Dawn News Television

اپ ڈیٹ 18 اپريل 2015 08:57am

بچوں کی اموات کی تحقیقات کے لئے احکامات جاری

کوئٹہ: بلوچستان کے علاقے قلعہ سیف اللہ میں خسرہ کی ویکسین دیئے جانے کے بعد پانچ بچوں کی اموات کی اصل وجہ جاننے کے لئے صوبائی وزیر صحت نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

خیال رہے کہ بلوچستان کے علاقے قلعہ سیف اللہ میں دو روز کے دوران مبینہ طور پر خسرہ کے ٹیکے لگانے سے ایک ہی خاندان کے پانچ بچے ہلاک ہوئے تھے۔

مرنے والے بچوں کا تعلق قلعہ سیف اللہ کے علاقے کلی پتاو باتوزی سے بتایا جارہا ہے۔

ہلاک ہونے والے بچوں کے والدین نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے بچے خسرے کے ٹیکوں کے باعث ہلاک ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں: قلعہ سیف اللہ: خسرہ کے ٹیکوں سے پانچ بچے ہلاک

صوبائی ادارہ صحت کے حکام کی وضاحتوں کے برعکس بچوں کے والدین کا کہنا ہے کہ ان کے بچے ویکسینیشن سے قبل ٹھیک ٹھاک تھے اور بچوں کی حالت انجیکشن لگائے جانے کے بعد بگڑی ہے۔

تاہم محکمہ صحت بلوچستان نے متاثرہ بچوں والدین کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا اوربچوں کی اموات کی وجہ ویکسینیشن کو ماننے سے انکار کردیا۔

کوئٹہ میں پریس کانفرنس کے دوران محکمہ صحت کے حکام کا کہنا تھا کہ واقعے کو سیاسی رنگ دیا جارہا ہے، ان کا دعویٰ تھا کہ ایک ہی وائل سے کئی اور بچوں کو بھی دوا دی گئی لیکن انہیں کچھ نہیں ہوا۔

دوسری جانب ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر فاروق اعظم اور ایم ایس سول ہسپتال نے متاثرہ بچوں کے وارڈ کا دورہ کیا۔

ڈی جی ہیلتھ نے والدین کا الزام مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کی اموات دست اور قے کی وجہ سے ہوئی ہے۔

ان کے مطابق سول ہسپتال میں مرنے والے بچوں کے حوالے سے اسٹاف سے بھی تحقیات کی جارہی ہے۔

ادھر ایم ایس سول ہسپتال کے مطابق وارڈ میں داخل متاثرہ مزید دو بچوں کی حالت تشویشناک ہے۔

ڈی جی ہلتھ کے مطابق بچوں کے ٹیسٹ لیبارٹری بھجوادیے گیے ہیں اور ٹیسٹ کا نتیجہ آنے پر اموات کی وجوہات معلوم ہوسکیں گے۔

ورثاء کی جانب سے واقعے کی شفاف تحقیقات اور واقعے کے ذمہ داران کیخلاف کارروائی کے مطالبے کے بعد صوبائی محکمہ صحت کے حکام نے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

دوسری جانب ایک ہی خاندان کے بانچ بچوں کی اموات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم نے فوری طور پر واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

Read Comments