہ نوٹیفکیشن تیار کیا جا رہا ہے جو وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد جاری کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر نے مزید زور دیا کہ تمام صوبائی حکومتیں اس مقررہ ریٹیل قیمت پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں تاکہ عوام کو ریلیف دیا جا سکے اور ملک بھر میں قیمتوں میں استحکام برقرار رکھا جا سکے۔
وزارت صارفین کے مفادات کے تحفظ اور منڈی میں شفاف اور منصفانہ طریقہ کار کو فروغ دینے کے لیے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہنے کے عزم پر قائم ہے۔
واضح رہے کہ ڈان اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ چینی کی ریٹیل قیمت کے تعین پر حکومت اور پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے درمیان ہونے والے مذاکرات کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکے تھے، جبکہ مارکیٹ میں قیمتیں بدستور بلند سطح پر برقرار ہیں۔
ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ حتمی فیصلہ آئندہ چند روز میں متوقع ہے، تاہم ملاقات کے دوران اس بات پر زور دیا گیا کہ چینی کی قیمت 170 روپے فی کلو کے قریب رکھی جائے۔
پی ایس ایم اے کے چیئرمین نے یقین دہانی کروائی تھی کہ قیمتیں ایک یا دو روز میں کم ہو جائیں گی۔












لائیو ٹی وی