☰
آرمی پبلک اسکول سانحے کے بعد
پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر حملے کی شدت کا صحیح اندازہ اس وقت ہوا جب وہاں صحافیوں کو جانے کی اجازت ملی اور جگہ جگہ گولیوں سے چھلنی دیواریں، جلی ہوئی کتابیں، ٹوٹی ہوئی میزیں اور تباہی کے مناظر نظر آئیں جن کو دیکھنے والے صحافی بھی ہل کر رہ گئے۔
مزید پڑھیں: پشاور سانحے پر ہر آنکھ اشک بار
پشاور میں ہونے والے سانحے پر اظہارِ یکجہتی
Read Comments